اہل بیتؑ رسول اور دیگر محترم ہستیوں کے مزارات کی از سر نو تعمیر کی جائے، علامہ ساجد نقوی
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
ایک بیان میں ایس یو سی سربراہ نے کہا کہ خاندان رسالتؐ کی برگزیدہ شخصیات، امہات المومنینؓ اور صحابہ کرامؓ سے منسوب تاریخی ورثے اور اثاثے کی موجودہ حالت عوام کے لئے رنج کا باعث بنی ہوئی ہے، تہذیبی آثار اور ثقافتی ورثے کی حفاظت کو یقینی بنا کر مسلمانوں کی یکجہتی اور اتحاد کو مضبوط بنایا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ جنت المعلی اور جنت البقیع ہمیں رسول ؐخدا کے اجداد طاہرینؑ، آل پاکؑ اور اصحابؓ باوفا کے ساتھ عقیدت اور وابستگی کے اسباب فراہم کرتے ہیں، 1925-25ء سے خاندان رسالتؐ کی برگزیدہ شخصیات، امہات المومنینؓ اور صحابہ کرامؓ سے منسوب تاریخی ورثے اور اثاثے کی موجودہ حالت عوام کے لئے رنج کا باعث بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکمت، دانش اور وقت کی ضرورت کا تقاضا یہ ہے کہ اہل بیتؑ رسول اور دیگر محترم ہستیوں کے مزارات اور قبور کی از سر نو شایان شان تعمیر کی جائے تاکہ مسلم عوام کے جذبات کی تسکین ہو اور تہذیبی آثار اور ثقافتی ورثے کی حفاظت کو یقینی بنا کر مسلمانوں کی یکجہتی اور اتحاد کو مضبوط بنایا جائے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی لاش ملنے کا دعویٰ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default"> اسرائیل نے حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ کر دیا، تاہم اس بارے میں حماس یا غزہ انتظامیہ کی جانب سے کوئی باضابطہ تصدیق تاحال سامنے نہیں آئی۔عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی افواج نے محمد سنوار کی لاش ملنے کا بھی دعویٰ کیا ہے، جس کے مطابق ان کی میت غزہ کے یورپی اسپتال کے نیچے موجود ایک خفیہ سرنگ سے برآمد ہوئی۔ تاہم غزہ حکام اور حماس نے اسرائیل کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے سرنگوں کی موجودگی کو اسرائیلی پروپیگنڈا قرار دیا ہے۔ادھر اسرائیل کی جانب سے ایک اور متنازع اقدام دیکھنے میں آیا جب اُس نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد لے کر غزہ کی جانب بڑھنے والی فریڈم فلوٹیلا پر حملہ کیا اور عملے کے متعدد ارکان کو حراست میں لے لیا۔حماس نے اس جارحیت کو کھلی ریاستی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز کا فریڈم فلوٹیلا پر قبضہ ایک مذموم کوشش ہے جس کے ذریعے وہ عالمی ضمیر کو خاموش کرانا چاہتا ہے۔
حماس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا یہ اقدام نہ تو عالمی یکجہتی کی لہر کو تھما سکتا ہے اور نہ ہی فلسطینی عوام کے حقِ آزادی کی آواز کو دبایا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت کے باوجود دنیا بھر سے غزہ کے مظلوموں کے لیے حمایت کا سلسلہ جاری رہے گا۔