کراچی میں فٹ پاتھ پر چلنا ناممکن کیوں ہوگیا؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
یوں تو فٹ پاتھ اور سڑک کا ساتھ رہتی دنیا تک قائم رہے گا، لیکن پاکستان کے معاشی حب کراچی میں بے ہنگم ٹریفک اور رش کے باعث جہاں فٹ پاتھ بہت ضروری ہیں وہاں فٹ پاتھ نہ ہونے کے برابر ہیں اور جہاں ہیں یا تو وہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں یا اس پر تجاوزات قائم ہیں۔ اسکا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ راہ چلتے مسافر سڑکوں سے گزرتے ہیں، سڑکوں پر پارکنگ بھی ہوتی ہے اور یوں ٹریفک کی روانی متاثر ہو جاتی ہے۔
کراچی کے مصروف ترین کاپریٹوو مارکیٹ کی حالت بھی کچھ ایسی ہی ہے جہاں راہ چلتے شہریوں کو دشواری کا سامنا کرنا پڑتا۔ اسکی وجہ یہاں کے فٹ پاتھوں پر قائم تجاوزات ہیں دکانداروں کا سامان دکان کے اندر کم جبکہ باہر زیادہ ہوتا ہے اور ساتھ ہی انواع و اقسام کے ٹھیلے بھی موجود ہوتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
فٹ پاتھ کراچی وقاص خان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: فٹ پاتھ کراچی وی نیوز فٹ پاتھ
پڑھیں:
اسکیم33 میں تعمیراتی مافیا کا راج قائم
سندھ بلڈنگ
اسسٹنٹ ڈائریکٹر عدیل قریشی کی سرپرستی ، برج الحر مین کراچی کا بلند ٹاورز تعمیر
قواعد و ضوابط کے برعکس تعمیر اتی منصوبے، پانی، بجلی اور سیوریج کے بحران کا خطرہ
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) اسکیم 33 میں تعمیراتی مافیا کا راج قائم ہے ۔ "برج ال حر مین کراچی” کے نام سے بلند و بالا ٹاورز کی تعمیر اور اب قبضے دینے کی تیاریاں علاقے کے مکینوں کے لیے نئے مسائل پیدا کر رہی ہیں۔جرأت سروے ٹیم کو حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق یہ تمام تر غیر قانونی سرگرمیاں اسسٹنٹ ڈائریکٹر عدیل قریشی کی مبینہ سرپرستی کے بغیر ممکن نہیں۔ شہریوں نے الزام لگایا ہے کہ عدیل قریشی کی پشت پناہی کے باعث بلڈرز کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے اور منصوبے قواعد و ضوابط کے برعکس تعمیر کیے جا رہے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کی خلافِ ضابطہ تعمیرات نہ صرف پانی، بجلی اور سیوریج کے بحران کو بڑھائیں گی بلکہ ٹریفک مسائل اور بارشوں کے دوران سنگین حادثات کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔شہریوں نے متعلقہ حکام اور وزیر بلدیات سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ان تعمیراتی منصوبوں کی شفاف انکوائری کی جائے اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر عدیل قریشی سمیت ملوث عناصر کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ، تاکہ عوامی سہولتوں اور مفاد کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے ۔