25ویں آئینی ترمیم کیخلاف کیس کی سماعت 2ہفتوں کیلئے ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ نے 25ویں آئینی ترمیم کیخلاف کیس کی سماعت 2ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں 25ویں آئینی ترمیم کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بنچ نے سماعت کی،وکیل درخواست گزار وسیم سجادنے کہاکہ ہم نے 25ویں آئینی ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے کہاکہ اس کیس میں جواب جمع کرانا چاہتے ہیں،وکیل وسیم سجاد نے کہاکہ بڑی مشکل سے کیس لگا ہے، کوئی تاریخ دے دیں،جسٹس امین الدین نے کہاکہ اب باقاعدگی سے کیسز مقرر کر رہے ہیں،کیس کی سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کردی گئی۔
نشئی نے معمولی تلخ کلامی پرساتھی کو چھریوں کے وارسے قتل کر دیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کیس کی سماعت نے کہاکہ
پڑھیں:
برطانیہ کی اکثریت اسرائیل کیخلاف پابندیوں کی خواہاں ہے، سروے
برطانیہ میں ہونیوالے ایک نئے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ برطانوی عوام کی اکثریت غزہ میں جاری سفاک اسرائیلی رژیم کے سنگین جنگی جرائم کے جواب میں تل ابیب کیخلاف اقتصادی و اسلحہ جاتی پابندیاں عائد کرنے سمیت اسرائیل کیساتھ تجارتی معاہدے کی معطلی کی بھی خواہاں ہے! اسلام ٹائمز۔ "62 فیصد برطانوی، اسرائیل پر اقتصادی پابندیاں لگانے کے خواہاں ہیں جبکہ 65 فیصد اس کو ہتھیاروں کی فروخت روکنا چاہتے ہیں اور 60 فیصد برطانوی شہری، اسرائیل کے ساتھ تجارتی معاہدے کو بھی معطل کر دینا چاہتے ہیں" یہ اعداد و شمار برطانیہ میں ہونے والے یونڈر کنسلٹنگ (Yonder Consulting) نامی شماریاتی ادارے کے ایک نئے سروے کے نتائج پر مبنی ہیں کہ جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ برطانوی عوام کی اکثریت قابض صیہونی رژیم کی جنگی مشین کو روکنے کے لئے فیصلہ کن اقدامات کی حمایت کرتی ہے۔ مذکورہ بالا تینوں صورتوں میں بالترتیب صرف 11، 11 اور 13 فیصد برطانوی ہی تل ابیب کے خلاف مجوزہ ان فیصلہ کن اقدامات کی مخالفت کرتے ہیں۔
اس حوالے سے سوشل میڈیا پر جاری ہونے والے اپنے ایک پیغام کے ساتھ اس سروے کے نتائج کو منسلک کرتے ہوئے برطانوی رکن پارلیمنٹ رچرڈ برگن (Richard Burgon) نے اطلاع دی کہ اسرائیل پر پابندیوں سے متعلق بل، کہ جسے پیش کرنے کا میں ارادہ رکھتا ہوں، ان اقدامات پر بھی مشتمل ہو گا تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ (برطانوی) حکومت ابھی اور اسی وقت قدم اٹھائے!