بہاولپور میں انشورنس کی رقم ہتھیانے کیلئے بیٹے نے باپ کو قتل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
پنجاب کے ضلع بہاولپور میں انشورنس کی رقم ہتھیانے کیلئے بیٹے نے باپ کو قتل کردیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ قتل کے الزام میں بیٹے سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا، ایک ہفتہ قبل ڈکیتی کا ڈرامہ رچاکر غلام شبیر کو قتل کردیا گیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے مددگار 15پر ڈکیتی اور اپنے والد کے قتل کی اطلاع دی تھی، دوران تفتیش ملزم نے فائرنگ کرکے اپنے باپ کو قتل کرنے کا اعتراف کیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اہلکار کی فائرنگ سے راہگیر بھی زخمی ہوا، لیڈی ٹیچر اسکول ڈیوٹی سے واپس اپنے گھر جا رہی تھی۔
ادھر ملتان کے علاقے مخدوم رشید میں بھی بیٹے نے فائرنگ کرکے باپ کو قتل کردیا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔
پولیس کے مطابق آج صبح شوکت علی کو اس کے بیٹے فیضان نے فائرنگ کرکے گھر کے اندر قتل کیا اور فرار ہوگیا تھا، پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرکے اس کے قبضے سے آلہ قتل بھی برآمد کرلیا ہے۔
ملزم نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ اس کا والد میری بیوی کے ساتھ جھگڑتا رہتا تھا، لڑتا رہتا تھا اور برا بھلا کہتا تھا۔ اس وجہ سے میں نے غصے میں آکر اپنے باپ کو قتل کر دیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے باپ کو قتل کو قتل کردیا
پڑھیں:
کراچی، گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
کراچی:گلشن معمار میں کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کے واقعے میں پولیس اہلکار صدام حسین شہید ہوگیا۔
ترجمان ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ویسٹ کراچی کے مطابق تھانہ گلشن معمار کے علاقے کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں پولیس اہلکار شہید ہوگیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فائرنگ سے شہید ہونے والا پولیس کانسٹیبل صدام حسین تھانہ گلشن معمار میں تعینات تھا اور ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس اہلکار پنکچر کی دکان پر اپنی موٹرسائیکل کا پنکچر لگوا رہا تھا، اسی دوران سفید آلٹو کار میں سوار 4 نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار شہید ہوگیا جبکہ ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔
مزید بتایا گیا کہ شہید ہونے والا پولیس اہلکار رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی کا گن مین تھا، ڈیوٹی سے چھٹی کر کے گھر جا رہا تھا کہ فائرنگ کا نشانہ بنا۔
ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے جائے وقوع سے 5 خولز 9 ایم ایم اور ایک خول 30 بور قبضے میں لیا ہے، ایس ایچ او گلشن معمار شہید اہلکار کے ہمراہ اسپتال روانہ ہوگئے ہیں جبکہ واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کررہے ہیں۔
صوبائی وزیر داخلہ ضیا لنجار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ایس ایس پی ویسٹ فی الفور مکمل ابتدائی پولیس اقدامات سے آگاہ کریں۔
وزیر داخلہ سندھ نے ہدایت کی ہے کہ شہادتوں اور عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں تفتیش کامیاب بنائی جائے، شہید کانسٹیبل کے گھر جائیں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ کچھ وقت شیئر کریں۔
ضیا الحسن لنجارنے کہا کہ پولیس کے قتل میں ملوث اب تک گرفتار ملزمان کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا جائے اور کامیاب تفتیش اور واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک ماہر اور باصلاحیت افسر کو دیا جائے۔