ٹیرف سے خوفزدہ ہوکر دو اہم ممالک کی امریکی درآمدات پر صفر ڈیوٹی کی پیشکش
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف سے خوفزدہ ہوکر دو اہم ممالک نے امریکی درآمدات پر صفر ڈیوٹی کی پیشکش کردی۔
واضح رہے کہ ٹیرف عائد کرنے کے اعلان کے بعد 50 سے زائد ممالک نے ہنگامی بنیادوں پر امریکہ سے رابطہ کیا۔ جبکہ چند ممالک نے امریکی درآمدات پر محصولات کو مکمل طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہی ممالک میں ویتنام اور تائیوان بھی ہیں جنہوں نے امریکی ٹیرف سے خوفزدہ ہو کر امریکی درآمدات پر صفر ڈیوٹی کی پیشکش کر ڈالی۔
ویتنام نے فوری طور پر امریکی درآمدات پر عائد محصولات کو مکمل طور پر ختم کر کے اپنی اشیا پر امریکہ کے 46فیصد ٹیرف کا جواب دیا۔ یہ اقدام ہفتے کے اختتام پر ویتنام کے رہنما ٹو لام اور صدر ٹرمپ کے درمیان ”بہت ہی نتیجہ خیز“ فون کال کے بعد ہوا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ویتنام امریکی اشیاء پر 90 فیصد ٹیرف لگا رہا تھا، جس کا ٹرمپ نے نئی ڈیوٹی کے ساتھ مقابلہ کرنا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ سے ٹیلی فون گفتگو میں ویتنام کی کمیونسٹ پارٹی کے رہنما تُولام نے اُن سے ٹیرف کے نفاذ کو کم از کم 45 دن کے لیے مؤخر کرنے کی درخواست کی تاکہ دونوں ممالک کو اس معاملے پر مذاکرات کا وقت مل سکے۔
امریکی صدر نے سوشل میڈیا پر بیان دیا کہ ویتنامی رہنما سے مستقبل قریب میں ہونے والی ملاقات میں اس پیش کش پر غور کریں گے۔ایک اور ایشیائی ملک تائیوان نے بھی امریکی مصنوعات پر صفر ٹیرف کی پیشکش کی ہے۔ اتوار کو، تائیوان کے صدر لائی چنگ-تے نے 32 فیصد امریکی ٹیرف کے ساتھ تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنے کا وعدہ کیا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: امریکی درا مدات پر کی پیشکش
پڑھیں:
ٹرمپ عمر رسیدہ ، صدارت کے اہل نہیں؟ امریکی سیاست میں نئی بحث چھڑ گئی
واشنگٹن: امریکی شہریوں نے اعتراف کر لیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ بوڑھے ہو چکے اور وہ اب صدارت کے اہل نہیں ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی عمر کے حوالے سے امریکی سیاست میں نئی بحث چھڑ گئی۔ 88 فیصد ڈیموکریٹس، 68 فیصد آزاد اکثریت اور 39 فیصد ریپبلکن نے امریکی صدر کو نااہل قرار دے دیا جبکہ ریپبلکن کے 59 فیصد نے ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیت پر حمایت کی۔
79 سالہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عمر نے سیاست میں نئی بحث چھیڑ دی۔ کہا جا رہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اس عمر میں صدارت کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے اہل نہیں ہیں۔
اسوقت ڈونلڈ ٹرمپ اور جوبائیڈن کا موازنہ ایک دوسرے کی عمر سے کیا جا رہا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ جوبائیڈن بھی 81 برس کے ہو چکے ہیں۔ اور اس عمر میں دماغی صحت، جسمانی توانائی اور فیصلہ سازی کی قوت جیسے سوالات اٹھنا فطری ہیں۔
حالیہ سروے میں کہا گیا کہ ووٹر کا اس بات پر زور ہے کہ صدارت جیسے حساس عہدے کے لیے عمر کی حد پر نظرثانی ہونی چاہیے۔ جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے رویئے، گفتگو اور جذبے کو دیکھ کر کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ اب بھی اس عہدے کے اہل ہیں۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی عمر ضرور زیادہ ہو گئی ہے لیکن اس کے باوجود ان کی سیاست ابھی ختم نہیں ہوئی۔ اور وہ اب بھی ریپبلکن پارٹی میں اثرورسوخ رکھتے ہیں۔ اور ان کے چاہنے والے انہیں دوبارہ بھی صدارت کے عہدے پر دیکھنا چاہتے ہیں۔