امریکی کانگریس کا وفد آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گا
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
امریکی کانگریس کا وفد 10 سے 15 اپریل تک پاکستان کا اہم دورہ کرے گا جس کے دوران وہ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سمیت پاکستان کی اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں کرے گا۔
رپورٹ کے مطابق کانگریس رکن جنرل جیک برگمین اور ٹام سوزی وفد کی قیادت کریں گے، کانگریس کا وفد وزیراعظم شہباز شریف، وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملے گا، وفد مختلف سیاسی جماعتوں کی قیادت سے ملاقات کرے گا۔
اس کے علاوہ وفد آزاد جموں و کشمیر کا دورہ بھی کرے گا، وفد کو مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال اور لائن آف کنٹرول پر سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دے جائے گی۔
امریکی وفد کرتارپور راہداری کا دورہ کرے گا اور بابا گرو نانک کے مزار پر حاضری بھی دے گا۔
کانگریسی وفد کے دورے کا مقصد پاکستان اور امریکا کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینا ہے، دورے میں معیشت، تجارت، دفاعی اور عسکری تعلقات اور تعلیم جیسے اہم امور ایجنڈے کا حصہ ہوں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کرے گا
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پختونخوا کے سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے، امن جرگہ بلانے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیشِ نظر وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ امن و استحکام کے قیام کے لیے ایک مشترکہ جرگہ بلایا جائے گا، جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے اور قائدین شریک ہوں گے۔ یہ جرگہ صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت منعقد کیا جائے گا تاکہ مکالمے اور اتفاقِ رائے کے ذریعے پائیدار حل تلاش کیا جا سکے۔
وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے اس سلسلے میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان سے ٹیلیفونک گفتگو کی، جس میں صوبے کی مجموعی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلۂ خیال ہوا۔ گفتگو کے دوران وزیرِاعلیٰ نے انہیں اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے بلائی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کی دعوت بھی دی۔ سینیٹر ایمل ولی خان نے اس پر کہا کہ وہ پارٹی مشاورت کے بعد شرکت سے متعلق حتمی فیصلہ کریں گے۔
ساتھ ہی وزیرِاعلیٰ نے دیگر بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے بھی رابطہ کیا، جن میں مولانا فضل الرحمٰن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں۔ ان تمام رہنماؤں کے ساتھ صوبے میں بڑھتے ہوئے سیکورٹی خدشات، دہشت گردی کے واقعات اور عوامی تحفظ کے لیے مشترکہ اقدامات پر گفتگو کی گئی۔
وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام امن و استحکام چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو اختلافات بالائے طاق رکھ کر ایک صف میں کھڑا ہونا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے، مگر امن و امان ایسا قومی مقصد ہے جس پر کوئی اختلاف نہیں ہو سکتا۔