لاہور، پاکستان سپر لیگ 10 کیلئے آرمی اور رینجرز کی خدمات طلب
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
لاہور، راولپنڈی اور ملتان کیایڈیشن لئے رینجرز کے 1، 1 ونگ اور آرمی کی 2، 2 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئی ہیں۔ تینوں اسٹیشنز پر سپیشل سروسز گروپ کے کمانڈوز اور آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز کی خدمات بھی طلب کی گئی ہیں۔ پاکستان سپر لیگ ایڈیشن 10 کے میچز 11 اپریل سے 18 مئی تک شیڈول ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے لاہور، راولپنڈی اور ملتان میں پاکستان سپر لیگ میچز کی سکیورٹی کیلئے آرمی اور رینجرز کے دستے طلب کر لیے ہیں۔ فول پروف سکیورٹی میں پولیس کی معاونت کیلئے پاکستان آرمی اور رینجرز کے دستے طلب کیے گئے ہیں۔ لاہور، راولپنڈی اور ملتان کیلئے رینجرز کے 1، 1 ونگ اور آرمی کی 2، 2 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئی ہیں۔ تینوں اسٹیشنز پر سپیشل سروسز گروپ کے کمانڈوز اور آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز کی خدمات بھی طلب کی گئی ہیں۔
پاکستان سپر لیگ ایڈیشن 10 کے میچز 11 اپریل سے 18 مئی تک شیڈول ہیں۔ سکیورٹی کیلئے دستوں کی خدمات 6 اپریل سے 19 مئی تک طلب کی گئی ہیں۔ پاکستان سپر لیگ میں بین الاقوامی کرکٹرز اور میچ آفیشلز شرکت کر رہے ہیں۔ ملکی و غیر ملکی معززین، کھلاڑیوں، میچ آفیشلز اور عملے کی شرکت کے باعث یہ ہائی پروفائل ایونٹ ہے۔ لاہور، راولپنڈی اور ملتان میں میچز، ٹیموں کے قیام اور سفر کے دوران فول پروف سکیورٹی انتظامات ہوں گے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے آرمی اور رینجرز کی خدمات کیلئے وفاقی وزارت داخلہ کو باضابطہ درخواست بھجوا دی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان سپر لیگ آرمی اور رینجرز طلب کی گئی ہیں رینجرز کے اور آرمی کی خدمات
پڑھیں:
راولپنڈی میں خونی واردات: سوئے ہوئے باپ اور دو بیٹوں کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی میں دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا باپ اور دو بیٹے سوتے میں ہی موت کی نیند سلا دیے گئے
راولپنڈی کے علاقے درکالی سیداں میں رات گئے فائرنگ کا ایک ہولناک واقعہ پیش آیا جس نے علاقے میں خوف و ہراس کی فضا قائم کر دی۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ تھانہ جاتلی کی حدود میں پیش آیا جہاں نامعلوم مسلح افراد نے ایک گھر میں گھس کر سوئے ہوئے افراد پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ حملے کا نشانہ بننے والے تین افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جن میں باپ اور اس کے دو بیٹے شامل ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق واقعہ رات گئے پیش آیا جب پورا علاقہ سو رہا تھا۔ حملہ آور خاموشی سے گھر میں داخل ہوئے اور براہ راست سوتے ہوئے افراد کو نشانہ بنایا۔ فائرنگ کی آواز سے علاقے کے لوگ چونک اٹھے اور جب تک وہ جائے وقوعہ پر پہنچتے، ملزمان فرار ہو چکے تھے۔ واقعے کے فوراً بعد پولیس اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔
پولیس کا ابتدائی مؤقف ہے کہ واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے تاہم شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں اور تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس کی ٹیم نے جائے وقوعہ سے فنگر پرنٹس اور دیگر اہم شواہد حاصل کر لیے ہیں۔ سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی صدر سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے جن سے تفتیش جاری ہے۔
اہلِ علاقہ اس واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کر کے سخت سزا دی جائے تاکہ ایسے افسوسناک واقعات کا اعادہ نہ ہو۔ مقتولین کے اہل خانہ غم سے نڈھال ہیں اور علاقے میں سوگ کی کیفیت طاری ہے۔ یہ واقعہ نہ صرف ایک خاندان کے لیے سانحہ ہے بلکہ پورے معاشرے کے لیے ایک لمحہ فکریہ بھی ہے کہ آخر کب تک ذاتی دشمنی اور انتقام کے نام پر معصوم زندگیاں چھینی جاتی رہیں گی۔