لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2 دن پہلے وزیر اعظم نے بجلی کے ریٹ کم کرکے عوام کو جو عید کا تحفہ دیا، وہ کسی محجزے سے کم نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صنعتی حلقوں سمیت تمام شعبوں کی طرف سے مبارکباد دی جارہی ہے، الیکشن مہم کے دوران نوازشریف نے قوم سے عوام کو ریلیف دینے کے وعدے کیے تھے، ملک کو 3 ٹکڑنے کا خواب دیکھنے والی جماعت آج خود ٹکڑے ٹکڑے ہوگئی ہے۔

سینئر وزیر نے کہا کہ ایک سال میں مہنگائی کی شرح میں ریکارڈ کمی آئی ہے، جو انتشار کی پیداوار ہیں، وہ عوام کو ریلیف نہیں دے سکتے، عمران خان نے ملک کو ڈیفالٹ کے دہانے پر پہنچایا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے 2013 سے 2018 تک دہشت گردی، مہنگائی اور بیروزگاری ختم کی، نواز شریف کے دور میں ترقی، روزگار، مفت دوائیاں، اسکول، اسپتال، موٹروے اور میٹرو بنیں، پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف پروگرام کو تباہ کیا، معیشت کو برباد کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں احتساب کے دفتر کو تالے لگا دیے گئے، وزیراعلیٰ پنجاب ہر روز عوام کو ریلیف کے منصوبے دے رہی ہیں، رمضان بازار میں عوام کو 1 ارب 11 کروڑ کا ریلیف دیا۔

سینئر وزیر نے کہا کہ رمضان پیکج میں 10 ہزار روپے کا راشن گھروں تک پہنچایا گیا، وزیراعلیٰ خود سبزی، آٹا، چینی کی قیمتیں چیک کر رہی ہیں، مریم نواز میو اسپتال اور جنرل اسپتال گئیں، مقصد عوام کو ریلیف دینا ہے، کسان دشمن پروپیگنڈہ مسترد کرتے ہیں، حکومت عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔

پنجاب کے ہر اسپتال میں اعلان کیا جا رہا ہے مریضوں کو مفت ادویات دی جارہی ہیں، اسپتال فارمیسی کی لسٹ آویزاں ہے، ڈاکٹر ڈیوٹی روسٹر سامنے ہے، جو ڈاکٹرز احتجاج کررہے ہیں صحت کے شعبے میں خدمات سرانجام دیں، یہی توانائی عوامی خدمت پر صرف کریں احتجاج سے کچھ نہیں ہونا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ پی ٹی آئی کا روڈ پر آنا کون سی نئی بات ہے، ان کا کام پولیس و رینجرز کے سر پھاڑنا ہے، پی ٹی آئی والے اور گنڈا پور پولیس یا فائر بریگیڈ لائیں تو عوام ان کا حصہ نہیں بنیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاسی و انتشار کی جگہ دینے میں واضح فرق ہے دہشت گردی و قانون کی خلاف ورزی پر اگر میں بھی حصہ بنوں گی تو قانون راستہ لے گا، ہم نے اس ملک کو انتشار سے بچانا ہے اگر چوبیس کروڑ عوام کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہو۔

انہوں نے کہا کہ نہروں کے معاملے پر کافی دیر سے سن رہی ہوں، کسی جماعت کو سیاست نہیں کرنی چاہیے، صوبائیت کا تاثر نہیں دینا چاہیے، سی سی آئی کا پلیٹ فارم موجود ہے پارلیمنٹ کے فورم پر بات کرسکتے ہیں، کسی کا پانی چوری نہیں ہو رہا، آئین میں سب لکھا ہوا ہے، پنجاب و سندھ کا اپنا پانی ہے، فورمز پر بھی بات ہونی چاہیے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایک شخص اچکزئی صاحب اور مولانا فضل الرحمن کی سرپر چادر لے کر نقل اتارتا تھا، وہ کنٹینرپر چڑھ کر انتشار پیدا کرنے، حملہ کرنے اور ملک کو بند کرنے کی بات کرتا رہا، جعفر ایکسپریس حملے پر سیاست کوئی جماعت کر سکتی ہے؟ عقل رکھنے والا ایسی سیاست کیسے کر سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی کمی کےلئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بہت محنت کی ہے ہر شخص ہر ادارے نے اپنا حصہ ڈالا ہے، امریکی ٹیرف پاکستان پر لگنے پر کہوں گی کہ ایسی بات نہیں کروں گی دوست ممالک سے تعلقات خراب ہوں۔

انہوں نے کہا کہ نالائقی نااہلی پر پی ٹی آئی کو یاد رکھا جاتا ہے جب مہنگائی صفر اعشاریہ سات فیصد پر آئی تو لوگوں نے پی ٹی آئی کو یاد تو کیا ہوگا، انہوں نے یاد رکھا نالائقی چور بازاری اتنے چھوٹے لوگ تھے کہ قومی پائلٹس کو رسوا کرکے چلے گئے چھ سال کے بعد اب پائلٹس بحال ہو گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے ایک سال میں جس طرح مہنگائی کے جن کو بوتل میں بند رکھا پرائس کنٹرول پر ادارہ قائم کردیا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ان کا کہنا تھا کہ مریم اورنگزیب عوام کو ریلیف پی ٹی آئی نے کہا کہ انہوں نے ملک کو

پڑھیں:

سلیکٹڈ حکومتیں قوم پر مسلط کی جاتی ہیں، مولانا فضل الرحمان

ریاست سے وفاداری اسٹیبلشمنٹ کی ذمہ داری ہے ، اسے پسند وناپسند کا اختیار نہیں
اسمبلیوں کو عوام کی نمائندہ نہیں ، قوم کو شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کی ضرورت ہے

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت مکمل ناکام ہو چکی ہے اور عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا ہے۔ ہماری شکایت یہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ مداخلت کیوں کرتی ہے اور وہ نتائج کیوں تبدیل کرتی ہے ، حالانکہ فوج یا اسٹیبلشمنٹ ریاست کے تحفظ کے لیے ہے اور ریاست سے وفاداری اسٹیبلشمنٹ کی ذمہ داری ہے ، اسے پسند وناپسند کا اختیار نہیں ہے ۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایک ناجائز ملک ہے اور حیثیت ایک قابض ملک کی ہے ، جمعیت علمائے اسلام فلسطین کی جدوجہد آزادی کی حمایت جاری رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ کیا کوئی ملک بے گناہ عورتوں اور بچوں کو شہید کرتا ہے ، کیا کبھی ملک دفاعی طور پر بے گناہ شہریوں کو شہید کرتا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ 27؍اپریل کو لاہور میں بہت بڑا ملین مارچ ہوگا، پنجاب کے عوام فلسطینی بھائیوں کے حق میں آواز بلند کریں گے اور ایک قوت بن کر سامنے آئیں جو امت مسلم کی آواز ہوگی، 11؍مئی کو پشاور اور 15 ؍مئی کو کوئٹہ میں غزہ کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ملین مارچ ہوگا۔سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ پاکستانی عوام خاص طور پر تاجر برادری مالی طور پر جہاد میں شریک ہوں، سیاسی طور اس جہاد میں عوام کی پشت پر کھڑا ہوں گا، ہم ان کی آزادی کے لیے اپنی جنگ اور جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں خاص طور پر بلوچستان، خیبرپختونخوا اور سندھ میں بدامنی کی صورتحال ناقابل بیان ہے ، کہیں پر بھی حکومتی رٹ نہیں ہے اور مسلح گروہ دنداتے پھر رہے ہیں اور عام لوگ نہ اپنے بچوں کو اسکول بھیج سکتے ہیں اور نہ مزدوری کرسکتے ہیں جب کہ کارباری طبقہ بھی پریشان ہے کہ ان سے منہ مانگے بھتے مانگے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی کارکردگی اب تک زیرو ہے ، وہ کسی قسم کا ریلیف دینے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے ، ہماری جماعت اس مسئلے کو بھی اجاگر کررہی ہے ، ہمارا یہ موقف ہے کہ حکومتی اور ریاستی ادارے عوام کے جان و مال کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکے ہیں۔مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ دھاندلی کے نتیجے میں قائم ہونے والی حکومتیں چاہے وفاق میں ہو یا صوبے میں، وہ عوام کے مسائل کے حل اور امن وامان کے قیام میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے 2018 کے انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دے کر مسترد کردیا تھا اور 2024 کے الیکشن پر بھی ہمارا وہی موقف ہے ، ہم ان اسمبلیوں کو عوام کی نمائندہ اسمبلیاں نہیں کہہ سکتے ، اس بات پر زور دے رہے ہیں، قوم کو شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کی ضرورت ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ یہاں پر مسلسل عوام کی رائے کو مسترد کیا جاتا ہے اور من مانے نتائج سامنے آتے ہیں اور سلیکٹڈ حکومتیں قوم پر مسلط کی جاتی ہیں، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے کہا کہ اگر صوبوں کا حق چھینا جاتا ہے تو ہم صوبوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے اور اپنے پلیٹ فارم سے میدان میں رہے گی، البتہ آئے روز کے معاملات میں کچھ مشترکہ امور سامنے آتے ہیں اس حوالے سے مذہبی جماعتوں یا پارلیمانی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ سے ملکر اشتراق عمل کی ضرورت ہو، اس کے لیے جمعیت کی شوریٰ حکمت عملی طے کرے گی۔ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا اب تک کوئی باضابطہ کوئی موثر اتحاد موجود نہیں لیکن ہم باہمی رابطے کو برقرار رکھیں گے تاکہ کہیں پر بھی جوائنٹ ایکشن کی ضرورت پڑے تو اس کے لیے راستے کھلے ہیں اور فضا ہموار ہے ۔انہوں نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بل خیبرپختونخوا میں پیش کیا جانا ہے اور بلوچستان میں پیش کیا جاچکا ہے اور شاید پاس بھی ہوچکا ہے ، جمعیت علمائے اسلام کی جنرل کونسل نے اس کو مسترد کردیا ہے ، بلوچستان اسمبلی میں ہمارے کچھ پارلیمانی ممبران نے بل کے حق میں ووٹ دیا، ان سے وضاحت طلب کرلی گئی ہے اور ان کو شوکاز نوٹس بھی جاری کردیا گیا ہے اگر ان کے جواب سے مطمئن نہ ہوئے تو ان کی رکنیت ختم کردی جائے گی۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اصول تو یہی ہے کہ الیکشن آزاد اور شفاف اور الیکشن کمیشن کے انتظام کے تحت ہونے چاہیے لیکن شکایت یہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کیوں مداخلت کرتی ہے ، وہ کیوں نتائج تبدیل کرتی ہے ، وہ انتخابی عملے کی تبدیلیاں اپنی مرضی سے کیوں کرتی ہے ، الیکشن کمیشن کو کیوں لسٹ مہیا کرتی ہے کہ فلاں کو

متعلقہ مضامین

  • ڈیفنس میں  وزیر مریم اورنگزیب کی گاڑی کو حادثہ‘ آنکھ پر معمولی زخم‘ چہرے پر چوٹ
  • مریم اورنگزیب کی گاڑی کو حادثہ، محفوظ رہیں
  • پنجاب کی سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب حادثے میں زخمی
  • سینئروزیرپنجاب مریم اورنگزیب کی گاڑی کو حادثہ 
  • مریم اورنگزیب کی گاڑی کو حادثہ
  • لاہور: مریم اورنگزیب کی گاڑی کو حادثہ، ذرائع
  •  مریم اورنگزیب کی گاڑی حادثے کا شکار
  • مریم اورنگزیب کی گاڑی کو حادثہ ، ترجمان مسلم لیگ ن زخمی ہو گئیں
  • سلیکٹڈ حکومتیں قوم پر مسلط کی جاتی ہیں، مولانا فضل الرحمان
  • پنجاب کے عوام کی زندگیوں میں آسانیاں لانا میرا خواب ہے: مریم نواز