واشنگٹن: ٹیکنالوجی دیو مائیکروسافٹ کی 50 ویں سالگرہ کی تقریب اس وقت متنازع بن گئی جب کمپنی کے ملازمین نے فلسطین کے حق میں احتجاج کیا اور اسرائیلی فوج کو AI ٹیکنالوجی فراہم کرنے پر سخت سوالات اٹھائے۔

تقریب میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوا جب مائیکروسافٹ AI کے سی ای او مصطفیٰ سلیمان اسسٹنٹ "Copilot" سے متعلق نئی اپڈیٹس پر بات کر رہے تھے۔ اچانک ایک خاتون ملازم ابتہال ابوسعید اسٹیج کے قریب آئیں اور بلند آواز میں کہا: "مصطفیٰ تمہیں شرم آنی چاہیے، تم AI کو بہتری کے لیے کہتے ہو لیکن یہ نسل کشی میں استعمال ہو رہی ہے۔ مائیکروسافٹ اسرائیل کو AI ہتھیار دے رہا ہے، 50 ہزار لوگ قتل ہو چکے ہیں!"

مصطفیٰ سلیمان نے خاتون کے احتجاج پر مختصر ردعمل دیتے ہوئے کہا، "میں نے آپ کو سن لیا، شکریہ۔" تاہم، خاتون نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا: "آپ کے ہاتھوں پر خون ہے، پورا مائیکروسافٹ خون میں رنگا ہے۔"

رپورٹس کے مطابق، یہ احتجاج اس وقت ہوا جب تقریب میں بل گیٹس اور سابق سی ای او اسٹیو بالمر بھی موجود تھے، جس نے اس لمحے کو مزید اہم اور علامتی بنا دیا۔

یہ احتجاج سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گیا، جہاں صارفین نے ملازمین کے اس اقدام کو بہادری اور سچائی کی آواز قرار دیا۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی، جامعہ اردو کراچی میں آئی ایس او کی احتجاجی ریلی

ریلی سے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابومریم، معروف مذہبی اسکالر مولانا شمس جعفری اور صدر آئی ایس او جامعہ اردو گلشن کیمپس نے خصوصی خطاب کیا اور مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن جامعہ اردو یونٹ کے زیرِ اہتمام فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی اور غزہ، لبنان، یمن و شام پر جاری امریکی و صیہونی جارحیت کے خلاف ایک احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا، جو ایم ایس سی بلاک تک نکالی گئی۔ ریلی میں طلباء، اساتذہ، سماجی، سیاسی و مذہبی تنظیموں کے نمائندوں نے بھرپور شرکت کی۔ اس موقع پر فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابومریم، معروف مذہبی اسکالر مولانا شمس جعفری اور صدر آئی ایس او جامعہ اردو گلشن کیمپس نے خصوصی خطاب کیا اور مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی مظالم، عالمی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہیں اور ان کے خلاف آواز اٹھانا ہر ذی شعور انسان کی ذمہ داری بن چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج دنیا غزہ میں ہونے والے ظلم و بربریت کو اپنے موبائل فونز پر براہ راست دیکھ رہی ہے، مگر عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں، جو باعثِ افسوس ہے۔ ریلی کے شرکاء نے فلسطینی پرچم، پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے، جن پر فلسطین کی حمایت اور صیہونی ریاست کے خلاف نعرے درج تھے۔ فضا "مردہ باد اسرائیل" اور "فلسطین زندہ باد" کے نعروں سے گونجتی رہی۔ اس موقع پر طلباء و طالبات کی جانب سے فلسطین کا ایک وسیع جھنڈا بھی فضا میں بلند کیا گیا، جس نے مظلوم فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی کا بھرپور منظر پیش کیا۔ ریلی کے اختتام پر دعا کی گئی کہ اللہ تعالیٰ مظلومینِ فلسطین کو صبر، طاقت اور آزادی عطا فرمائے اور عالمی ضمیر کو بیدار کرے۔

متعلقہ مضامین

  • اگلے  دو تین دن تک بھاتی حملے کے لیے تیار رہنا چاہیے، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ غلام مصطفیٰ
  • مصطفی عامر قتل کیس؛ مرکزی ملزم ارمغان منی لانڈرنگ کیس میں جیل روانہ
  • فلسطین اور کشمیر او آئی سی کے ایجنڈے میں سرِفہرست ہیں، یوسف ایم الدوبی
  • لازم ہے کہ فلسطین آزاد ہو گا
  • جولانی حکومت نے فلسطین اسلامی جہاد کے دو سینیئر اہلکاروں کو گرفتار کر لیا
  • فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی، جامعہ اردو کراچی میں آئی ایس او کی احتجاجی ریلی
  • جے یو آئی، جماعت اسلامی کا فلسطین پر ملک گیر مہم چلانے کا اعلان
  • دوران پرواز جہاز کی چھت گر پڑی، مسافر ہاتھوں سے تھامنے پر مجبور
  • فلسطین، مزاحمت اور عرب دنیا کی خاموشی
  • فلسطین سے اظہار یکجہتی کے نام پر انٹرنیشنل فوڈ چین پر حملے غلط ہیں: سیاسی جماعتوں میں اتفاق