Daily Ausaf:
2025-07-26@06:32:28 GMT

ایلون مسک اور دنیا کی ترقی کا اگلا مرحلہ

اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT

(گزشتہ سے پیوستہ)
ان چاروں شخصیات کی پیش بینی کے مطابق اب ایک ایسی دنیا قائم ہو گی جس میں انسان ایک نئی اور جدید ترین تہذیب میں داخل ہو گا جس میں انسان پہلے سے زیادہ ترقی یافتہ ہو گا جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ آج کے دور میں کسی انسان کے نظریات جتنے زیادہ جدید اور ترقی یافتہ ہوں گے وہ زندگی میں اتنا ہی زیادہ کامیاب ہو سکے گا۔
ایلون مسک اپنی کمپنی نیورولنک کے ذریعے برین کمپیوٹر انٹرفیس بنا کر اسمارٹ فونز کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایپل کا نیا آئی فون ایسا اسمارٹ فون ہو گا جسے اب تک کسی نے نہیں دیکھا یے۔ دنیا کا سب سے پتلا اسمارٹ فون کونسے فیچرز سے لیس ہو گا؟ منفرد جیکٹ جو سولر پاور کی مدد سے آپ کے اسمارٹ فون کو چارج کرے گی۔ یہ ٹیکنالوجی صارفین کو صرف اپنے خیالات کے ذریعے ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کرنے کی اجازت دے گی جس میں نہ کوئی اسکرین ہو گی نہ انگلیوں کا استعمال ہو گا اور نہ ہی کوئی جسمانی ان پٹ ہو گا۔
اب تک دو انسان اس سبجیکٹ کو پہلے ہی اپنے دماغ میں امپلانٹ کروا چکے ہیں جس سے اس تصور کی ابتدائی فزیبلٹی ظاہر ہوتی ہے۔بل گیٹس کیئوٹک مون اور اس کے الیکٹرانک ٹیٹوز کی حمایت کرتے ہوئے ایک مختلف سمت تلاش کر رہے ہیں، جو نینو سینسر سے بھرے ٹیٹو ڈیٹا اکٹھا کرنے، بھیجنے اور وصول کرنے کے قابل ہیں۔ ان کی ممکنہ حدود صحت کی نگرانی سے لے کر جی پی ایس سے باخبر رہنے اور مواصلات کو انسانی جسم ہی کے ذریعے پلیٹ فارم میں تبدیل کرنے میں معاونت کرتے ہیں۔
اب سوال صرف یہ نہیں ہے کہ آگے کیا ہوتا ہے بلکہ یہ بھی ہے کہ کیا انسانی معاشرہ ان جرات مندانہ نئے ٹولز کو اپنی مرضی سے اپنائے گا، یا آنے والے برسوں تک اسمارٹ فون ہی کو ترجیح دے گا؟آپ کو یاد ہو گا کہ مائیکرو سافٹ کی طرف سے نوکیا کی خریداری کا اعلان کرنے کے لئے پریس کانفرنس کے دوران، نوکیا کے سی ای او سٹیو پلمر نے اپنی تقریر یہ کہہ کر ختم کی تھی کہ، “ہم نے کچھ غلط نہیں کیا، لیکن کسی نہ کسی طرح ہم ہار گئے۔”جب اس نے یہ کہا تھا تو خود سمیت نوکیا کی پوری انتظامیہ رو پڑی تھی۔ نوکیا ایک معزز کمپنی تھی۔ اس نے اپنے اعمال سے کچھ غلط نہیں کیا تھا لیکن دنیا بہت تیزی سے بدل گئی تھی اور وہ سیکھنے سے محروم ہو گئے تھے اور یوں وہ تبدیلی سے محروم ہو گئے تھے۔ ہم عام انسانوں کے لیئے بھی یہ بات بڑی سبق آموز ہے کہ جو لوگ وقت کے ساتھ نہیں چلتے ہیں یا ایک قیمتی موقع کھو دیتے وہ نوکیا کی طرح بڑا نام پیدا کرنے یا اس پر قائم رہنے سے محروم ہو جاتے ہیں۔ وہ چاہے ایلون مسک ہو یا ہم غریب اور متوسط طبقے کے عام لوگ ہوں وقت کے تقاضوں کو نہ سمجھ کر ترقی کرنے اور امیر بننے کا موقع ضائع کر دیتے ہیں۔
جو انسان صرف بڑی رقم کمانے کا موقع گنوا دیتا ہے وہ پرآسائش طور پر زندہ رہنے کا موقع بھی کھو دیتا ہے۔ اگر آپ خود کو تبدیل نہیں کرتے ہیں، تو آپ کو مقابلے سے خارج کر دیا جاتا ہے۔ اگر آپ نئی چیزوں کو نہیں سیکھنا چاہتے اور آپ کے خیالات اور ذہنیت وقت کے ساتھ تبدیل نہیں ہوتی تو وہ وقت کے ساتھ ختم ہو جاتی ہے۔ انسان تب تک کامیاب رہتا ہے جب تک وہ سیکھتا ہے اگر اسے لگتا ہے کہ اس نے سب کچھ سیکھ لیا ہے تو سمجھو اس نے اپنے آپ کو خود ہی ناکام کر لیا ہے۔ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے انسانوں کو دیگر سیاروں کا باسی بنانے کا عزم ظاہر کر کے انسان کو ایک نئی جست فراہم کی ہے۔چین کے ایک جریدے کے لئے تحریر کئے گئے ایک مضمون میں بھی ایلون مسک نے کہا کہ انسانی تہذیب کو دیگر سیاروں تک جانے کے قابل ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ‘اگر زمین رہائش کے قابل نہ رہے تو ہمیں ایک خلائی طیارے سے نئے گھر کی جانب پرواز کرنا ہو گا’۔
ایلون مسک کی نظر میں انسانیت کے لئے سب سے بڑا خطرہ کیا ہے؟ ایلون مسک کا یہ ایک اور حیرت انگیز منصوبہ ہے۔ ایلون مسک نے مزید لکھا کہ اس مقصد کے حصول کے لئے پہلا قدم خلائی سفر کے اخراجات کو کم کرنا ہے اور اسی کے لئے انہوں نے اسپیس ایکس کی بنیاد رکھی۔دنیا کے امیر ترین شخص مسک کا کہنا تھا کہ وہ انسانی تہذیب کو بجھتی ہوئی شمع کی طرح دیکھ رہے ہیں اور ہمیں اپنی بقا کے لئے دیگر سیاروں کا رخ کرنے کی ضرورت ہے۔ایلون مسک نے اپنے مضمون میں کہا کہ ان کی انسانوں کے لئے سب سے بڑی توقع یہ ہے کہ وہ مریخ میں ایک مستحکم شہر کو تعمیر کر سکیں۔ایلون مسک برسوں سے مریخ میں انسانوں کے بسانے کے منصوبوں کی بات کرتے آ رہے ہیں۔ اس مقصد کے لئے وہ کم از کم ایک ہزار اسٹار شپس تیار کر کے اس شہر کو تعمیر کرنے کے لیئے وہاں بھیجنا چاہتے ہیں۔یہ مضمون چینی زبان میں تحریر کیا گیا تھا اور ایلون مسک کے ایک ترجمان نے تصدیق کی کہ اسپیس ایکس کے بانی نے اسے لکھا تھا۔ انہوں نے مضمون میں ’’ہم خیال چینی شراکت داروں‘‘ کو مستقبل میں خلائی کھوج کا حصہ بننے کی دعوت بھی دی تھی۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ایلون مسک نے اسمارٹ فون رہے ہیں کے ساتھ وقت کے کے لئے

پڑھیں:

خطے کی سب سے زیادہ مہنگی بجلی اور گیس بیچ کر ترقی نہیں ہو سکتی: مفتاح اسماعیل

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2025ء)سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے انکشاف کیاہے کہ حکومت نے اس سال 26 ارب ڈالر قرض لیا، پاکستان کا قرض کم نہیں ہو رہا،وہیں کھڑاہے، قرض سے نکلنے کیلئے برآمدات بڑھانا ہوں گی، معروف صنعتکار عارف حبیب نے کہا کہ مائننگ اچھا موقع ہے،ہم اس پر تیزی سے کام نہیں کر سکے، پاکستان کو غیر ملکی سرمایہ کاری کا بھی مسئلہ ہے۔

خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم کم،ٹیکس،بجلی اور گیس کی قیمتیں زیادہ ہیں، حکومتی اخراجات زیادہ ہونے کی وجہ سے ٹیکسز زیادہ ہیں، این ایف سی ایوارڈ کم کرنا چاہیے،جس سے وفاق پر دبائو کم ہو گا، ٹیکسز کی شرح کم ہونی چاہیے، خطے کی سب سے زیادہ مہنگی بجلی اور گیس بیچ کر ترقی نہیں ہو سکتی، ہماری گورننس ناقص ہے،، ہر چیز پر قدغن نہیں لگانی چاہیے، حکومت نے اس سال 26 ارب ڈالر قرض لیا، پاکستان کا قرض کم نہیں ہو رہا،وہیں کھڑاہے، قرض سے نکلنے کیلئے برآمدات بڑھانا ہوں گی۔

(جاری ہے)

معروف بزنس مین عارف حبیب نے کہا کہ مجھے اپنی پالیسی میکنگ میں بھی کمزوریاں لگتی ہیں، سیمنٹ کی ایکسپورٹ بڑھانے پر توجہ دینی چاہیے، کپاس کی پیداوار بڑھانے کی ضرورت ہے، مائننگ اچھا موقع ہے،ہم پر اس پر تیزی سے کام نہیں کر سکے، پاکستان کو غیر ملکی سرمایہ کاری کا بھی مسئلہ ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • ظلم کا لفظ کم پڑ گیا، غزہ، کربلا کی صدا
  • ججز بھی انسان، دیکھ بھال کی ضرورت، ایماندار جوڈیشل افسر کیساتھ کھڑا ہوں: چیف جسٹس
  • ویسٹ انڈیز میں دنیا کا سب سے چھوٹا انوکھا سانپ 20 برس بعد دوبارہ دریافت
  • ایلون مسک کا اسٹار لنک عالمی سطح پر خرابی کا شکار، سروس بند
  • خطے کی سب سے زیادہ مہنگی بجلی اور گیس بیچ کر ترقی نہیں ہو سکتی: مفتاح اسماعیل
  • فساد قلب و نظر کی اصلاح مگر کیسے۔۔۔۔۔ ! 
  • ہالی وڈ میں ٹیسلا ڈائنر کا افتتاح، گاڑی چارجنگ اور چھت پر فلم بینی کی سہولت
  • مٹھی بھر دہشتگرد بلوچستان اور پاکستان کی ترقی نہیں روک سکتے، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • دنیا مضر ماحول گیسوں کا اخراج روکنے کی قانونی طور پر پابند، عالمی عدالت
  • ایلون مسک کی سیاست میں واپسی کا امکان، اسپیس ایکس نے سرمایہ کاروں کو خبردار کر دیا