پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما اعظم سواتی نے کہا ہے کہ عمران خان سے مشاورت کے بعد آرمی چیف سے رابطے کی کوشش کی، سوشل میڈیا ٹائیگرز کی اپنی دنیا ہے کہ عمران خان مذاکرات نہیں کرنا چاہتا۔

یہ بھی پڑھیں عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے لیے نیم رضامند، علی امین گنڈاپور کو بات آگے بڑھانے کا سگنل

اپنے ایک ویڈیو بیان میں انہوں نے کہاکہ دسمبر 2022 میں عمران خان نے مجھے کہاکہ وہ آرمی چیف سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔

’عمران خان سے مشاورت کے بعد میں نے آرمی چیف کے استاد کے ذریعے رابطے کی کوشش کی، جبکہ عارف علوی کے ذریعے بھی بات کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ناکامی ہوئی۔‘

اعظم سواتی نے کہاکہ میں نے عمران خان سے کہاکہ عارف علوی اور ساتھیوں سے مل کر اسٹیبلشمنٹ سے بات کروں گا، جس پر ان کا کہنا تھا کہ کسی کو کچھ بتانے کی ضرورت نہیں کہ کس سے کہاں رابطہ کررہے ہو۔ اگر ’وہ‘ چاہتے ہیں کہ بات ہو تو میں پہلے دن سے تیار ہوں۔

یہ بھی پڑھیں عمران خان کی رہائی کے لیے پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے پس پردہ رابطوں کا انکشاف

ان کا مزید کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور عمران خان کے وزیراعلیٰ ہیں اور میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آرمی چیف اسٹیبلشمنٹ اعظم سواتی انکشاف بانی پی ٹی آئی رابطے کی کوشش عمران خان مذاکرات ناکامی وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا رمی چیف اسٹیبلشمنٹ اعظم سواتی انکشاف بانی پی ٹی ا ئی رابطے کی کوشش مذاکرات ناکامی وی نیوز رابطے کی کوشش اعظم سواتی کی کوشش کی ا رمی چیف

پڑھیں:

اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش 

اربوں روپے کی سرکاری تشہیر کے لیے مودی سرکار  اپنی سیاسی ساکھ بچانے کے لیے بھارتی عوام کو مسلسل گمراہ کرنے میں مصروف  ہے۔
 
رپورٹ کے مطابق مودی سرکار سال 2025-26  میں 12 ارب سے زائد کا بجٹ عوامی تشہیر کے لیے مختص کیا،  گزشتہ مالیاتی سال میں مودی سرکار کی جانب سے 1228 کروڑ کی رقم عوامی تشہیر پر خرچ کی گئی۔ 

آزاد میڈیا پر قدغنیں لگانا اور بھارتی نیوز چینلز پر گرفت،  مودی سرکار کی پرانی روش رہی ہے، بھارت کے بڑے کارپوریٹ ادارے، جیسے ریلائنس انڈسٹریز اور اڈانی گروپ کا بھارتی میڈیا چینلز پر مکمل کنٹرول ہے۔

اڈانی گروپ کا این ڈی ٹی وی پر قبضہ میڈیا کی آزادی اور حکومت پر تنقید کو محدود کرنے کی واضح مثال ہے، گزشتہ 15 سال میں ریلائنس انڈسٹریز اور اڈانی انٹرپرائزز نے کئی اہم اور مقبول میڈیا ادارے اپنے کنٹرول میں لیے۔ 

مودی سرکار سے تعلقات، بھارتی کاروباری گروپوں کا سب سے بڑا سہارا ہے جس سے انہیں میڈیا مارکیٹ میں غلبہ حاصل  ہے۔

حکومت سے منسلک کارپوریٹ مالکان کے زیرِاثر میڈیا گروپس کی ایڈیٹوریل پالیسیاں حقائق کی مکمل عکاسی کرنے سے قاصر ہیں،میڈیا اداروں میں کاروباری اور اشتہاری مفادات کے دباؤ کے باعث خبروں کی رپورٹنگ اور آزاد صحافت شدید متاثر ہے۔ 

سرکاری نشریات کے لیے اربوں روپے مختص کرنا گودی میڈیا کے پروپیگنڈے میں اضافے کی واضح دلیل ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • چین اور برطانیہ کو اقتصادی ڈائیلاگ کے نتائج کو مزید گہرا کرنےکی کوشش کرنی چاہیئے، چینی نائب وزیر اعظم
  • بلی کے ذریعے جیل میں چرس اسمگل کی کوشش ناکام
  • اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش 
  • عمران خان کی رہائی کے لیے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈا پور
  • بھارت میں مذہب کے نام پر فراڈ کا خوفناک انکشاف
  • وزیرِ اعظم کے اردن و بحرین کے بادشاہوں اور ازبک صدر سے ٹیلی فونک رابطے
  • شہباز شریف کے عالمی رہنماؤں سے ٹیلیفونک رابطے، عید کی مبارکباد اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • جاپانی کمپنی کا مون لینڈر ایک بار پھر ناکام، چاند پر پہنچنے سے پہلے رابطہ منقطع
  • راولپنڈی: عمران خان نے نماز عید ادا نہیں کی
  • اڈیالہ جیل میں عید، عمران خان نماز ادا نہ کر سکے