ایف آئی اے اور این سی بی انٹرپول کی کارروائیاں، 2 اشتہاری ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی اور این سی بی انٹرپول نے بڑی کارروائیاں کرتے ہوئے سنگین جرائم میں مطلوب دو خطرناک اشتہاری ملزمان کو یو اے ای سے گرفتار کرلیا گیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ملزمان کی شناخت علی زیب اور ولید سجاد کے نام سے ہوئی، دونوں کے خلاف قتل اور اقدام قتل کی دفعات کے تحت مقدمات درج تھے۔
رپورٹ کے مطابق گرفتار ملزمان تھانہ علی پور اور تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن گوجرانوالہ کو مطلوب تھے، گرفتار ملزمان قتل کرکے بیرون ملک فرار ہوگئے تھے۔
ترجمان کے مطابق ایف آئی اے این سی بی انٹرپول نے ملزمان کی گرفتاری کیلئے ریڈ نوٹسسز جاری کئے، گرفتار ملزمان کو ایف آئی اے امیگریشن اسلام آباد نے پنجاب پولیس کے حوالے کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق ملزمان کی حوالگی انٹرپول اسلام آباد کی انٹرپول ابوظہبی کے ساتھ قریبی رابطوں کی وجہ سے ممکن ہوئی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گرفتار ملزمان ایف ا ئی اے کے مطابق
پڑھیں:
سوات: مدرسے میں طالبعلم کا قتل، گرفتار ملزمان 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
—فائل فوٹوایڈیشنل سیشن کورٹ سوات نے مدرسے میں مبینہ تشدد سے طالب علم کے قتل کے کیس میں گرفتار 2 ملزمان کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم سمیت 2 افراد اب تک گرفتار نہیں کیے جاسکے ہیں، ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب سوات کے مدرسے میں تشدد سے 14 سالہ بچے کی موت کے سلسلے میں نئے انکشافات سامنے آ گئے۔
یہ بھی پڑھیے مدرسے کے استاد کے ہاتھوں طالبعلم کی ہلاکت درندگی کی انتہا ہے: چیف خطیب خیبر پختونخوا سوات: استاد کے مبینہ تشدد سے 14 سال کا طالبعلم جاں بحقمقتول فرحان کے چچا کے مطابق مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، فرحان واپس مدرسے جانے کو تیار نہیں تھا، چچا اپنے بھتیجے کے ساتھ مدرسے گیا اور مہتمم سے شکایت کی تو مہتمم نے معذرت کی۔
مقتول کے چچا نے بتایا کہ اسی دن نمازِ مغرب کے بعد مدرسے کے ناظم نے کال کر کے بتایا کہ بھتیجا غسل خانے میں گر گیا ہے، اسپتال پہنچا تو اس کی تشدد زدہ لاش دیکھی۔
ایف آئی آر میں نامزد 4 ملزمان میں سے 2 کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ باقی کی تلاش جاری ہے، مدرسے سے بچوں پر تشدد میں استعمال ہونے والا سامان بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
ڈی پی او محمد عمر کا کہنا ہے کہ مدرسہ غیر رجسٹرڈ تھا، اسے سیل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے پر سیاسی دباؤ میں نہیں آئیں گے۔