پی آئی اے کی پرواز پر سگریٹ پینے سے روکنے پر مسافر کا ایئرہوسٹس پر حملہ، ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی پیرس پرواز کے دوران سگریٹ پینے سے منع کرنے پر مسافر نے ایئر ہوسٹس پر حملہ کردیا، جس پر فرانسیسی پولیس نے اسے گرفتار کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں پاکستانی ایئر لائنز پر برطانوی پابندی بارے چہ میگوئیوں سے گریز کیا جائے، پی آئی اے
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی آئی اے کی اسلام آباد سے پیرس جانے والی پرواز پی کے 749 پر مسافر نے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تمباکو نوشی کی کوشش کی، جس پر فضائی عملے نے اسے منع کیا۔
فضائی عملے کی جانب سے منع کرنے کے باوجود مسافر نے تمباکو نوشی بند کرنے کے بجائے بدتمیزی شروع کردی۔
مسافر نے خاتون فضائی میزبان کا بازو پکڑ کر مروڑا اور کمر پر مکا بھی مارا، اس کے علاوہ فلائیٹ اسٹیورٹ اور کپتان پر بھی حملہ کیا مگر انہوں نے محفوظ رہ کر مسافر سے سگریٹ چھین لی۔
اس کے بعد کپتان نے پرواز کے دوران ہی فرانسیسی حکام کو واقعے سے آگاہ کیا، جس کے بعد پرواز کے پیرس میں لینڈ ہوتے ہی مسافر کو گرفتار کرلیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فضائی میزبانوں کے بیانات ریکارڈ کرکے اور ان کا میڈیکل کروا کر پولیس رپورٹ درج کر لی گئی۔
دوسری جانب پی آئی اے کے ترجمان نے کہاکہ اس معاملے میں فرانسیسی قوانین بہت سخت ہیں، امید ہے کہ مسافر سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں پی آئی اے کا لاہور سے اسکردو اور گلگت کے لیے دوطرفہ پروازیں شروع کرنے کا اعلان
انہوں نے کہاکہ اس مسافر کو پی آئی اے پر بلیک لسٹ کردیا گیا ہے، اب وہ دوبارہ قومی ایئرلائن پر سفر نہیں کر سکے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ایئرہوسٹ تشدد پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن پی آئی اے پیرس پرواز وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایئرہوسٹ تشدد پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن پی ا ئی اے پیرس پرواز وی نیوز پی ا ئی اے مسافر نے
پڑھیں:
کراچی ایئر پورٹ سے جعلی ڈرائیونگ لائسنس پر سعودیہ جانے والے دو مسافر گرفتار
کراچی:سعودی عرب کے لیے روانگی کے دوران کراچی ایئرپورٹ پر امیگریشن حکام نے دو مسافروں کو جعلی ڈرائیونگ لائسنس رکھنے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔
حکام کے مطابق گرفتار ہونے والے مسافر محمد شہباز اور محمد عمر ڈرائیورز کے ورک ویزوں پر سعودی عرب جا رہے تھے۔ امیگریشن کے دوران ان کے ڈرائیونگ لائسنس مشکوک قرار دیے گئے جس کی جانچ کے بعد انکشاف ہوا کہ دونوں لائسنس جعلی ہیں۔
حکام کے مطابق دونوں لائسنس کلفٹن برانچ سے جاری شدہ ظاہر کیے گئے تھے، تاہم تحقیقات سے معلوم ہوا کہ دونوں افراد نے کبھی بھی متعلقہ ڈرائیونگ لائسنس برانچ کا دورہ نہیں کیا تھا۔
دونوں افراد نے یہ جعلی لائسنس ایک ایجنٹ کے ذریعے حاصل کیے جس کے لیے فی کس 6 سے ساڑھے 7 لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی تھی۔دلچسپ امر یہ ہے کہ دونوں مسافروں کے ورک ویزوں پر اصلی پروٹیکٹر بھی لگا ہوا تھا جس سے یہ تاثر ملا کہ تمام کاغذی کارروائیاں مکمل ہیں۔
امیگریشن حکام نے دونوں ملزمان کو گرفتار کر کے انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل کے حوالے کر دیا ہے جہاں مزید تحقیقات جاری ہیں۔