ڈومینیکن ری پبلک؛ نائٹ کلب کی چھت گرنے سے گورنر اور بیس بال اسٹار سمیت 44 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
SANTO DOMINGO:
ڈومینیکن ری پبلک کے دارالحکومت میں نائٹ کلب کی چھت گرنے کے الم ناک واقعے میں صوبائی گورنر اور سابق میجر لیب بیس بلا اسٹار اوکٹاویو ڈوٹیل سمیت 44 افراد ہلاک اور 146 سے زائد زخمی ہوگئے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق حکام نے بتایا کہ ایمرجنسی کا عملہ تاحال امدادی کارروائیوں میں مصروف ہے اور ملبے تلے افراد کو زندہ نکالنے کی کوشش کر رہا ہے جہاں متاثرین کے اہل خانہ اپنے پیاروں کی تلاش کے لیے جمع ہوگئے ہیں۔
ڈومینیکن ری پبلک کی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے سربراہ جووان میونئل مینڈیز نے کہا کہ ملبے تلے دبے ہوئے افراد کو بچانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جبکہ حادثے کے وقت کلب کے اندر موجود افراد کی تعداد واضح نہیں ہے۔
رپورٹ کے مطابق نائٹ کلب میں حادثہ اس وقت پیش آیا جب وہاں سیاست دانوں، کھلاڑیوں اور دیگر مشہور شخصیات بھی موجود تھیں۔
صدر لوئس ابینڈر نے حادثے میں ہلاک ہونے والی مشہور شخصیات کے بارے میں بتایا کہ شمالی صوبے مونٹے کرسٹی کی گورنر نیلس کروز بھی شامل ہیں جو میجر لیگ بیس بال کے 7 مرتبہ کے اسٹار نیلسن کروز کی بہن تھیں۔
وزارت کھیل کے ترجمان نے بیان میں بتایا کہ سابق میجر لیگ اسٹار اوکٹاویو ڈوٹیل کو ملبے سے نکال کر زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ راستے میں دم توڑ گیا۔
حکومتی بیان کے مطابق اسپتالوں میں طبی امداد کے لیے تقریباً 150 افراد کو منتقل کردیا گیا ہے جبکہ نائٹ کلب کی چھت گرنے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نائٹ کلب
پڑھیں:
غزہ میں ایک دن میں 53 فلسطینی شہید، 16 بلند عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں
غزہ: قابض اسرائیلی فوج کی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، صرف ایک روز میں مزید 53 فلسطینی شہید اور 16 بلند عمارتیں تباہ کردی گئیں۔
غزہ شہری دفاع کے مطابق اسرائیلی بمباری سے گزشتہ روز 6 ہزار سے زائد فلسطینی بے گھر ہوگئے، جب کہ رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔
وزارتِ صحت نے تصدیق کی ہے کہ اکتوبر 2023 سے اب تک شہدا کی تعداد 64 ہزار 871 ہوچکی ہے، جب کہ ایک لاکھ 64 ہزار 610 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ادھر اسرائیل کے سابق آرمی چیف ہرزی حلیوی نے اعتراف کیا ہے کہ وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں غزہ کے 2 لاکھ سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہوئے۔ ان کے مطابق غزہ کی 22 لاکھ آبادی میں سے 10 فیصد سے زیادہ لوگ ہلاک یا زخمی ہوچکے ہیں۔