حکومت ٹاسک فورس کی سفارشات کی روشنی میں میری ٹائم کے شعبے میں اصلاحات کرے گی، عالمی منڈی میں پٹرولیم کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا فائدہ بھی معیشت اور عوام کو منتقل کریں گے، وزیراعظم محمد شہبازشریف
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اپریل2025ء) وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ حکومت ٹاسک فورس کی سفارشات کی روشنی میں میری ٹائم کے شعبے میں اصلاحات کرے گی، عالمی منڈی میں پٹرولیم کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا فائدہ بھی معیشت اور عوام کو منتقل کریں گے، اس حوالے سے آپشنز زیر غور ہیں ۔ پیر کو میری ٹائم کے شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ماضی میں میری ٹائم سیکٹر جمود کا شکار رہا اور آگے نہیں بڑھ سکا، اصلاحات کیلئے ٹاسک فورس بنائی گئی تھی جس نے اپنی سفارشات پیش کردی ہیں جو حکومت کیلئے ممد و معاون ثابت ہوں گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں بھی نمایاں کمی کی ہے، کئی ماہ سے اس پر کام جاری تھا، حالیہ کمی زراعت ، صنعت ، تجارت ، برآمد کنندگان اور گھریلو صارفین سمیت سب کیلئے فائدہ مند ہے، آنے والے مہینوں میں اس حوالے سے مزید بہتر نتائج سامنے آئیں گے ، میکرو لیول پر معیشت مستحکم ہوگئی ہے ۔(جاری ہے)
ہماری مقامی صنعت بجلی کی قیمتوں میں کمی سے مقابلے کی پوزیشن میں آ جائے گی، ان کی پیداواری لاگت کم ہوگی، روزگار کے مواقع بڑھیں گے، برآمدات بڑھیں گی ۔
حکومت دیگر شعبوں میں بھی اقدامات کر رہی ہے ، حالیہ دنوں میں تیل کی عالمی منڈی میں قیمتیں نمایاں طور پر کم ہوئی ہیں ۔ اس کا دیرپا فائدہ اٹھانے کیلئے سوچ بچار اور ضروری اقدامات کر رہے ہیں ۔ اس حوالے سے کئی آپشنز زیر غور ہیں۔ بجلی کی قیمتوں میں بھی عوام کو اس کا فائدہ منتقل کیا، اب بھی معیشت اور عوام کے مفاد میں فیصلے کریں گے۔\932.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی قیمتوں میں میری ٹائم حوالے سے
پڑھیں:
اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے
دوحہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2025ء ) وزیر اعظم شہباز شریف نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے، اگر ہم نے اتحاد نہیں کیا تو اسرائیل انسانیت کیخلاف اسی طرح اقدامات کرتا رہے گا، بجائے خاموش رہنے کے ہمیں متحد ہونا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے پیر کے روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہو گا، پاکستان قطر کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتا ہے، اسرائیل کا قطر پر حملہ جارحانہ اقدامات کا تسلسل ہے، اقوام متحدہ میں اسرائیلی کی رکنیت کی معطلی کی تجویز کے حامی ہیں۔(جاری ہے)
وزیر اعظم نے کہا کہ 1967 کی سرحدوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کا قیام چاہتے ہیں۔
جبکہ امیر قطر شیخ تمیم بن حمدالثانی نے دوحا میں عرب اسلامی کے ہنگامی اجلاس میں مسلم ممالک کے سربراہوں سے خطاب میں کہا کہ [حماس] کو امریکا کی طرف سے تجاویز پر توجہ مرکوز کرنی تھی لیکن کیا آپ نے کبھی ایسی جارحیت کے بارے میں سنا ہے؟ کہ ایک ایسی ریاست جو مذاکرات کے لیے مستقل مزاجی سے کام کر رہی ہو، ایک ایسی ریاست جو مذاکرات میں ثالث ہے اور پھر اسی مقام پر جارحیت کی گئی ہو جہاں مذاکرات ہو رہے ہیں۔ امیر قطر نے سوال کیا کہ اگر اسرائیل حماس کے رہنماؤں کو قتل کرنا چاہتا ہے تو پھر مذاکرات کیوں؟ اگر آپ یرغمالیوں کی رہائی پر اصرار کرتے ہیں تو پھر وہ تمام مذاکرات کاروں کو کیوں قتل کر رہے ہیں؟ ہم اپنے ملک میں اسرائیل کے مذاکراتی وفود کی میزبانی کیسے کر سکتے ہیں جب کہ وہ ہمارے ملک پر فضائی حملے کے لیے ڈرون اور طیارے بھیجتے ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ سوالوں کی ضرورت نہیں یہ صرف بزدلانہ جارحیت ہے ایسے فریق کیلیے کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اپنے خطاب میں امیر قطر نے کہا کہ اسلامی ملکوں کے رہنماؤں کو دوحا آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں، اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی ہو رہی ہے اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کر دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی حالانکہ قطر نے ثالث کے طور پر خطے میں امن کےلیے مخلصانہ کوششیں کیں، اسرائیل نے مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرتے ہوئے حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا، یرغمالیوں کی پرامن رہائی کے تمام اسرائیلی دعوے جھوٹے ہیں، گریٹراسرائیل کا ایجنڈاعالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہے۔