وزیرِ داخلہ کا ڈی جی ایف آئی اے کو انسانی اسمگلنگ میں ملوث مافیا کیخلاف کریک ڈاؤن کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
وزیرِ داخلہ محسن نقوی — فائل فوٹو
وزیرِ داخلہ محسن نقوی سے ڈی جی ایف آئی اے رفعت مختار نے ملاقات کی۔
دورانِ ملاقات نو تعینات ڈائریکٹر جنرل نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی وقار الدین سید، وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری اور وفاقی سیکریٹری داخلہ محمد خرم آغا بھی موجود تھے۔
اعلامیے کے مطابق وزیر داخلہ نے ڈی جی ایف آئی اے کو غیر قانونی امیگریشن کے خلاف مؤثر حکمت عملی تیار کرنے اور ڈی جی این سی سی آئی اے کو سائبر کرائمز کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایات کی ہیں۔
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ بہت جلد ایف آئی اے میں تبدیلی نظر آئے گی۔
محسن نقوی نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ روکنے کے لیے چاروں صوبوں میں بلا امتیاز کارروائی عمل میں لائی جائے اور انسانی اسمگلنگ میں ملوث مافیا سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔
اُنہوں نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث لوگ معصوم لوگوں کی جانوں سے کھیل رہے ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ سائبر سیکیورٹی ایک نیا چیلنج ہے، اس لیے این سی سی آئی اے کی استعداد کار بڑھائی جائے گی اور افسروں کو تربیت کے لیے بیرون ملک بجھوایا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: داخلہ محسن نقوی انسانی اسمگلنگ ا ئی اے
پڑھیں:
نازیبا ویڈیوز کی تشہیر پر کریک ڈاؤن، لاہور میں پیکا ایکٹ کے تحت 23 مقدمات درج
سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں اور اہم شخصیات کے خلاف جعلی اور نازیبا ویڈیوز کی اپ لوڈنگ کے معاملے پر پولیس نے سخت کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ ڈی آئی جی انویسٹیگیشن سید ذیشان رضا کی ہدایت پر مختلف تھانوں میں 24 گھنٹوں کے دوران پیکا ایکٹ کے تحت 23 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
ڈی آئی جی انویسٹیگیشن کا کہنا ہے کہ قومی اداروں کی تضحیک اور ان کے خلاف قابل اعتراض مواد کی تشہیر میں ملوث عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ ایسے افراد کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے گی تاکہ قانون کی حکمرانی قائم رہے۔
مزید پڑھیں: معروف ٹک ٹاک اسٹار امشا رحمان نے نازیبا ویڈیو لیک کرنے والے ملزم کو کیوں معاف کیا؟
انہوں نے کہا کہ ان سرگرمیوں کا مقصد معاشرتی انتشار اور اداروں کے خلاف منافرت کو ہوا دینا ہے۔ ان عناصر کو قانون کی گرفت میں لا کر مثال بنایا جائے گا۔ ڈی ایس پی سائبر کرائم کا کہنا ہے کہ تمام ملزمان کے خلاف قانونی شواہد کی بنیاد پر مضبوط چالان تیار کیا جائے گا تاکہ انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔
پولیس حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ذمہ دارانہ سوشل میڈیا رویہ اپنائیں اور ایسی کسی بھی غیرقانونی سرگرمی کی فوری اطلاع متعلقہ اداروں کو دیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پیکا ایکٹ سوشل میڈیا سید ذیشان رضا لاہور