پی ٹی آئی والے ایک دوسرے کو چور کہہ رہے، پہلے امریکی غلامی نامنظور، اب منتیں ہو رہیں: خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
سیالکوٹ (نوائے وقت رپورٹ + نمائندہ خصوصی + نامہ نگار) وزیر دفاع خواجہ آصف نے سیالکوٹ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والوں نے ایک دوسرے کو چور کہنا شروع کر دیا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں ملک کو مشکل حالات سے نکالا۔ بانی کے دور میں کرپشن عروج پر تھی۔ پی ٹی آئی والوں کا لیڈر بین الاقوامی چور ہے۔ بانی ہمارے ساتھ میٹنگ میں نہیں بیٹھتا تھا۔ شہباز شریف نے ایک سال میں ناممکن کو ممکن کر دکھایا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز پنجاب کی ترقی کیلئے دن رات کوشاں ہے۔ ایسے افراد بھی پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں جن کو گھر والے بھی ووٹ نہیں دیتے۔ کل تک یہ کہتے تھے امریکی غلامی نامنظور۔ آج یہ لوگ امریکہ کی منتیں کرتے ہیں۔ کہتے ہیں بانی کی رہائی کیلئے بیان دیں۔ میٹنگز میں نہ آنے والا اب میٹنگز کی منتیں کر رہا ہے۔ آئی ایم ایف نے بھی پاکستان کی ترقی کو تسلیم کیا۔ تحریک انصاف والے اوورسیز کو کہتے رہے پیسے نہ بھیجنا۔ اوورسیز پاکستانیوں نے ریکارڈ پیسے بھیجے۔ انہوں نے کوآرڈینیٹر ٹو وزیر اعظم برائے اوور سیز پاکستانیز حافظ شاہد گہگ کی عید ملن پارٹی سے خطاب کیا۔ اس موقع پر وزیر مملکت برائے منصوبہ بندی چوہدری ارمغان سبحانی، ممبران صوبائی اسمبلی محمد منشاء اللہ بٹ، چوہدری فیصل اکرام، چوہدری طارق سبحانی، رانا عارف ہرناہ، رانا فیاض احمد، شکیلہ جاوید آرتھر، رانا لیاقت علی، سابق میئر سیالکوٹ چوہدری توحید اختر، سابق وزیر حکومت آزاد جموں و کشمیر چوہدری محمد اسحاق، مرکزی رہنما مسلم لیگ ن مولوی شکور، سٹی صدر مسلم لیگ ن محمد رفیق، فیصل منطور ملک، عاطف نواز گہگ، چوہدری حمزہ شریف، چوہدری محمد حبیب کے علاوہ ضلع بھر سے ہزاروں کی تعداد میں کارکنان مسلم لیگ ن نے شرکت کی۔ خواجہ محمد آصف نے اپنی رہائش گاہ پر شہرہوں کے مسائل سنے اور ان کے حل کیلئے متعلقہ محکموں کے مقامی حکام کو ہدایات جاری کیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
افغان طالبان کے جھوٹے بیانات سے حقائق نہیں بدلیں گے، دہشتگردی کیخلاف اقدامات جاری رہیں گے، وزیر دفاع
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے ترجمان کے گمراہ کن اور بدنیتی پر مبنی بیانات پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی قوم، سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ قومی سلامتی کے امور پر متحد ہیں۔
وزیرِ دفاع نے ایکس اکاؤنٹ پر جاری بیان میں کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان سے متعلق جامع حکمتِ عملی پر قومی اتفاقِ رائے موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور خصوصاً خیبر پختونخوا کے عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیوں کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں اور اس بارے میں کوئی ابہام نہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ افغان طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، جہاں خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر مسلسل جبر جاری ہے جبکہ اظہارِ رائے، تعلیم اور نمائندگی کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔
وزیرِ دفاع نے کہا کہ چار برس گزرنے کے باوجود افغان طالبان عالمی برادری سے کیے گئے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہے ہیں، اپنی اندرونی تقسیم، بدامنی اور گورننس کی ناکامی چھپانے کے لیے وہ محض جوشِ خطابت، بیانیہ سازی اور بیرونی عناصر کے ایجنڈے پر عمل کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ افغان طالبان بیرونی عناصر کی "پراکسی" کے طور پر کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ پاکستان کی افغان پالیسی قومی مفاد، علاقائی امن اور استحکام کے حصول کے لیے ہے۔
وزیرِ دفاع نے واضح کیا کہ پاکستان اپنے شہریوں کے تحفظ اور سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ جھوٹے بیانات سے حقائق نہیں بدلیں گے، اعتماد کی بنیاد صرف عملی اقدامات سے قائم ہو سکتی ہے۔