وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت کے حکم پر خاتون کو 3دہائیوں بعد وراثتی حق مل گیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت کے حکم پر خاتون کو 3دہائیوں بعد وراثتی حق مل گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 9 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت (فوسپاہ)کے حکم پر 34 سال بعد فقراز بی بی کو 3 دہائیوں بعد وراثتی حق مل گیا۔
ریونیو حکام کی تاخیر پر فوسپاہ نے ایکشن لیا، خاتون کی درخواست پر فوسپاہ نے قانونی حق بحال کروایا۔ترجمان کے مطابق وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت فوزیہ وقار نے خاتون کو انصاف دلا دیا، فوسپاہ نے جائیداد کے انتقال کو خاتون کا وراثتی حق قرار دے دیا۔
فوسپاہ کی ہدایت پر ریونیو ریکارڈ میں انتقال کی تصدیق ہوگئی، فقراز بی بی کا 34 سالہ قانونی سفر آخرکار کامیاب ہوگیا۔ترجمان کے مطابق 34 سال قبل متاثرہ خاتون کے والد نے جائیداد خریدی تھی، ریونیو ڈیپارٹمنٹ میں داد رسی نہ ہونے پر خاتون نے فوسپاہ سے رجوع کیا تھا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت وراثتی حق
پڑھیں:
سعودی عرب: کرپشن اور منصب کے غلط استعمال پر 100 ملزمان گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سعودی عرب کے محکمہ انسداد بدعنوانی کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ اکتوبر 2025 کے دوران متعدد فوجداری اور انتظامی مقدمات پر کارروائی عمل میں لائی گئی ہے جو سرکاری مال کے تحفظ اور ہر طرح کی بدعنوانی کے انسداد کے لیے جاری کوششوں کا حصہ ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق محکمہ انسداد بدعنوانی نے وضاحت کی ہے کہ اُس نے اس عرصے میں نگرانی کے عمل سے متعلق 4895 دورے کیے اور 478 ملزمان سے مختلف مقدمات میں تحقیقات کی گئیں۔
رپورٹس کے مطابق یہ تحقیقات رشوت اور عہدے کے ناجائز استعمال جیسے جرائم کے حوالے سے کی گئیں۔
تحقیقات کے بعد 100 ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ بعض کو ضمانتی مچلکوں پر چھوڑ دیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق یہ مقدمات کئی سرکاری وزارتوں اور اداروں سے کے اہلکاروں کے خلاف ہیں جن کا تعلق وزارتِ داخلہ، وزارت بلدیات، وزارت تعلیم، وزارت صحت اور وزارت ہیومن ریسورسز سے ہے۔
محکمے کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات ان اطلاعات اور شکایات کے سلسلے کی پیروی میں کیے گئے ہیں جو اسے موصول ہوتی ہیں نیز اُن خلاف ورزیوں کی بنیاد پر جو اس کے معائنے میں سامنے آتی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق سعودی عرب میں محکمہ انسداد کرپشن نے واضح کیا ہے کہ وہ احتساب کے اصول کو نافذ کرنے اور شفافیت کو فروغ دینے کے لیے پُرعزم ہے، ساتھ ہی عوام سے اپیل کی کہ وہ مالی یا انتظامی بدعنوانی کے کسی بھی شبہے کی اطلاع مقررہ سرکاری ذرائع سے دیں۔