دریائے سندھ میں پانی کے بحران کا 100سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
تینوں بیراجوں پر مجموعی طور پر پانی کی کمی 37 فیصد سے بڑھ کر 65 فیصد تک جا پہنچی ہے
رواں سال اپریل میں ِ سکھر بیراج پر پانی کی کمی71 فیصد تک پہنچ گئی، محکمہ آبپاشی سندھ
موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کے باعث ملک میں بارش 40 فیصد تک کمی ہوئی ہے۔ ملک میں بارش کی 40 فیصد تک کمی کے باعث دریائے سندھ میں پانی کے بحران کا 100سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔محکمہ آبپاشی کے مطابق سکھر بیراج پر پانی کی کمی 71 فیصد تک پہنچ گئی۔تینوں بیراجوں پر مجموعی طور پر 65 فیصد پانی کی قلت کا سامنا ہے۔محکمہ آبپاشی کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس اپریل کے پہلے ہفتے میں سکھر بیراج کے مقام پر پانی کی قلت 39 فیصد تھی، رواں سال یہ قلتِ آب 71 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔تینوں بیراجوں پر مجموعی طور پر پانی کی کمی 37 فیصد سے بڑھ کر 65 فیصد تک جا پہنچی ہے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
کوہاٹ: دریائے سندھ سے سونا نکالنے کا کام شروع
— فاائل فوٹوکوہاٹ میں دریائے سندھ سے سونا نکالنے کا کام شروع کردیا گیا۔
خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے نجی کمپنی کو قانونی طور پر دریائے سندھ سے سونا نکالنے کے لیے اجازت دی گئی ہے، جس کے بعد سے دریائے سندھ کے کنارے پر واقع علاقہ ریسئی سے سونا نکالنے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ہیوی مشینری سمیت کھدائی کا سامان تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
انتظامیہ کے مطابق بلاک بی اور سی کی لیز ساڑھے 3 ارب میں بولی دے کر خریدی گئی ہے۔
دریائے سندھ سے سونا نکالنے کے کام کے دوران مقامی افراد کو بھی روزگار کے وسیع مواقع میسر ہوں گے۔