سینیارٹی کا معاملہ: سپریم کورٹ آئینی بینچ میں اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کی درخواست سماعت کیلئے مقرر WhatsAppFacebookTwitter 0 7 April, 2025 سب نیوز

لاہور (آئی پی ایس )سپریم کورٹ کا آئینی بینچ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز سینیارٹی کے معاملے پر دائر مختلف درخواستوں کی سماعت 14 اپریل کو کرے گا، یہ معاملہ دیگر صوبوں سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز کے تبادلے کے بعد پیش آیا تھا۔جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس شاہد بلال، جسٹس صلاح الدین پنہور اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل 5 رکنی بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔

واضح رہے کہ یہ پیش رفت یکم فروری کو لاہور، سندھ اور بلوچستان ہائی کورٹ سے ایک، ایک جج کا تبادلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں کرنے کے بعد سامنے آئی تھی، جب جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر کا لاہور ہائی کورٹ، جسٹس خادم حسین سومرو کا سندھ ہائی کورٹ اور جسٹس محمد آصف کا تبادلہ بلوچستان ہائی کورٹ سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیا گیا تھا۔ان تبادلوں کے بعد سنییارٹی کے معاملے پر تنازع کھڑا ہوا تھا۔

20 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری، جسٹس بابر ستار، جسٹس سردار اعجاز اسحق خان اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے ججز سینیارٹی کے خلاف درخواست سپریم کورٹ میں دائر کر دی تھی۔پانچ ججوں نے جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر کی بطور قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ حلف برداری کی تقریب میں بھی شرکت نہیں کی تھی۔

ان ججز نے سینئر وکلا منیر اے ملک اور بیرسٹر صلاح الدین کی خدمات حاصل کیں تھیں۔49 صفحات پر مشتمل آرٹیکل 184 کی شق تین کے تحت درخواست دائر کی گئی، جس میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ قرار دے کہ صدر کو آرٹیکل 200 کی شق ایک کے تحت ججز کے تبادلے کے لامحدود اختیارات حاصل نہیں ہیں۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ مفاد عامہ کے بغیر ججز کو ایک ہائی کورٹ سے دوسری ہائی کورٹ ٹرانسفر نہیں کیا جاسکتا۔ اسی طرح کی درخواستیں بعد میں پی ٹی آئی بانی عمران خان، لاہور بار ایسوسی ایشن اور کراچی بار ایسوسی ایشن اور اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کی طرف سے بھی دائر کی گئی تھیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ اسلام آباد

پڑھیں:

ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر

ای چالان کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں ایک اور درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست شہری جوہر عباس نے دائر کی ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد کیے گئے جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں۔ لاہور میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانہ 200 روپے اور کراچی میں 5 ہزار روپے ہے۔

ای چالان کراچی میں کمائی کا نیا ذریعہ بنا دیا گیا، سیف الدین

کراچی کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ای...

شہری جوہر عباس نے درخواست میں کہا ہے کہ فریقین کو ہدایت کی جائے کہ وہ عدالت کو ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے کے بارے میں مطمئن کریں، عائد کیے گئے جرمانوں کو فوری طور معطل کیا جائے۔

درخواست میں چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک، ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور ڈائریکٹر جنرل نادرا کو فریق بنایا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، سپریم کورٹ کا آئینی بینچ تشکیل
  • سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئندہ عدالتی ہفتے کے بینچز تشکیل
  • گورنرسندھ اور اسپیکر کے درمیان اختیارات کا تنازع، سپریم کورٹ 3 نومبر کو سماعت کرے گی
  • ای چالان سسٹم کیخلاف ایڈووکیٹ راشد رضوی کی سندھ ہائی کورٹ میں آئینی پٹیشن داخل
  • ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر
  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹیلی کام کمپنیوں کی کمپٹیشن کمیشن کے خلاف درخواستیں مسترد کردیں
  • پارا چنار حملہ کیس، راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ
  • نئی گاج ڈیم کی تعمیر کا کیس،کمپنی کے نمائندے آئندہ سماعت پر طلب
  • عمران، بشریٰ کو سزا سنانے والے جج کی تعیناتی کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر