نریندر مودی ایک دن ملک بیچ دینگے، کانگریس
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
ملکارجن کھرگے نے کہا ہے کہ وہ لوگ مہاتما گاندھی کے شیشے اور لاٹھی چرا سکتے ہیں لیکن انکا اصل سرمایہ نظریاتی میراث ہے جو کانگریس پارٹی کے پاس ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست گجرات کے احمد آباد میں آج کانگریس کمیٹی کے 84ویں اجلاس کا دوسرا دن ہے۔ دو روزہ اجلاس منگل 8 اپریل کو شروع ہوا جس کے پہلے دن کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ ہوئی۔ دوسرے دن بدھ 9 اپریل کو سابرمتی ریور فرنٹ پر مرکزی کنونشن منعقد ہو رہا ہے۔ اس اجلاس میں شرکت کے لئے 1700 سے زیادہ کانگریس کمیٹی کے نمائندے ملک بھر سے پہنچے ہیں۔ کنونشن میں کانگریس کمیٹی کے صدر ملکارجن کھرگے، سونیا گاندھی اور راہل گاندھی موجود تھے۔ اس دوران کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے مودی حکومت پر تنقید کی۔ انہوں نے ریزرویشن، وقف بل، امریکہ کا ٹیرف پلان، مہنگائی اور بے روزگاری کو لے کر نریندر مودی اور بی جے پی پر سخت نکتہ چینی کی۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے کہا ہے کہ وہ لوگ مہاتما گاندھی کے شیشے اور لاٹھی چرا سکتے ہیں، لیکن مہاتما گاندھی کا اصل سرمایہ نظریاتی میراث ہے جو کانگریس پارٹی کے پاس ہے۔
ملکارجن کھرگے نے کہا کہ ملک کی معیشت میں اجارہ داری قائم ہو رہی ہے، سرکاری جائیدادیں آہستہ آہستہ پرائیویٹ ہاتھوں میں دی جارہی ہیں۔ PSUs کی فروخت اور لاکھوں سرکاری نوکریوں کو ختم کرنے سے، ST، SC، OBC زمروں کے لئے ریزرویشن متاثر ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دلتوں اور پسماندہ طبقے کے لوگوں کو ریزرویشن دینا بھول جائیں، اس کے برعکس مودی حکومت ایک ایک کرکے تمام PSUs کو اپنے دوستوں کے حوالے کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہی چلتا رہا تو نریندر مودی ایک دن ملک بیچ دیں گے۔ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ کانگریس کی 140 سالہ تاریخ میں 86 کنونشن منعقد ہوئے۔ ان میں سے 6 کنونشن گجرات کی سرزمین پر منعقد ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ احمد آباد گجرات ہمارے لئے ایک زیارت گاہ کی طرح ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ہمارے پاس الیکشن کمیشن کی ہیرا پھیری کے 100 فیصد ثبوت موجود ہیں، راہل گاندھی
کانگریس لیڈر نے دیگر اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ جیسے اکھلیش یادو اور ڈی ایم کے ایم پی ٹی آر بالو کیساتھ پارلیمنٹ کے احاطے کے اندر احتجاج کیا اور الیکشن کمیشن اور بی جے پی کے خلاف نعرے لگائے۔ اسلام ٹائمز۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس رہنما راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو خبردار کیا کہ اپوزیشن انہیں بہار میں اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) مشق سے بچنے نہیں دے گی۔ ایوان کی کارروائی ملتوی ہونے کے فوراً بعد راہل گاندھی نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر نامہ نگاروں سے کہا "میں الیکشن کمیشن کو پیغام دینا چاہتا ہوںِ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ اس سے بچ جائیں گے، اگر آپ کے افسران کو لگتا ہے کہ وہ اس سے بچ جائیں گے، تو آپ غلط ہیں، آپ اس سے بچ نہیں پائیں گے کیونکہ ہم آپ کے خلاف کارروائی کریں گے"۔ انہوں نے الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) پر کرناٹک میں ووٹر لسٹ پر نظرثانی کے عمل کے دوران دھوکہ دہی کا الزام لگایا۔ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس مبینہ ہیرا پھیری کے 100 فیصد ثبوت ہیں، جس میں ووٹروں کو شامل کرنا اور حذف کرنا شامل ہے، لیکن انہوں نے ابھی تک کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ایک حلقے میں 50، 60 اور 65 سال کی عمر کے ہزاروں نئے ووٹرز کو فہرست میں شامل کیا گیا ہے اور 18 سال سے زائد عمر کے اہل ووٹرز کو فہرست سے ہٹا دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہمارے پاس 100 فیصد ثبوت ہیں کہ الیکشن کمیشن نے کرناٹک میں ایک سیٹ پر دھوکہ دہی کی اجازت دی، جب ہم آپ کو دکھانے کا فیصلہ کرتے ہیں، تو یہ 100 فیصد ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا "ہم نے صرف ایک حلقہ دیکھا اور یہ پایا، مجھے یقین ہے کہ ہر حلقے میں یہی ڈرامہ چل رہا ہے"۔ انہوں نے کہا کہ ایک حلقے میں ہزاروں نئے ووٹرز جوڑے گئے ہیں، جن کی عمریں 50، 60، 65 سال ہیں، پھر 18 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے نام کاٹے جا جا رہے ہیں۔ اپوزیشن پارٹیاں بشمول کانگریس اور سماج وادی پارٹی، ایس آئی آر کے عمل کی مخالفت کر رہی ہیں اور الزام لگا رہی ہیں کہ یہ ووٹروں خاص طور پر پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے کو حق رائے دہی سے محروم کرنے کی کوشش ہے۔
ان کا دعویٰ ہے کہ اس عمل کو ووٹر لسٹ سے مخصوص ووٹروں کا نام ہٹانے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے، جس کا اثر آئندہ اسمبلی انتخابات کے نتائج پر پڑ سکتا ہے۔ راہل گاندھی نے اپنے اس دعوے کو دہراتے ہوئے کہ الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داریاں نہیں نبھا رہا ہے کہا "میں نے کل بھی یہ کہا تھا، یہ بہت سنگین معاملہ ہے، الیکشن کمیشن ملک کے الیکشن کمیشن کے طور پر کام نہیں کر رہا ہے"۔ انہوں نے کہا کہ سچ تو یہ ہے کہ الیکشن کمیشن اپنا کام نہیں کر رہا ہے۔ راہل گاندھی نے دیگر اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ جیسے اکھلیش یادو اور ڈی ایم کے ایم پی ٹی آر بالو کے ساتھ پارلیمنٹ کے احاطے کے اندر احتجاج کیا اور الیکشن کمیشن اور بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔