میرا مشن تھیٹر سے فحاشی اور بیہودگی کا خاتمہ کرنا ہے، عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
لاہور:
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ میرا مشن تھیٹر سے فحاشی اور بیہودگی کا خاتمہ کرنا ہے۔
ایک بیان میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ تھیٹرز کا ماحول ایسا ہونا چاہیے جہاں فیملیز ڈرامے دیکھنے آئیں۔ تھیٹر مالکان اور فنکاروں کو سدھرنے کے لیے ایک سال تک وقت دیا تھا اور تمام تھیٹر مالکان اور فنکاروں نے تھیٹر کو فیملی تھیٹر بنانے کی گارنٹی دی۔
انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود جن لوگوں نے ایس او پیز کی خلاف ورزی کی ان کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی کی دھمکیوں کی پرواہ نہیں کرتیں اور نہ ہی کسی سے بلیک میل ہوں گی۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ تھیٹر سے بے حیائی کے خاتمے کے معاملے میں کسی کی سفارش قابل قبول نہیں ہے۔ تھیٹر کے حوالے سے جلد نئی قانون سازی کی جارہی ہے اور آئندہ چند روز میں تھیٹر کی نئی پالیسی بن جائے گی۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ تھیٹر کی بہتری کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر عوامی مثبت ردعمل حوصلہ افزا ہے اور عوام بھی تھیٹر سے بے حیائی کا خاتمہ چاہتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بخاری نے کہا نے کہا کہ تھیٹر سے
پڑھیں:
کراچی میں مجبور خواتین سے پیسوں کے لالچ پر فحاشی کروانے والا گروہ پکڑا گیا، سرغنہ خاتون بھی گرفتار
کراچی: شہر قائد کے علاقے شاہ لطیف پولیس نے کارروائی کرکےخواتین کو دھوکا اور لالچ کے ذریعے فحاشی پر مجبور کرنے والا گروہ کو گرفتار کرلیا
۔ترجمان ملیر پولیس کے مطابق شاہ لطیف پولیس نے خفیہ کارروائی کرکے فحاشی میں ملوث گروہ کے 5 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا، جبکے 1 خاتون کو حفاظتی تحویل میں لے لیا۔
ترجمان ملیر پولیس نے بتایا کہ گرفتار ملزمہ عروج اس گروہ کی سرغنہ ہے جو مختلف علاقوں میں فحاشی کے دھندے میں ملوث رہی ہے، ملوث گروہ اکثر غریب اور مجبور خواتین کو اپنے جال میں پھنسا کر فحاشی پر مجبور کرتا تھا۔
پولیس کے مطابق آٹھ سال قبل نواب شاہ کی رہائشی ایک ذہنی طور پر کمزور خاتون لاپتہ ہوگئی تھی، جسے بعد کام میں ملوث گروہ نے اُسے فحاشی کیلیے استعمال کیا تھا۔
گرفتار ملزمہ عروج نے دورانِ تفتیش مزید بتایا کہ خواتین کو مالی مدد اور روزگار کا جھانسہ دے کر فحاشی کے کام میں ملوث کیا جاتا تھا۔
پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان کی شناخت عروج، عبدالستار، عرفان، کنیز اور مسکان کے نام سے ہوئی ہے۔گرفتار ملزمان کے خلاف ضابطے کے تحت قانونی کارروائی جاری ہے اور مزید تفتیش کی جارہی ہے۔