فلسطین کے حق میں آواز اٹھانے پر مائیکروسافٹ نے دو انجینیئرز کو برطرف کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
واشنگٹن: ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنی مائیکروسافٹ نے اپنی اسرائیلی فوج سے معاہدوں کے خلاف احتجاج کرنے پر دو سافٹ ویئر انجینیئرز کو برطرف کر دیا ہے۔ کمپنی نے اس اقدام کو "جان بوجھ کر کاروباری سرگرمیوں میں خلل ڈالنا" قرار دیا ہے۔
یہ واقعہ کمپنی کی 50 ویں سالگرہ کی تقریبات کے دوران پیش آیا، جب کینیڈا میں موجود انجینیئر ابتہال ابوسعید نے مائیکروسافٹ اے آئی کے سی ای او مصطفیٰ سلیمان کے خطاب کے دوران احتجاج کیا۔
لائیو ایونٹ کے دوران انہوں نے کہا: "مصطفیٰ، تم پر شرم ہے۔ مائیکروسافٹ ہمارے علاقے میں نسل کشی کو طاقت فراہم کر رہا ہے۔"
انہوں نے اسٹیج پر ایک کفیہ (فلسطینی رومال) بھی پھینکا، جس کے بعد سیکیورٹی نے انہیں باہر نکال دیا۔ بعد میں انہوں نے کمپنی کے سی ای او ستیہ نڈیلا اور دیگر اعلیٰ حکام کو ای میل بھیجی، جس میں انہوں نے اپنی ٹیم کے اسرائیلی ملٹری سے تعلق پر خاموشی اختیار نہ کرنے کا اعلان کیا۔
View this post on InstagramA post shared by Muslim (@muslim)
مائیکروسافٹ نے انہیں فوری طور پر نوکری سے نکال دیا۔ کمپنی نے کہا کہ انہوں نے جان بوجھ کر ایک اہم ایونٹ میں خلل ڈال کر شہرت حاصل کرنے کی کوشش کی۔
دوسری انجینیئر وانیا اگروال، جو امریکہ میں تعینات تھیں، نے ایک علیحدہ سیشن میں ستیہ نڈیلا کی موجودگی میں احتجاج کیا۔ اگرچہ وہ پہلے ہی 11 اپریل کو استعفیٰ دے چکی تھیں، مگر کمپنی نے ان کا استعفیٰ فوراً نافذ کر دیا۔ وانیا نے بھی کمپنی کی اعلیٰ قیادت کو ای میل کی، جس میں انہوں نے مائیکروسافٹ کو "ڈیجیٹل ہتھیاروں کا بنانے والا" اور "نسل پرستی، نگرانی، اور نسل کشی کا ساتھی" قرار دیا۔
یہ احتجاج اس رپورٹ کے چند روز بعد سامنے آئے جس میں انکشاف ہوا تھا کہ مائیکروسافٹ اور اوپن اے آئی کی ٹیکنالوجی اسرائیلی فوج کی غزہ اور لبنان میں کارروائیوں میں استعمال ہوئی ہے۔
مائیکروسافٹ نے اگرچہ ان الزامات کی تصدیق نہیں کی، لیکن کہا کہ "ملازمین کو اظہار رائے کی مکمل آزادی ہے، مگر یہ ادارے کی کاروباری سرگرمیوں میں خلل ڈالے بغیر ہونا چاہیے۔"
گزشتہ ماہ بھی پانچ مائیکروسافٹ ملازمین کو اسی طرح کے احتجاج پر ایک میٹنگ سے نکال دیا گیا تھا۔
حقوق انسانی کی تنظیمیں اور ملازمین کے حامی گروپس نے اس اقدام کو سیٹی بجانے والوں (whistleblowers) کے خلاف انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔ تنظیم نے مطالبہ کیا ہے کہ برطرف شدہ انجینیئرز کو بحال کیا جائے کیونکہ وہ انسانی حقوق کے لیے کھڑے ہوئے تھے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مائیکروسافٹ نے انہوں نے
پڑھیں:
بلوچستان: ڈیوٹی سے غیر حاضری پر 15 لیویز اہلکار برطرف، اب تک کتنے اہلکاروں کو گھر بھیجا جا چکا؟
بلوچستان میں ٹرین کی سیکیورٹی پر تعینات لیویز اہلکاروں کی غیرحاضری پر محکمے نے سخت ایکشن لیتے ہوئے 15 اہلکاروں کونوکری سے برطرف کردیا۔
اعلامیے کے مطابق ڈیوٹی سے غیر حاضری اور حکم عدولی پر لیویز فورس کے 15 اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا ہے۔ برطرف کیے گئے اہلکاروں کا تعلق بلوچستان کے اضلاع سبی، سوراب، خضدار، کیچ (تربت) اور پنجگور سے ہے جو بلوچستان لیویز فورس کے اسپیشل سوشیو اکنامک پروٹیکشن یونٹ (ایس ایس پی ای یو) اور سی پیک ونگ سے وابستہ تھے۔
یہ بھی پڑھیں غفلت و بزدلی کے مظاہرے پر بلوچستان لیویز کے 4 اہلکار برطرف
واضح رہے کہ برطرف اہلکاروں کو کوئٹہ سے جعفرآباد تک علاقوں میں ٹرینوں اور ریلوے ٹریک کی سیکیورٹی ڈیوٹی کے لیے تعینات کیا گیا تھا، تاہم انہوں نے اطلاع اور جواز پیش کیے بغیر نہ صرف اپنی ڈیوٹی سے غیر حاضری کی بلکہ اعلیٰ حکام کے احکامات کی خلاف ورزی بھی کی۔
رواں برس بلوچستان حکومت کی جانب سے بزدلی دکھانے، ڈیوٹی سے غیر حاضری اور رشوت لینے کے واقعات میں مجموعی طور پر 40 لیویز اہلکاروں کو نوکریوں سے برطرف کردیا گیا ہے۔
8 جنوری کو خضدار میں بزدلی دکھانے ہر 15 لیویز اہلکاروں، 20 مارچ کو چاغی میں عسکریت پسندوں کے سامنے غفلت برتنے اور بزدلی دکھانے پر 4، مستونگ میں بزدلی دکھانے پر 3 جبکہ ژوب میں رشوت ستانی میں ملوث 3 لیویز اہلکاروں کو نوکری سے برطرف کیا گیا، اس کے علاوہ 15 اہلکاروں کو غیر حاضری پر نوکریوں سے برطرف کیا جا چکا ہے۔
لیویز ملازمین کی حالیہ برطرفیوں پر یہ خبریں گردش کرنے لگی ہیں کہ لیویز کا وجود خطرے میں پڑ گیا ہے اور لیویز فورس کو پولیس میں ضم کردیا جائےگا۔
گزشتہ ماہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی خصوصی ہدایت پر ڈی جی لیویز بلوچستان کی جانب سے لیویز فورس میں کاؤنٹر ٹیررازم ونگ کے قیام کا اعلان کیا گیا تھا۔
اپنے بیان میں ڈی جی لیویز بلوچستان عبدالغفار مگسی نے کہاکہ یہ ونگ خاص طور پر دہشتگردوں کے خلاف آپریشنز میں دیگر فورسز اور ایجنسیوں کے ساتھ تعاون بڑھانے کے لیے بنایا جائے گا تاکہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال کو مستحکم کیا جا سکے۔
انہوں نے کہاکہ کاؤنٹر ٹیررازم ونگ کی تشکیل سے بلوچستان لیویز فورس کو دہشتگردوں کے خلاف لڑنے میں مزید طاقت ملے گی اور فورس کی آپریشنل استعداد میں بہتری آئے گی۔ اس اقدام کے ذریعے نہ صرف دہشتگردی کے نیٹ ورک کو توڑا جائے گا بلکہ سیکیورٹی فورسز کے درمیان ہم آہنگی اور تعاون بھی بڑھایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں بلوچستان، دہشتگردوں کے آگے ہتھیارڈالنے کے الزام میں 15 لیویز اہلکار برطرف
عبدالغفار مگسی نے کہا کہ یہ فیصلہ بلوچستان کی سیکیورٹی کی پوزیشن کو مزید مستحکم کرنے اور دہشتگردوں کے خلاف کامیاب کارروائیاں کرنے کے لیے اہم قدم ہے۔ اس ونگ کی تشکیل کے بعد بلوچستان لیویز فورس کو دہشتگردوں کے خلاف لڑنے میں مزید حمایت ملے گی اور فورس کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بلوچستان ٹرین سیکیورٹی رشوت ستانی سیکیورٹی فورسز لیویز اہلکار نوکری سے برطرف وی نیوز