وزیراعظم سے ملاقات میں کیا باتیں ہوئیں؟ حافظ نعیم الرحمان نے تفصیلات بتا دیں
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف سے ہونے والی ملاقات میں غزہ کی موجودہ صورت حال پر توجہ دلائی۔
میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہاکہ ہم نے غزہ کی موجودہ صورتحال پر حکومت پاکستان کو متوجہ کیا ہے کہ ہمیں اس معاملے پر مرکزی کردار ادا کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ کچھ عرصہ سے لوگ کہہ رہے ہیں کہ چونکہ پاکستان کی معاشی حالت بہتر نہیں تو پاکستان کو آگے بڑھ کر کوئی فیصلہ نہیں کرنا چاہیے، لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ یہ حالات پیدا ہونے کی بھی یہی وجہ ہے کہ پاکستان مرکزی کردار ادا نہیں کررہا۔
انہوں نے کہاکہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے، اور امریکا سمیت پورا مغرب اس کے ساتھ کھڑا ہوگیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ ہم نے وزیراعظم کو کہا ہے کہ غزہ کے معاملے پر پاکستان کو صرف مؤقف کی حد تک بات نہیں کرنی ہوگی بلکہ وہ رول ادا کرنا ہوگا جو اس کے شایان شان ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے تجویز کیا ہے کہ پارلیمنٹیرنز مختلف ممالک کا دورہ کریں اور غزہ کی صورت حال پر اپنا بھرپور کردار ادا کریں، ہمیں آگے بڑھنا ہوگا ورنہ ہم مجرموں کی صف میں کھڑے نظر آئیں گے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہم نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کا دورہ کرنے والے صحافیوں کے خلاف کارروائی کی جائے، ہم اسرائیل کی طرف بڑھنے والا ہر قدم اور ہر ہاتھ توڑ دیں گے، پوری دنیا بھی اگر اسرائیل کو تسلیم کرے گی تو پاکستان نہیں کرےگا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ اس کے علاوہ ہم نے وزیراعظم سے ملاقات میں بجلی کی قیمتوں میں کمی کا خیر مقدم کیا ہے، لیکن ہم نے واضح کیا ہے کہ بنیادی ٹیرف میں کمی ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے کہاکہ بجلی کی قیمت میں مزید کمی ہونی چاہیے، حکومت جتنے مرضی اعداد و شمار پیش کر دے لیکن ملک میں مہنگائی عروج پر ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ ہم نے تنخواہ دار طبقے پر بوجھ کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جس پر وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی ہے۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے حوالے سے ہم نے حکومت کو تجاویز دی ہیں، سی پیک کے تحت بلوچستان میں منصوبے مکمل ہونے چاہییں، اس وقت بلوچوں کے زخموں پر مرہم رکھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے تجویز بھی دی ہے کہ خیبرپختونخوا میں امن کی کنجی افغانستان کے ساتھ مذاکرات کرنے میں ہے، دونوں ممالک کو بات چیت کرنا ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے ملاقات میں کراچی کے مسائل پر بھی بات چیت کی، نہروں کے معاملے پر بھی ہم نے بات کی کہ اس معاملے کو مشترکہ مفادات کونسل میں زیر بحث لانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہاکہ اگر حکومت نے ہمارے مطالبات پر لیت و لعل سے کام لیا تو ہم احتجاج کا حق استعمال کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیل بجلی ٹیرف جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان غزہ مظالم فلسطین ملاقات وزیراعظم پاکستان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل بجلی ٹیرف جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان غزہ مظالم فلسطین ملاقات وزیراعظم پاکستان وی نیوز حافظ نعیم الرحمان نے انہوں نے کہاکہ ہم نے ملاقات میں کیا ہے کہ
پڑھیں:
یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جارہے ہیں:حافظ نعیم
فائل فوٹوامیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جارہے ہیں، ٹرانسپورٹ ہے نہیں اور ای چالان ہزاروں میں آرہے ہیں، لاہور میں جو چالان 200 روپے کا ہے سندھ میں 5 ہزار روپے کا ہے۔
کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر 9 ٹاؤنز میں ترقیاتی کاموں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا ہے، ہم اپنی بساط سے زیادہ کام کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے، مرتضیٰ وہاب کے کام بھی ہم کو دیکھنے پڑتے ہیں، ایس تھری منصوبہ کہاں چلا گیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے نہیں بن رہا، جبکہ ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کا برا حال کردیا ہے، اورنج لائن میں بھی پورے اورنگی کو کور نہیں کیا گیا، 400 بسیں لا کر لوگوں کو بے وقوف بنایا جارہا ہے، لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے شہر کو آزادی دلائیں گے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات جیت کر لوگ کہتے تھے اختیارات ملیں گے نہیں تو کام کیسے کریں گے، پیپلز پارٹی کی سیٹوں میں من پسند حلقہ بندیوں کی وجہ سے اضافہ ہوا، پیپلز پارٹی نے دھاندلی کر کے اپنا میئر بنایا اور ابھی تک ٹاؤن کو اختیارات منتقل نہیں کیے۔
انہوں نے کہا کہ کچرا اٹھانے کا اختیار بھی سندھ حکومت کے پاس ہے، گھر سے جو کچرا اٹھایا جاتا ہے اس کے پیسے لوگ خود ادا کرتے ہیں، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کے پاس گھر سے کچرا اٹھا کر لینڈ فیلڈ سائٹ تک پہنچانے کا پورا میکنزم موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹاؤن کو کام کرنے سے روکا جارہا ہے، سٹی وارڈن کو استعمال کر کے کام میں روڑے اٹکائے جارہے ہیں، جماعت اسلامی اپنے ٹاؤنز میں اختیارات سے بڑھ کر کام کر رہی ہے، سیوریج اور کچرے کا کام بھی ٹاؤن کر رہا ہے، 12 سے 15 سال سے کراچی کے بڑے منصوبے تاخیر کا شکار ہیں، جماعت اسلامی کے تحت تعمیر و ترقی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیوریج کا کام کر کے سڑکیں بنانی پڑتی ہیں اور سیوریج کا نظام بھی ٹاؤن کو خود دیکھنا پڑ رہا ہے، 15 سالوں میں پیپلز پارٹی نے کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا، صرف قبضے کی سیاست جاری ہے، گاؤں اور دیہات پر قبضے کے بعد شہروں پر قبضہ کرلیا ہے، تعلیم خیرات نہیں یہ ہمارے بچوں کا حق ہے۔