---فائل فوٹو

سپریم کورٹ میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو بانئ پی ٹی آئی عمران خان کے مقدمات سننے سے روکنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔

جسٹس محمد علی نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ نے سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو بانئ پی ٹی آئی کے کیسز سننے سے روک دیا تھا، کیا یہ کیس غیر موثر نہیں ہو گیا؟ قاضی فائز عیسیٰ تو ریٹائر ہو گئے ہیں۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ معاملے کو حل تو کرنا پڑے گا، جج کو کیس سننے سے روکنے کا عدالتی حکم دیا گیا، مستقبل کے لیے معاملے کو حل کرنا پڑے گا، وکیل حامد خان کہاں ہیں؟

سپریم کورٹ کا انسداد دہشت گردی عدالتوں کو 9 مئی سے متعلق کیسز کا 4 ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم

اسلام آباد سپریم کورٹ نے انسداد دہشت گردی.

..

 معاون وکیل نے بتایا کہ وکیل حامد خان سینیٹ کی کمیٹی میں شرکت کے باعث دستیاب نہیں۔

جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ سینیٹ کمیٹی کا اجلاس کتنے بجے ہے؟

معاون وکیل نے جواب دیا کہ سینیٹ کمیٹی کا اجلاس دن 2 بجے ہے۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ پھر تو حامد خان کو عدالت آنا چاہیے تھا، سیاست کر لیں یا وکالت کر لیں۔

سپریم کورٹ نے ایڈووکیٹ حامد خان کی عدم دستیابی کے باعث سماعت ملتوی کر دی۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ

پڑھیں:

نئی گاج ڈیم کی تعمیر کا کیس،کمپنی کے نمائندے آئندہ سماعت پر طلب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(صباح نیوز) عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ میںنئی گاج ڈیم کی تعمیر کے کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے ہیں کہ 2011سے کام شروع ہے کیوں مکمل نہیں ہوپارہا۔ کنٹریکٹر ڈیفالٹ کرتا جارہاہے اور رقم بڑھاتے جارہے ہیں، تین سال پورے ہونے پر نوٹس دیتے، بلیک لسٹ قراردیتے اورکنٹریکٹ کالعدم قرار
دیتے۔ جبکہ جسٹس سید حسن اظہررضوی نے ریمارکس دیے ہیں کہ 22نومبر2024کی سند ھ حکومت کی رپورٹ ہے اس سے لگتا ہے کہ ڈیم کبھی بھی نہیں بن سکے گا، لوگ وہاں رہ رہے ہیں، ڈیم بنانے کی نیت نہیں، پیسہ ضائع ہوگیا ہوگا۔ جو مسائل ہیں وہ 50سال میں بھی حل نہیں ہوسکیں گے۔ جبکہ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے ہیں کہ پیسہ کھاگئے ہوں گے۔ اگر کنٹریکٹر اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کرتا توواپڈا نے کیا اقدام کرناتھا۔ کام کیوں نہیں کرواتے کیوں تاخیر کررہے ہیں۔ جبکہ بینچ نے ڈیم تعمیر کرنے والی کمپنی کے نمائندے کوآئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔ عدالت عظمیٰ کے سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہررضوی اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل 5رکنی آئینی بینچ نے سندھ کے ضلع دادو میں نئی گاج ڈیم کی تعمیر کے معاملے پرلیے گئے ازخودنوٹس اور متفرق درخواستوں پرسماعت کی۔ واپڈاکی جانب سے سلمان منصور بطور وکیل پیش ہوئے جبکہ پراجیکٹ ڈائریکٹر بھی بینچ کے سامنے پیش ہوئے۔ ڈیم تعمیر کرنے والی کمپنی کے وکیل بینچ کے سامنے پیش نہ ہوئے۔

خبر ایجنسی گلزار

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ کا 24سال بعد فیصلہ، ہائیکورٹ کا حکم برقرار،پنشن کے خلاف اپیل مسترد
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کی مکمل رسائی؛ سپریم کورٹ نے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے
  • سپریم کورٹ میں خانپور ڈیم کیس کی سماعت، ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کر دیا
  • خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس
  • سپریم کورٹ کراچی رجسٹری  نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا24سال بعد فیصلہ سنا دیا
  • سپریم کورٹ؛ خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کی مکمل رسائی؛ سپریم کورٹ کے فریقین کو نوٹسز جاری
  • سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئندہ عدالتی ہفتے کے بینچز تشکیل
  • پارا چنار حملہ کیس، راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ
  • نئی گاج ڈیم کی تعمیر کا کیس،کمپنی کے نمائندے آئندہ سماعت پر طلب