کوئٹہ کیجانب مارچ کی صورت میں سردار اختر مینگل کی گرفتاری کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
کوئٹہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)ترجمان حکومت بلوچستان نے کوئٹہ کیجانب مارچ کی صورت میں سردار اختر مینگل کی گرفتاری کا اعلان کردیا۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند کا کہنا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ اختر مینگل نے اگر کوئٹہ کیجانب مارچ کیا تو گرفتارکرلئے جائینگے۔
شاہد رند کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے صبح اختر مینگل کو انکی گرفتاری کے ایم پی اوآرڈر کے بارے میں آگاہ کردیا تھا تاہم اخترمینگل نے گرفتاری دینے سے انکار کیا۔
دوسری جانب اختر مینگل نے حکومت کی تمام کوششوں کے باوجود دھرنا ختم کرنے سے انکار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ جب تک مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے، احتجاج جاری رہے گا۔ اختر مینگل نے اعلان کیا کہ اگر آج بھی مطالبات نہ مانے گئے تو ہر صورت کوئٹہ کی جانب مارچ کیا جائے گا۔
کوئی دباؤ قبول نہیں ، آئندہ چند روز میں تھیٹر پالیسی متعارف کروا دی جائے گی: عظمٰی بخاری
سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے گزشتہ روز اختر مینگل سے رابطہ کیا اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ ان کے مطالبات وزیراعظم کے سامنے اٹھائے جائیں گے۔ تاہم اختر مینگل نے واضح کیا کہ محض یقین دہانی کافی نہیں، جب تک عملی اقدامات نہیں ہوتے، احتجاج ختم نہیں ہوگا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اختر مینگل نے کوئٹہ کی مارچ کی
پڑھیں:
عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کیلئے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹادیں، عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا.
نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کے لیے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹا دیں۔
سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ پنجاب حکومت چاہے تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے، عمران خان کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کا حق رکھتے ہیں۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، اب جسمانی ریمانڈکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ ملزم کے فوٹو گرامیٹک، پولی گرافک، وائس میچنگ ٹیسٹ کرانے ہیں، جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ درخواست میں استدعا ٹیسٹ کرانے کی نہیں جسمانی ریمانڈ کی تھی۔
جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا کہ کسی قتل اور زنا کے مقدمے میں تو ایسے ٹیسٹ کبھی نہیں کرائے گئے، توقع ہے عام آدمی کے مقدمات میں بھی حکومت ایسے ہی ایفیشنسی دکھائے گی۔
Post Views: 1