میرے پاس تم ہو، کونسی فلم سے کاپی کر کے بنایا گیا؟ سید نور کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 22nd, July 2025 GMT
پاکستان شوبز کے سینئر اداکار سید نور نے مشہور ڈرامہ ’میرے پاس تم ہو‘ سے متعلق تہلکہ خیز انکشاف کردیا۔
ایک حالیہ پوڈکاسٹ کے دوران سینئر اداکار سید نور نے انکشاف کیا کہ ہمایوں سعید اور عائزہ خان کا ڈرامہ میرے پاس تم ہو جو بےحد مقبول ہوا وہ ان کی فلم سے کی نقل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ماضی کی انکی ایک فلم بلکل اسی کہانی پر مبنی ہے جس میں ایک عورت زیورات اور پیسے کی لالچ میں آکر اپنے شوہر کو چھوڑ دیتی ہے مگر آخر میں دھوکا کھاتی ہے۔
سید نور نے بتایا کہ ان کی اس فلم کا نام ’زیور‘ ہے جس میں ریما خان، بابر علی، جان ریمبو، صاحبہ اور شاہد نے اداکاری کی تھی جبکہ وہ خود اس کے ہدایتکار اور رائٹر تھے۔ ان کے مطابق یہ فلم 1998میں ریلیز ہوئی تھی جبکہ ‘میرے پاس تم ہو‘ کی کہانی اسی فلم کی کہانی سے انسپائر ہے۔
یاد رہے کہ ڈرامہ میرے پاس تم ہو کو پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں پزیرائی ملی تھی اس ڈرامے کو خلیل الرحمان قمر نے تحریر کیا تھا۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: میرے پاس تم ہو
پڑھیں:
ملکی حالات اور عوام کی بہتری کیلئے دعاگو ہوں، ڈاکٹر طاہرالقادری
بانی و سرپرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن کا کہنا ہے کہ سیاست میں اب کوئی دلچسپی نہیں، خبریں نہیں پڑھتا، کیا چل رہا ہے جاننے کی کوشش بھی نہیں کرتا، توجہ تصنیف و تالیف پر ہے، سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اعلان تاحیات ہے، اپنے حصے کی کوشش کر لی۔میں سمجھتا ہوں کہ تعلیم پر کی جانے والی سرمایہ کاری کبھی رائیگاں نہیں جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کینیڈا میں پاکستانی صحافیوں سے ایک غیر رسمی ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے حالات اور عوام کی بہتری کیلئے ہمیشہ دعاگو رہتا ہوں، سیاست سے میری ریٹائرمنٹ تاحیات ہے، سیاست میں جتنا میرے حصے کا کام تھا کر دیا، سیاسی خبروں سے کوئی دلچسپی نہیں اور نہ ہی جاننے کی کوشش کرتا ہوں اور نہ ہی میرے پاس اتنا وقت ہوتا ہے، البتہ تعلیمی، تدریسی، فکری، اجتہادی امور و مسائل پر لکھتا رہتا ہوں اور میرے مختلف مواقع پر کیے گئے خطابات کی سیریز ویڈیو کلپس میرے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پوسٹ ہوتے رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پوری توجہ تصنیف و تالیف پر ہے، دنیا کے ہر ملک میں مسلمان رہتے ہیں اور دنیا کے ہر ملک کو ان کی زبان میں قرآن و سنت کے تراجم مہیا کرنے کے مشن پر کار بند ہوں۔ میری کتب کے مختلف زبانوں میں تراجم ہو رہے ہیں اور بس اسی کام پر توجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنگ نظری، عدم برداشت اور متشددانہ رویے بڑا چیلنج ہیں، اُمت جس قدر جلد ممکن ہو اس برائی سے نجات حاصل کرے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے فروغ پر سب سے زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ تعلیم پر کی جانے والی سرمایہ کاری کبھی رائیگاں نہیں جائے گی۔