اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ صحت مند معاشرے کے قیام کے لیے معیاری خوراک کی فراہمی ناگزیر ہے،پارلیمان صحت کے شعبے میں قانون سازی کے لیے پر عزم ہیں۔

پیر کو قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے جاری بیان کے مطابق عالمی یوم صحت کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ صحت اللہ تعالیٰ کی جانب سے ایک عظیم نعمت ہے۔ صحت مند معاشرہ ہی ترقی یافتہ اور خوشحال قوم کی ضمانت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں تشنج کی صورتحال کیا ہے، ڈبلیو ایچ او نے آگاہ کردیا

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ عالمی یوم صحت عوام میں شعور و آگاہی اجاگر کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ معیاری طبی سہولیات کی فراہمی ہر فرد کا بنیادی حق ہے۔ صحت مند طرز زندگی اپنانا بیماریوں سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے۔ صحت مند رہنے کے لیے معیاری خوراک کا استعمال ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہا کہ صحت مند معاشرے کے قیام کے لیے معیاری خوراک کی فراہمی ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ معیاری خوراک کی فراہمی کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ عالمی وباؤں اور موسمیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں صحت عامہ کے نظام کو مضبوط بنانا ضروری ہے۔ صحت کے شعبے کو مضبوط بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

ایاز صادق نے کہا کہ عالمی یوم صحت، صحت مند طرزِ زندگی کو فروغ دینے کا دن ہے۔ پسماندہ اور دور دراز علاقوں میں صحت کی سہولیات پہنچانا ضروری ہیں،پارلیمان صحت کے شعبے میں قانون سازی کے لیے پر عزم ہے۔ صحت مند قوم ہی مضبوط قوم بن سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 2050 تک دنیا بھر میں چھاتی کے کینسر سے ہونے والی اموات 68 فیصد ہوجائیں گی ، ڈبلیو ایچ او انتباہ

ان کا کہنا تھا کہ عوام صحت سے متعلق احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ حکومت، ادارے اور سول سوسائٹی صحت کے شعبے کی بہتری کے لیے کردار ادا کریں،عوام کو صحت مند سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کا حصہ لینا چاہیے، حفظان صحت کے اصولوں پر عمل پیرا ہو کر بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ نوجوان نسل کو کھیل کود اور ورزش کے ذریعے اپنی صحت کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔

یاد رہے کہ دنیا بھر میں ہر سال 7 اپریل کو عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی سربراہی میں عالمی یوم صحت منایا جاتا ہے، 1948 میں ڈبلیو ایچ او نے پہلی عالمی صحت اسمبلی کا انعقاد کیا تھا اور صحت اسمبلی نے 1950 سے ہر سال 7 اپریل کو عالمی یوم صحت کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: جانیے کہ عالمی ادارہ صحت کیا ہے اور یہ کیوں اہم ہے؟

اس دن کی مناسبت سے ڈبلیو ایچ او عالمی صحت سے متعلق بین الاقوامی، علاقائی اور مقامی تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے ۔اس کے علاوہ ڈبلیو ایچ اوکی سربراہی میں تپ دق کا عالمی دن ، عالمی حفاظتی ٹیکوں کا ہفتہ ، ملیریا کا عالمی دن، تمباکو نوشی کا عالمی دن ، عالمی یوم ایڈز ، خون کے عطیے کا عالمی دن ،مریضوں کی حفاظت کا عالمی دن، انسداد مائکروبیل آگاہی کا عالمی دن اور ہیپاٹائٹس کے عالمی دن کے علاوہ دیگر ایام بھی منائے جاتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسپیکر ایاز صادق پاکستان ڈبلیو ایچ او عالمی ادارہ صحت عالمی یوم صحت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسپیکر ایاز صادق پاکستان ڈبلیو ایچ او عالمی ادارہ صحت عالمی یوم صحت معیاری خوراک کی فراہمی کے لیے معیاری خوراک عالمی یوم صحت ڈبلیو ایچ او کا عالمی دن صحت کے شعبے ایاز صادق نے کہا کہ

پڑھیں:

مودی حکومت کے ذریعہ "وقف پورٹل" کا قیام غیر قانونی ہے، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی

مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر نے کہا ہے کہ تمام مسلم تنظیموں نے وقف ایکٹ کو مسترد کر دیا ہے مگر افسوس ہے کہ اسکے باوجود حکومت "وقف امید پورٹل” قائم کررہی ہے اور اس میں اوقافی جائیداد کے اندراج کو لازم قرار دے رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انتہائی متنازعہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف مسلمان سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں اور سپریم کورٹ آف انڈیا میں بھی ابھی معاملہ زیر سماعت ہے۔ سپریم کورٹ نے نئے قانون پر تعمیل پر روک لگا دی ہے اور حتمی فیصلہ ابھی آنا باقی ہے۔ دریں اثنا مودی حکومت نے "امید پورٹل" کے لانچ کرنے کی تیاری کی خبروں نے ہلچل پیدا کر دی ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے مودی حکومت کے اس قدام کی شدید تنقید کی ہے اور اسے غیر قانونی قرار دیتے ہوئے عدالت کی توہین قرار دیا ہے۔ در اصل گزشتہ روز میڈیا میں یہ خبر گردش کر رہی ہے کہ مودی حکومت نے نئے متنازعہ وقف قانون کے تحت وقف جائدادوں کی رجسٹریشن کے لئے ایک "امید" نامی پورٹل لانچ کرنے کی تیاری کر رہی ہے جس میں چھ ماہ کے اندر تمام وقف املاک کی رجسٹری لازمی ہے، اگر اس پر عمل درآمد نہیں کیا جاتا ہے تو اس جائداد کو متنازعہ تصور کیا جائے گا۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے اپنے پریس نوٹ میں کہا ہے کہ حکومت کا پیش کردہ وقف ایکٹ اس وقت سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مسلم تنظیموں نے اسے مسترد کر دیا ہے، اپوزیشن پارٹیوں، انسانی حقوق کی تنظیموں، اور سکھ، عیسائی نیز دیگر اقلیتوں نے بھی اسے ناقابلِ قبول قرار دیا ہے، مگر افسوس ہے کہ اس کے باوجود مودی حکومت 6 جون سے "وقف امید پورٹل” قائم کر رہی ہے اور اس میں اوقافی جائیداد کے اندراج کو لازم قرار دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پوری طرح حکومت کی غیر قانونی حرکت ہے اور واضح طور پر عدالت کی توہین کا ارتکاب ہے۔

اطلاعات کے مطابق یہ رجسٹریشن پوری طرح اس متنازعہ قانون پر مبنی ہے، جس کو عدالت میں چیلنج کیا گیا ہے اور جس کو آئین سے متصادم قرار دیا گیا ہے۔ اس لئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ سختی سے اس کی مخالفت کرتا ہے۔ مسلمانوں اور ریاستی وقف بورڈوں سے اپیل کرتا ہے کہ جب تک عدالت اس سلسلہ میں کوئی فیصلہ نہ کردے، اوقاف کو اس پورٹل میں درج کرانے سے گریز کریں۔ متولیان وقف بورڈ کو میمورنڈم پیش کریں کہ جب تک سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں ہو جائے، اس طرح کی کارروائی سے  گریز کیا جائے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ عنقریب حکومت کے اس اقدام کے خلاف عدالت سے رجوع کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پانی ہماری ناگزیر ضرورت ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، بلاول بھٹو
  • پانی ہماری ناگزیر ضرورت ہے اس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا: بلاول بھٹو زرداری
  • قومی بجٹ 2025-26: ایاز صادق نے قومی اسمبلی اجلاس کا شیڈول منظور کرلیا
  • فرد سے معاشرے تک عیدِ قربان کا پیغام
  • سعودی ولی عہد کا مسلم رہنماؤں کے اعزاز میں ظہرانہ، اسپیکر ایاز صادق کی شرکت
  • ایاز صادق کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، پاکستان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا
  • سعودی ولی عہد کا مسلم ممالک کے قائدین کیلیے ظہرانہ، ایاز صادق، طاہر اشرفی سمیت دیگر کی شرکت
  • فلسطین میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اقوام عالم کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، سردار عتیق
  • مودی حکومت کے ذریعہ "وقف پورٹل" کا قیام غیر قانونی ہے، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی
  • عالمی برادری فلسطینیوں کیلئے خوراک، مالی و طبی امداد فراہم کرے، جنیوا اجلاس میں پاکستان کا مطالبہ