یمن میں تقریباً روزانہ کی بنیاد پر ہونیوالی وحشیانہ امریکی بمباری کے باوجود، ایک اعلی سطحی امریکی عہدیدار نے علی الاعلان تسلیم کیا ہے کہ حوثی اب بھی امریکی بحریہ کو نشانہ بنانیکی اپنی صلاحیت برقرار رکھے ہوئے ہیں! اسلام ٹائمز۔ قطری نیوز چینل الجزیرہ نے ایک اعلی سطحی امریکی عسکری عہدیدار سے نقل کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ امریکہ نے مارچ میں اپنے جارحانہ آپریشن کے آغاز کے بعد سے یمن میں 300 سے زائد اہداف پر بمباری کی ہے۔ یمن پر تقریباً روزانہ کی بنیاد ہونے والے وحشیانہ ہوائی حملوں کے تسلسل کا ذکر کرتے ہوئے اعلی سطحی امریکی عسکری عہدیدار نے کہا کہ ڈیاگو گارشیا جزیرے پر واقع فوجی اڈے سے B2 بمبار طیارے حوثیوں کے اہداف پر بمباری میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ حوثیوں کے خلاف حملوں کے نتائج کا جائزہ تاحال جاری ہے اور ان کی تاثیر کے بارے کچھ بھی کہنا ابھی قبل از وقت ہو گا۔

امریکی عسکری عہدیدار نے مزید کہا کہ حوثیوں نے خطے میں امریکی بحریہ و دیگر بحری جہازوں کے خلاف حملے کرنے کی اپنی صلاحیت کو تاحال برقرار رکھا ہوا ہے۔ الجزیرہ نے اعلی سطحی امریکی فوجی اہلکار سے نقل کرتے ہوئے مزید بتایا کہ امریکی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ حوثیوں کے حملے بند ہونے تک آپریشن جاری رہے گا تاہم ابھی تک یہ کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔ امریکی اہلکار نے اس بات کی جانب بھی اشارہ کیا کہ طیارہ بردار امریکی بحری جہاز کارل ونسن اس ہفتے مشرق وسطی میں داخل ہو جائے گا، اور کہا کہ امریکی فوجی موجودگی کو مضبوط بنانے کے حوالے سے مزید امریکی فوج و سازوسامان خطے میں داخل ہو رہا ہے۔

واضح رہے کہ ڈیاگو گارشیا نامی جزیرے سے یمن کے خلاف حملوں اور طیارہ بردار امریکی بحری جہاز کارل ونسن کے مشرق وسطی میں داخلے کے بارے امریکی اعلی عہدیدار کا یہ تبصرہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب یمنی مزاحمتی تحریک انصار اللہ کے سربراہ اپنے قبلی خطاب میں اعلان کر چکے ہیں کہ یمن کی جانب سے تابڑ توڑ میزائل و ڈرون حملوں کے بعد امریکی طیارہ بردار بحری جہاز ٹرومین بحیرہ احمر کے انتہائی شمالی مقام کی جانب عقب نشینی کر چکا ہے۔ غاصب و سفاک صیہونی رژیم کی اندھی حمایت میں امریکہ کی جانب سے کئی ہفتوں سے یمن کے بنیادی انفراسٹرکچر و رہائشی مقامات کے خلاف وحشیانہ بمباری جاری ہے تاہم یمن نے اعلان کر رکھا ہے کہ جب تک غزہ پر جاری غاصب صیہونی رژیم کی جارحیت بند نہیں ہوتی، وہ بھی مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت میں اپنی مزاحمتی کارروائیاں جاری رکھے گا!

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اعلی سطحی امریکی امریکی بحری کی جانب کے خلاف

پڑھیں:

امریکی عدالت نے وائس آف امریکہ کی بندش رکوادی، ملازمین بحال

واشنگٹن :صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک بارپھر خفگی کا سامنا کرنا پڑا ہے جب امریکی عدالت نے ان کے ایک اور حکم نامے کو معطل کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک وفاقی جج نے وائس آف امریکہ کو بند کرنے کے ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارتی حکم نامے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے عمل درآمد سے روک دیا۔فیصلے میں کہا گیا کہ حکومت کی جانب سے فنڈنگ میں کٹوتیوں کے باعث وائس آف امریکہ اپنی 80 سالہ تاریخ میں پہلی بار خبر رسانی سے قاصر رہا۔
جج رائس لیمبرتھ نے کہا کہ حکومت نے وائس آف امریکہ کو بند کرنے کا اقدام ملازمین، صحافیوں اور دنیا بھر کے میڈیا صارفین پر پڑنے والے اثرات کو نظر انداز کرتے ہوئے اٹھایا۔عدالت نے حکم دیا کہ وائس آف امریکہ، ریڈیو فری ایشیا اور مڈل ایسٹ براڈ کاسٹنگ نیٹ ورکس کے تمام ملازمین اور کنٹریکٹرز کو ان کے پرانے عہدوں پر بحال کیا جائے۔
جج نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے ان اقدامات کے ذریعے انٹرنیشنل براڈکاسٹنگ ایکٹ اور کانگریس کے فنڈز مختص کرنے کے اختیار کی خلاف ورزی کی۔
وائس آف امریکہ VOA کی وائٹ ہاوس بیورو چیف اور مقدمے میں مرکزی مدعی پیٹسی وداکوسوارا نے انصاف پر مبنی فیصلے پر عدالت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس خدشے کا اظہار بھی کیا کہ حکومت عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کرے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم وائس آف امریکہ کو غیر قانونی طور پر خاموش کرنے کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، جب تک کہ ہم اپنے اصل مشن کی جانب واپس نہ آ جائیں۔
امریکی عدالت نے ٹرمپ حکومت کو حکم دیا ہے کہ ان اداروں کے تمام ملازمین کی نوکریوں اور فنڈنگ کو فوری طور پر بحال کرے۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ کے حکم پر وائس آف امریکہ سمیت دیگر اداروں کے 1,300 سے زائد ملازمین جن میں تقریباً 1,000 صحافی شامل تھے کو جبری چھٹی پر بھیج دیا گیا تھا۔وائٹ ہاوس نے ان اداروں پر ” ٹرمپ مخالف” اور “انتہا پسند” ہونے کا الزام لگایا تھا۔وائس آف امریکہ نے ریڈیو نشریات سے دوسری جنگ عظیم کے دوران نازی پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے کے لئے آغاز کیا تھا اور آج یہ دنیا بھر میں ایک اہم میڈیا ادارہ بن چکا ہے۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ طویل عرصے سے VOA اور دیگر میڈیا اداروں پر جانبداری کا الزام عائد کرتے ہوئے کڑی تنقید کا نشانہ بناتے آئے ہیں۔اپنے دوسرے دورِ صدارت کے آغاز میں ٹرمپ نے اپنی سیاسی اتحادی کاری لیک کو VOA کا سربراہ مقرر کیا تھا جو ماضی میں 2020 کے انتخابات میں ٹرمپ کے دھاندلی کے دعووں کی حمایت کر چکی ہیں۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • بھارت نے پہلگام حملے میں سکیورٹی کی ناکامی کا اعتراف کر لیا
  • بھارتی حکومت نے پہلگام حملے میں سکیورٹی کی ناکامی کا اعتراف کرلیا
  • کل کی ہڑتال اسرائیل‘ بھارت‘ امریکہ پر مشتمل شیطانی ٹرائی اینگل کیخلاف: حافظ نعیم
  • کوئٹہ، مرکزی مسلم لیگ کا بھارتی جارحیت کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
  • یمن کیجانب سے ہمارے قیمتی اثاثوں پر حملے جاری ہیں، واشنگٹن کی دہائی
  • جنگ یوکرین کے 1 ہی دن میں خاتمے پر مبنی وہم کا ٹرمپ کیجانب سے اعتراف
  • یمن، صعدہ و صنعا امریکی دہشتگردی کی زد میں
  • امریکی عدالت نے وائس آف امریکہ کی بندش رکوادی، ملازمین بحال
  • امریکہ کی جانب سے یکطرفہ غنڈہ گردی کی عالمی قیمت
  • غزہ جنگ کے خلاف احتجاج پر امریکہ میں قید خلیل، نومولود بیٹے کو نہ دیکھ سکے