حکومت مخالف اتحاد بنانے کیلئے جماعت اسلامی متحرک ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
جماعت اسلامی نے7 اپریل کو لاہور میں آل پارٹیز کانفرنس بلا لی ہے۔ پی ٹی آئی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کو ’’ایک آواز، ایک پلیٹ فارم‘‘ کے عنوان سے احتجاجی تحریک کیلئے موقع فراہم کیا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت مخالف اتحاد بنانے کیلئے جماعت اسلامی متحرک ہوگئی۔ جماعت اسلامی نے 7 اپریل کو لاہور میں آل پارٹیز کانفرنس بلا لی ہے۔ پی ٹی آئی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کو ’’ایک آواز، ایک پلیٹ فارم‘‘ کے عنوان سے احتجاجی تحریک کیلئے موقع فراہم کیا جائیگا۔ کانفرنس کا ایجنڈا نمبر ون کسانوں کے مسائل، ٹیکس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کروانا ہوگا۔ گندم کی کٹائی سے قبل بُلائی جانیوالی کانفرنس کا مقصد گندم کی امدادی قیمت مقرر کرنے کیلئے حکومت پر دباؤ بڑھانا ہے۔ اے پی سی کی صدارت جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کریں گے۔ کانفرنس میں شرکت کیلئے کسان تنظیموں سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کو دعوت نامے بھیج دیئے گئے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی
پڑھیں:
شاہ محمود اسپتال منتقل،پی ٹی آئی کی پرانی قیادت نئی تحریک کیلیے متحرک
ملتان: تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو طبیعت ناساز ہونے کے باعث پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) لاہور منتقل کردیا گیا، جہاں ان کے پتے میں پتھری تشخیص ہوئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہ محمود قریشی 28 اکتوبر سے اسپتال میں زیرِ علاج ہیں اور ان کے معالج ڈاکٹر فیصل نے ابتدائی معائنے کے بعد گال بلیڈر کی سرجری کی تجویز دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چند روز میں ان کا آپریشن متوقع ہے۔
شاہ محمود قریشی نے اسپتال میں کہا کہ اڈیالہ جیل میں دورانِ قید ڈاکٹروں نے پتھری کی تشخیص کی تھی لیکن قیدِ تنہائی کے باعث علاج ممکن نہ ہو سکا، اب پتھری بڑھ گئی تھی جس کے باعث انفیکشن کا خطرہ تھا، اس لیے ڈاکٹروں کے مشورے پر اسپتال آیا ہوں، ٹیسٹ جاری ہیں اور ایک دو دن میں آپریشن ہوگا۔
دوسری جانب ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی پرانی قیادت ایک نئی تحریک کے آغاز کے لیے متحرک ہو چکی ہے اور اس حوالے سے شاہ محمود قریشی سے پی کے ایل آئی اسپتال میں ملاقاتیں کی گئی ہیں، ذرائع کے مطابق فواد چوہدری، اسد عمر، عمران اسماعیل، علی زیدی، محمود مولوی، سبطین خان اور دیگر رہنما اس نئی سیاسی سرگرمی میں شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ رہنما عمران خان سے تحریک کی منظوری حاصل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور سندھ و خیبرپختونخوا سے پرانے سیاسی ساتھیوں کو بھی دوبارہ متحرک کرنے کی تیاری کر رہے ہیں، پارٹی کی پرانی قیادت کا مؤقف ہے کہ موجودہ قیادت عمران خان کو باہر نہیں لا سکتی، اس لیے اب نئی حکمت عملی اپنائی جائے گی۔