زرداری نے خود سندھ کی نہریں بیچیں، کارکن مگر مچھ کے آنسو رو رہے ہیں، پی ٹی آئی
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
چیئرمین پی ٹی آئی اور دیگر پی ٹی آئی راہنماؤں کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کاٹلنگ میں ہمارے بے گناہ لوگ شہید ہوئے، پیکا ایکٹ کو زبردستی لاگو کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے راہنماؤں کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری نے خود سندھ کی نہریں بیچی ہیں، اب پیپلز پارٹی کے کارکن مگر مچھ کے آنسو رو رہے ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان، عمر ایوب اور دیگر پی ٹی آئی راہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کاٹلنگ میں ہمارے بے گناہ لوگ شہید ہوئے، پیکا ایکٹ کو زبردستی لاگو کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی نے ہمیں بات نہیں کرنے دی، اس رویے کے خلاف احتجاج بھی کیا، ہمیں بانی پی ٹی آئی تک رسائی نہیں دی گئی، اس وجہ سے ہم نے قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لیے نام نکال لیے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کروائی جا رہی، انہیں عید کی نماز نہیں پڑھنے دی گئی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
بھارت ہمیں مشرقی اور مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے،خواجہ آصف
سیالکوٹ(نمائندہ خصوصی )وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت ہمیں مشرقی اور مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پر تو بھارت کو جوتے پڑے ہیں تو مودی چپ ہی کر گیا ہے۔سیالکوٹ میں میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس محاذ پر پُرامید ہیں کہ دونوں ممالک کی ثالثی کے مثبت نتائج آئیں گے۔وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ طورخم بارڈر غیر قانونی مقیم افغانیوں کی بے دخلی کےلیے کھولی گئی ہے، طورخم بارڈر پر کسی قسم کی تجارت نہیں ہو گی، بے دخلی کا عمل جاری رہنا چاہیے تاکہ اس بہانے یہ لوگ دوبارہ نہ ٹک سکیں۔ان کا کہنا ہے کہ اس وقت ہر چیز معطل ہے، ویزا پراسس بھی بند ہے، جب تک گفت و شنید مکمل نہیں ہو جاتی یہ پراسس معطل رہے گا، افغان باشندوں کا معاملہ پہلی دفعہ بین الاقوامی سطح پر آیا ہے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ترکیہ اور قطر خوش اسلوبی سے ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں، پہلے تو غیر قانونی مقیم افغانیوں کا مسئلہ افغانستان تسلیم نہیں کرتا تھا، اس کا مؤقف تھا کہ یہ مسئلہ پاکستان کا ہے، اب اس کی بین الاقوامی سطح پر اونر شپ سامنے آ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ترکیہ میں ہوئی گفتگو میں یہ شق بھی شامل ہے کہ اگر افغانستان سے کوئی غیر قانونی سرگرمی ہوتی ہے تو اس کا ہرجانہ دینا ہو گا، ہماری طرف سے تو کسی قسم کی حرکت نہیں ہو رہی، سیز فائر کی خلاف ورزی ہم تو نہیں کر رہے، افغانستان کر رہا ہے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان تاثر دے رہا ہے کہ ان سب میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار ہے، اس ثالثی میں چاروں ملکوں کے اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے گفتگو کر رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ساری قوم خصوصاً کے پی کے عوام میں سخت غصہ ہے، اس مسلئے کی وجہ سے کے پی صوبہ سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے، قوم سمیت سیاستدان اور تمام ادارے آن بورڈ ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ افغانستان کے مسئلے کا فوری حل ہو، حل صرف واحد ہے کہ افغان سر زمین سے دہشت گردی بند ہو۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اگر دونوں ریاستیں سویلائزڈ تعلقات بہتر رکھ سکیں تو یہ قابلِ ترجیح ہو گا، افغانستان کی طرف سے جو تفریق کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اسے پوری دنیا سمجھتی ہے، جو نقصانات 5 دہائیوں میں پاکستان نے اٹھائے ہیں وہ ہمارے مشترکہ نقصانات ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کی جانب سے پراکسی وار کے ثبوت اشرف غنی کے دور سے ہیں، اب تو ثبوت کی ضرورت ہی نہیں کیونکہ سب اس بات پر یقین کر رہے ہیں، اگر ضرورت پڑی تو ثبوت دیں گے۔