پاکستان کے سابق صدرفیلڈ مارشل ایوب خان کی 51ویں برسی19اپریل کو منائی جائے گی
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
جہانیاں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اپریل2025ء)پاکستان کے سابق صدر فیلڈ مارشل ایوب خان کی 51ویں برسی19اپریل کو منائی جائے گی۔ایوب خان14مئی 1907ء کو ہری پور ہزارہ میں پیدا ہوئے وہ پاکستانی فوج کے سب سے کم عمر اور سب سے زیادہ رینکس حاصل کرنے والے فوجی ہیںانہوں نے جنگ عظیم دوم میں بطور کپتان حصہ لیاقیام پاکستان کے بعد1948ء میں انہیں مشرقی پاکستان میںپاکستانی فوج کا سربراہ بنایا گیا آپ محمد علی بوگرہ کے دور میں وزیر دفاع کے فرائض انجام دیتے رہے ۔
(جاری ہے)
سال1958ء کے مارشل لاء میں ایوب خان کو چیف مارشل لا ایڈمنسٹریٹر بنایا گیابعد میں وہ صدر پاکستان بنے وہ1958سے لے کر 1969ء تک پاکستان کے صدر رہے وہ19اپریل1974ء کو 66برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے ۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستان کے
پڑھیں:
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی اعلانِ جنگ ہے: عمر ایوب
---فائل فوٹوقومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی اعلانِ جنگ ہے۔
عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ معیشت ختم ہو چکی، قومی ہم آہنگی چاہیے جو نہیں رہی کیونکہ ایک لیڈر جیل میں ہے، نیشنل میڈیا کے گلے پر ڈیجیٹل پاکستان بل اور پیکا کے ذریعے چھری چلا دی گئی ہے۔
اس سے قبل سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا بھارت کی آبی دہشت گردی ہے۔
ایک بیان میں شیخ رشید نے کہا ہے کہ بھارت یک طرفہ معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، کشمیر میں ظلم و ستم کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
اسلام آباد انڈیا اور پاکستان کے درمیان دریائوں...
سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان زمین کے چپے چپے کی حفاظت کرنا پاکستانی قوم خوب جانتی ہے، وقت آنے پر بھارت کو ترکی بہ ترکی جواب دیں گے۔
اسی طرح سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے بھی بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر کہا تھا کہ معاہدے کی معطلی کھلی جارحیت اور خطے میں امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اقدام اشتعال انگیز، غیر ذمے دارانہ اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ معاہدے کی معطلی خطے میں امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ کوشش ہے، بھارت اصل مظالم اور ناانصافیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے پہلے بھی فالس فلیگ آپریشنز کا سہارا لیتا آیا ہے۔