امریکا انسانی حقوق کا قاتل، اسرائیلی وزیراعظم جنگی جرائم کا مرتکب ہے، فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
امیر جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی۔ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ امریکا انسانی حقوق کا قاتل اور اسرائیلی وزیراعظم جنگی جرائم کا مرتکب ہے۔
تونسہ میں جلسے سے خطاب میں فضل الرحمان نے کہا کہ ہماری پسماندگی کا غلط استعمال ہو رہا ہے، ہماری غربت کو ہماری کمزوری تصور کیا جا رہا ہے، ہم جبر ظلم کےخلاف جنگ جاری رکھیں گے۔ ڈیڑھ سال میں فلسطین میں60 ہزار شہری بمباری سے شہید ہوئے۔
جے یو آئی سربراہ نے مزید کہا کہ امریکا اور یورپ بھی اسرائیل کی حمایت کرنے پر برابر کے مجرم ہیں، جن کے ہاتھوں سے انسانیت کا خون ٹپک رہا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ غزہ میں بچے، جوان، بوڑھے موت کا انتظار کررہےہیں، مسلمان حکمران اگر خاموش ہیں تو وہ بھی جبر میں شریک ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ انگریز کے وفادار ہمیں غلامی پر رضامند رکھنا چاہتے ہیں جبکہ ہمارا میدان غلامی سے بغاوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ 77 سالوں سے یہ بحث ختم نہیں ہورہی تھی کہ سود کو کیسے ختم کیا جائے، ترمیم میں ہماری تجویز تھی کہ آئینی عدالت قائم ہو، جو سیاسی کیسز کے فیصلے کرے۔
جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ ہم نے ایک فیصلہ بھی اپوزیشن جماعتوں سے مشورے کے بغیر نہیں کیا، عوام کی جانب سے پارلیمنٹ میں ہم نمائندگی کررہے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ قوم کے اندر سیاسی شعور پیدا کرنے کی ضرورت ہے ،ہمارے الیکشن میں دھاندلی ہوتی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میں پی ڈی ایم کا صدر تھا، وہ اتحاد اب تک نہیں ٹوٹا، اُس کا سربراہ اپوزیشن میں ہے اور باقی حکومت کا حصہ ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فضل الرحمان نے نے کہا کہ
پڑھیں:
عالمی تنظیمیں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرائیں, ڈی ایف پی
ترجمان نے کہا کہ علیل قیدیوں کو مناسب طبی سہولیات اور علاج معالجے کے حق سے محروم رکھنا نہ صرف غیر انسانی بلکہ جنگی جرائم کے مترادف ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے علاقے میں سیاسی اور انسانی حقوق کی سنگین صورتحال بالخصوص بھارت اور مقبوضہ علاقے کی جیلوں میں نظر بند کشمیریوں کی حالت زار پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈی ایف پی کے ترجمان ایڈوکیٹ ارشد اقبال نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خودارادیت کے لیے کشمیری عوام کی جائز جدوجہد کو کچلنے کے لیے تشدد کو ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ علاقے میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور بھارت پر دبائو ڈالیں کہ وہ متنازعہ علاقے میں ظلم و جبر کا سلسلہ بند کرے۔ ترجمان نے 5 اگست 2019ء سے پہلے اور اس کے بعد گرفتار حریت رہنمائوں، انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے ارکان کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ظالمانہ کارروائیاں بھارت کی آمرانہ ذہنیت کی عکاسی کرتی ہیں۔
انہوں نے ڈی ایف پی چیئرمین شبیر احمد شاہ اور دیگر حریت رہنمائوں بشمول محمد یاسین ملک، ڈاکٹر حمید فیاض اور بلال صدیقی کی بگڑتی ہوئی صحت پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ ترجمان نے کہا کہ علیل قیدیوں کو مناسب طبی سہولیات اور علاج معالجے کے حق سے محروم رکھنا نہ صرف غیر انسانی بلکہ جنگی جرائم کے مترادف ہے۔ ڈی ایف پی نے ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ سمیت انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ غیر قانونی طور پر نظربند تمام کشمیریوں خاص طور پر جان لیوا عارضوں میں مبتلا افراد کی رہائی کے لیے عملی اقدامات کریں۔