ارمغان کے والد کے وکیل کو دھمکیاں ملنے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
مصطفی عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے والد کامران قریشی کے وکیل خرم عباس نے دھمکیاں ملنے پر بار کونسل، آئی جی سندھ، ڈی جی ایف آئی اے و دیگر کو درخواستیں جمع کرادیں۔
خرم عباس اعوان نے ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے نے ارمغان و کامران قریشی کے اثاثہ جات سے متعلق رابطہ کیا ہے۔ ایف آئی اے اہلکار کے طور پر تعارف کرانے والے کا نام شاہد ہے۔ مجھ سے فون پر رابطہ کر کے تفتیش کے لئے ملنے کی خواہش ظاہر کی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے بتایا کہ میں وکیل ہوں تو دھمکی دی کہ گرفتار کر لیا جائے گا۔ خرم عباس نے بتایا کہ کامران قریشی سے دو مرتبہ ملاقات ہوئی لیکن انتہائی سیکیورٹی میں ملاقات کرائی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے اور بار کونسل، آئی جی سمیت دیگر کو شکایت کردی ہے۔ خرم عباس اعوان نے کہا کہ قانون کے دائرے میں اپنا کام کررہا ہوں جس سے مجھے روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ارمغان کے حوالے سے پوچھے گئے جواب میں ان کا کہنا تھا وہ دماغی مریض ہے اور پولیس کسڈی میں جو بھی باتیں یا بیان اس نے دیا ہے اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایف آئی اے کہا کہ
پڑھیں:
شہید ارتضیٰ عباس کو خراجِ عقیدت؛ معرکۂ حق میں عظیم قربانی کی داستان
معرکۂ حق کے دوران بھارت کی بزدلانہ جارحیت کے نتیجے میں کئی قیمتی جانیں قربان ہوئیں، جن میں ایک کمسن اور معصوم شہید ارتضیٰ عباس بھی شامل ہے۔
ارتضیٰ عباس ان نہتے شہریوں میں سے تھا جنہیں بھارت نے نام نہاد ’’آپریشن سندور‘‘ کے دوران اپنی درندگی کا نشانہ بنایا۔
شہادت کے وقت ارتضیٰ عباس کے والد، لیفٹیننٹ کرنل ظہیر عباس، خود لائن آف کنٹرول کے محاذ پر دشمن کے خلاف صف آراء تھے۔ کمسن بیٹے کی شہادت اُن کے فرائض کے آڑے نہ آئی اور وہ بدستور محازِجنگ پر موجود رہے۔
یہ جذبہ اس بات کی گواہی ہے کہ دشمن کی بزدلانہ کارروائیاں نہ تو ہماری عوام کے حوصلے پست کر سکتی ہیں اور نہ ہی ہمارے جوانوں کے عزم کو متزلزل کر سکتی ہیں۔
قوم معصوم شہید ارتضیٰ عباس کو سلامِ عقیدت پیش کرتی ہے، جن کی قربانی ہمارے لیے مشعلِ راہ ہے۔