اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ بجلی کے شعبے میں بڑی اصلاحات کی ہیں، 3,696 ارب روپے کی بچت کا ریلیف عوام کو ملے گا۔ آئیسکو، فیسکو اور گیپکو کی نجکاری کا عمل جاری ہے۔ دوسرے مرحلے میں لیسکو، میپکو اور ہزیکو کی نجکاری کی جائے گی۔ تمام بجلی کے میٹرز کو آٹومیٹڈ سسٹم سے تبدیل کیا جا رہا ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں میڈیا نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن اویس لغاری نے بجلی کے شعبے سے متعلق کئی اہم اقدامات اور چیلنجز پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ بجلی کے شعبے کا سب سے بڑا چیلنج پیداواری لاگت ہے، جس میں ٹیرف میں اضافے اور 2,400 ارب روپے کے گردشی قرضے نے مشکلات بڑھا دی ہیں۔ اسی طرح ڈسکوز کی ناقص کارکردگی اور کوآرڈینیشن کی کمی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے جبکہ بجلی کی طلب میں مسلسل کمی بھی شعبے کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔  وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ ٹرانسمشن لائنز کے نقصانات کی وجہ سے بجلی کی قیمت میں 1 سے 2 روپے کا اضافہ ہوتا ہے۔ ان نقصانات کو کم کرنے کے لیے منصوبہ بندی کی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ 1.

89 کروڑ صارفین (جو 100 یونٹس تک استعمال کرتے ہیں) کے لیے بجلی کی قیمت میں 6 روپے 14 پیسے کمی کی گئی ہے جبکہ مجموعی طور پر ان کے نرخوں میں 56  تک کمی کی گئی ہے۔اویس لغاری نے کہا کہ 6 سال کے اندر گردشی قرضے کو ختم کر دیا جائے گا اور آئندہ سالوں میں اسے زیرو پر لایا جائے گا۔  انہوں نے کہا کہ 27,000 ٹیوب ویلز کو 7 ماہ میں سولر انرجی پر منتقل کر دیا جائے گا۔ سی پیک کے تحت چائنیز پلانٹس میں کوئلے سے بجلی کی پیداوار پر توجہ دی جائے گی۔انہوں نے مزید بتایا کہ جولائی سے دسمبر تک ڈسکوز کے نقصانات کا ہدف 303 ارب روپے تھا، لیکن 145 ارب روپے کی بچت کرتے ہوئے نقصانات 158 ارب روپے تک محدود رہے۔گردشی قرضے کے شعبے میں 9 ارب روپے کی بچت کی گئی ہے۔بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ ہم مہنگی بجلی خریدنے کے بجائے مستقبل کے لیے پائیدار حل تلاش کر رہے ہیں۔ 10 سالہ الیکٹرک پالیسی کے تحت بجلی کے شعبے کو مستحکم کرنے کے لیے جامع منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔اویس لغاری نے کہا کہ بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کمی یا اضافے کا ابھی سے کچھ نہیں کہہ سکتے۔ بجلی کے بنیادی ٹیرف میں جون تک کیا صورتحال ہوگی دیکھنا ہوگا۔ 7 روپے 41 پیسے کا جو ریلیف دیا گیا ہے یہ بنیادی ٹیرف میں بھی شامل ہے۔ بنیادی ٹیرف کے بارے میں فل الحال کوئی پیش گوئی نہیں کرسکتا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

دو سنگل فیز میٹرز کا معاملہ، ڈسکوز نے ایم ڈی آئی ریکارڈنگ شروع کر دی

 شاہد سپرا :وفاقی حکومت کی جانب سے ایک ہی گھر میں نصب دو سنگل فیز میٹرز کے معاملے نے نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔ لیسکو سمیت تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) نے اب سنگل فیز میٹرز کی ایم ڈی آئی (Maximum Demand Indicator) ریکارڈ کرنا شروع کر دی ہے.

 ایم ڈی آئی ریڈنگ لینے سے میٹرز پر چلنے والے لوڈ کو ریکارڈ کیا جا سکے گا.ایم ڈی آئی لوڈ کا کمپنی کی جانب سے منظور شدہ لوڈ کے ساتھ موازنہ کیا جائیگا.منظور شدہ لوڈ کی خلاف ورزی کرنیوالوں کوایکسٹنشن آف لوڈ کے نوٹسز ارسال ہونگے.نوٹسز کا جواب نہ ملنے پر بجلی کے بلوں میں اضافی سکیورٹی ڈیبٹ کر دی جائے گی.

ایران اور اسرائیل کو ایک معاہدہ کرنا چاہیے اور وہ کرینگے؛ ڈونلڈ ٹرمپ

اضافی سکیورٹی لیکر سنگل فیز میٹرز کو تھری فیز کے ساتھ تبدیل کر دیا جائے گا.ایک سے لیکر 4کلوواٹ منظور شدہ لوڈ پر سنگل فیز میٹر لگایا جاتا ہے.پانچ کلوواٹ سے لیکر22 کلوواٹ تک تھری فیز میٹر نصب کر کے دیا جاتا ہے.
 

متعلقہ مضامین

  • لیسکو میں بجلی چوری کی شرح میں ریکارڈ اضافہ، پاور ڈویژن کا اظہار تشویش
  • ہمارا جوہری اور میزائل سسٹم  پاکستان کی حفاظت کیلیے ہے، فیک نیوز سے بچا جائے، وزیر خارجہ
  • وزیرِ اعظم کی آئی ٹی ایکوسسٹم کو بہتر بنانے سے متعلق اقدامات جلد مکمل کرنے کی ہدایت
  • ایرانی حملوں کی قیمت تہران کے رہائشی ادا کرینگے: اسرائیلی وزیر دفاع
  • پاکستان میں ایسا پائیدار و جدید آئی سی ٹی نظام تشکیل دیا جائے گا جس سے پاکستان خطے میں آئی ٹی شعبے کا مرکز بن کر ابھرے گا،وزیرِاعظم محمد شہباز شریف
  • وزیراعظم کا پڑھے لکھے بیروزگار نوجوان کیلئے شاندار اقدام
  • دو سنگل فیز میٹرز کا معاملہ، ڈسکوز نے ایم ڈی آئی ریکارڈنگ شروع کر دی
  • ایف بی آر کا بڑا اقدام، یکم جولائی سے ڈیجیٹل پروڈکشن ٹریکنگ سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ
  • ایف بی آر کا کارگو نگرانی کے لیے نیا ٹریکنگ سسٹم متعارف
  • رشتے داروں کے تشدد کے خلاف بانو بیوہ پریس کلب پہنچ گئی