مارچ میں عالمی مینوفیکچرنگ پرچیزنگ مینیجرز انڈیکس 50 فیصد سے نیچے گر گیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
مارچ میں عالمی مینوفیکچرنگ پرچیزنگ مینیجرز انڈیکس 50 فیصد سے نیچے گر گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 6 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چائنا فیڈریشن آف لاجسٹکس اینڈ پرچیزنگ کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مارچ میں عالمی مینوفیکچرنگ پرچیزنگ مینیجرزانڈیکس 49.6 فیصد رہا، جو فروری کے مقابلے میں 0.
علاقوں کے لحاظ سے دیکھا جائے ، تو امریکہ میں مینوفیکچرنگ پرچیزنگ مینیجرز انڈیکس 48.9فیصد تھا ، جو فروری کے مقابلے میں 1.3 فیصد پوائنٹس کم تھا ، جو یہ عالمی مینوفیکچرنگ پرچیزنگ مینیجرز انڈیکس میں مزید گراوٹ کا باعث بنا۔ اگرچہ یورپی مینوفیکچرنگ پرچیزنگ منیجرز انڈیکس اب بھی 50فیصد سے نیچے ہے، لیکن اس میں فروری کے مقابلے میں اضافہ دیکھا گیا۔ افریقہ کا مینوفیکچرنگ پرچیزنگ مینیجرز انڈیکس 50.8فیصد تک بڑھا ہے اور مینوفیکچرنگ سیکٹر کی بحالی میں بہتری آئی ہے. ایشیا کا مینوفیکچرنگ پرچیزنگ مینیجرز انڈیکس 51.3 فیصد رہا جو مسلسل دو ماہ سے 51 فیصد سے زیادہ رہا۔
ان میں سے ، چین کی مینوفیکچرنگ انڈسٹری مسلسل دو ماہ سے ترقی کررہی ہے اور 50فیصد سے زیادہ کی توسیع کی حد میں چل رہی ہے۔ چین کی مینوفیکچرنگ صنعت کی مسلسل بہتری نے ایشیاء کی مینوفیکچرنگ صنعت کی مستحکم ترقی کے لئے اہم مدد فراہم کی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی ٹیرف پالیسی تجارتی تنازعات کو ناگزیر بناتی ہے اور خود امریکہ اور دنیا بھر کے دیگر ممالک پر اس کے منفی اثرات مرتب ہوں گے، جس کی وجہ سے قلیل مدت میں عالمی تجارتی اخراجات میں اضافے اور عالمی سپلائی چین میں افراتفری اور “کثیرالجہتی نقصان” کی صورتحال پیدا ہوگی۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
چلڈرن غزہ مارچ”ہزاروں طلبہ و طالبات کی شرکت، اسرائیلی جارحیت کیخلاف نعرے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: جماعت اسلامی کے تحت شاہراہ قائدین پر تاریخ کا سب سے بڑا اور منفرد ”کراچی چلڈرن غزہ مارچ“ منعقد ہوا جس میں شہر بھر کے نجی و سرکاری اسکولوں کے لاکھوں طلبہ و طالبات نے شرکت کی, اس مارچ کا مقصد فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت اور دہشت گردی کے شکار نہتے بچوں سے اظہارِ یکجہتی کرنا تھا۔
شاہراہ قائدین پر تا حد نگاہ طلبہ و طالبات کے قافلے موجود تھے، فضا نعرہ تکبیر، لبیک یا اقصیٰ، لبیک یا غزہ اور آزادی فلسطین کے فلک شگاف نعروں سے گونجتی رہی۔ مارچ میں شریک بچوں نے فلسطینی پرچم، پٹیاں، کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جبکہ بعض طلبہ نے میزائل کے ماڈلز اور کھلونا اسلحہ بھی اٹھا رکھا تھا، جس سے فلسطینی بچوں کی مزاحمت کو علامتی انداز میں اجاگر کیا گیا۔
مارچ کے شرکاء نے سخت گرمی اور دھوپ کے باوجود مثالی نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا، ایک ٹریک طلبہ اور دوسرا طالبات کے لیے مختص تھا، الخدمت کی جانب سے دونوں اطراف طبی امدادی کیمپ قائم کیے گئے جبکہ پانی اور جوس کے اسٹالز بھی لگائے گئے تھے، مارچ کے دوران علامتی طور پر فلسطینی شہداء بچوں کی میتیں بھی اٹھائی گئیں، جس نے ماحول کو مزید رقت آمیز بنا دیا۔
مرکزی اسٹیج نورانی کباب ہاؤس کے سامنے کنٹینرز پر بنایا گیا جہاں امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن، امیر کراچی منعم ظفر خان اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔ اسٹیج پر بچوں نے تقاریر، نظمیں اور ترانے پیش کیے جبکہ کراٹے شو اور فلسطینی پرچم کے رنگوں پر مشتمل اسموک فائر نے مارچ کو منفرد انداز دیا۔ اسٹیج پر “UNITE WITH GAZA CHILDREN” کا بڑا بینر آویزاں تھا اور اردگرد قومی و فلسطینی پرچم لہرائے جا رہے تھے۔
مارچ میں طلبہ و طالبات کی جانب سے فلسطینی فنڈ کے لیے عطیات بھی پیش کیے گئے، جن میں عثمان پبلک اسکول سسٹم کی طرف سے 30 لاکھ روپے اور اسٹار اکیڈمی کی جانب سے ایک لاکھ روپے شامل تھے۔
مارچ کی کوریج کے لیے قومی و بین الاقوامی میڈیا کے نمائندے، فوٹوگرافرز اور کیمرہ مین بڑی تعداد میں موجود تھے۔ سوشل میڈیا ٹیم کے لیے علیحدہ کیمپ بنایا گیا تھا جبکہ صحافیوں کے لیے پریس گیلری مختص تھی۔
حافظ نعیم الرحمن کے اسٹیج پر آتے ہی بچوں نے والہانہ نعروں سے ان کا استقبال کیا، اس دوران مختلف وقتوں پر نعرے بازی اور فلسطین کے حق میں ترانے گونجتے رہے جبکہ امریکا اور اسرائیل کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار بھی کیا گیا۔
جامعہ نعمان کے طالب علم اعظم خان نے فلسطینی مجاہد ابوعبیدہ ترجمان القسام بریگیڈ کی آوازمیں امت مسلمہ کے نام ان کا بیان پڑھ کرسنایا، مارچ میں عثمان پبلک اسکول سسٹم کے ڈائریکٹر معین الدین نیر نے طلبہ و طالبات کی جانب فلسطین فنڈ کے لیے جمع کیے گئے30لاکھ روپے،اسٹار اکیڈمی کے پرنسپل و تنظیم اساتذہ کے صدر شاکر شکور نے 1لاکھ فنڈز کی رقم حافظ نعیم الرحمن کو دی۔