میرے پاس تم ہو، کونسی فلم سے کاپی کر کے بنایا گیا؟ سید نور کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 22nd, July 2025 GMT
پاکستان شوبز کے سینئر اداکار سید نور نے مشہور ڈرامہ ’میرے پاس تم ہو‘ سے متعلق تہلکہ خیز انکشاف کردیا۔
ایک حالیہ پوڈکاسٹ کے دوران سینئر اداکار سید نور نے انکشاف کیا کہ ہمایوں سعید اور عائزہ خان کا ڈرامہ میرے پاس تم ہو جو بےحد مقبول ہوا وہ ان کی فلم سے کی نقل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ماضی کی انکی ایک فلم بلکل اسی کہانی پر مبنی ہے جس میں ایک عورت زیورات اور پیسے کی لالچ میں آکر اپنے شوہر کو چھوڑ دیتی ہے مگر آخر میں دھوکا کھاتی ہے۔
سید نور نے بتایا کہ ان کی اس فلم کا نام ’زیور‘ ہے جس میں ریما خان، بابر علی، جان ریمبو، صاحبہ اور شاہد نے اداکاری کی تھی جبکہ وہ خود اس کے ہدایتکار اور رائٹر تھے۔ ان کے مطابق یہ فلم 1998میں ریلیز ہوئی تھی جبکہ ‘میرے پاس تم ہو‘ کی کہانی اسی فلم کی کہانی سے انسپائر ہے۔
یاد رہے کہ ڈرامہ میرے پاس تم ہو کو پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں پزیرائی ملی تھی اس ڈرامے کو خلیل الرحمان قمر نے تحریر کیا تھا۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: میرے پاس تم ہو
پڑھیں:
کراچی، 11 سالہ بچی کی پراسرار ہلاکت، گلا گھونٹ کر قتل کیے جانے کا انکشاف
کراچی:شہر قائد کے علاقے سرجانی ٹاؤن سیکٹر 51-C میں واقع ایک گھر سے 11 سالہ بچی آسیہ کی پھندا لگی لاش برآمد ہونے کا دلخراش واقعہ پیش آیا۔
ابتدائی طور پر واقعہ خودکشی معلوم ہو رہا تھا تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ میں گلا گھونٹ کر قتل کیے جانے کی تصدیق ہو چکی ہے۔
پولیس کے مطابق مددگار 15 کو اطلاع شہری حارث کی جانب سے دی گئی تھی۔ اطلاع پر پولیس فوری موقع پر پہنچی جہاں محلے کی ایک خاتون نے بچی کو کمرے میں پھندے سے لٹکا ہوا دیکھا تھا۔
محلہ داروں نے کپڑے کی رسی کاٹ کر بچی کو نیچے اتارا مگر وہ جانبر نہ ہو سکی۔
لاش کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے معائنے کے بعد بتایا کہ آسیہ کی موت گلا گھونٹنے سے واقع ہوئی۔
پولیس کے مطابق نامعلوم ملزم یا ملزمان نے بچی کو پھندا لگا کر قتل کیا۔
افسوسناک پہلو یہ ہے کہ مقتولہ کے والد نے قانونی کارروائی سے انکار کر دیا جس کے بعد پولیس نے سرکاری مدعیت میں مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔
مزید یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ واقعے سے ایک رات قبل بچی کے والدین کے درمیان شدید جھگڑا ہوا تھا، جس کے بعد بچی کی والدہ گھر چھوڑ کر چلی گئی تھی۔