ملاقات کے بعد جماعت اسلامی کے رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ انھوں نے وزیراعظم اور ان کی کابینہ سے ملاقات کے دوران اس بات پر زور دیا ہے کہ پاکستان مسئلہ فلسطین پر قائدانہ کردار ادا کرے۔ حکومت پارلیمنٹرین اور سٹیک ہولڈرز پر مشتمل وفد تشکیل دے جو اہم اسلامی ممالک کا دورہ کرے۔ ترکی، انڈونیشیا اور پاکستان کی نیوی فریڈم فلوٹیلا تیار کر کے غزہ کا محاصرہ ختم کرائیں۔  اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے وزیراعظم شہباز شریف سے ایوان وزیراعظم میں ملاقات کی اور غزہ کی صورت حال، بجلی کی قیمتوں میں کمی، بلوچستان اور کے پی کے حالات، کراچی میں ترقیاتی منصوبوں اور انڈس کینال پراجیکٹ سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیراطلاعات عطا تارڑ اور کابینہ کے دیگر ارکان بھی وزیراعظم کے ہمراہ جب کہ حافظ نعیم الرحمن کی سربراہی میں وفد میں نائب امیر لیاقت بلوچ، میاں اسلم، ڈپٹی سیکرٹری سید فراست شاہ، ڈائریکٹر امور خارجہ آصف لقمان قاضی اور امیر اسلام آباد نصراللہ رندھاوا شامل تھے۔

ملاقات کے بعد جماعت اسلامی کے رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ انھوں نے وزیراعظم اور ان کی کابینہ سے ملاقات کے دوران اس بات پر زور دیا ہے کہ پاکستان مسئلہ فلسطین پر قائدانہ کردار ادا کرے۔ حکومت پارلیمنٹرین اور سٹیک ہولڈرز پر مشتمل وفد تشکیل دے جو اہم اسلامی ممالک کا دورہ کرے۔ ترکی، انڈونیشیا اور پاکستان کی نیوی فریڈم فلوٹیلا تیار کر کے غزہ کا محاصرہ ختم کرائیں۔ جماعت اسلامی 11 اپریل کو لاہور، 13 کو کراچی، 18 کو ملتان اور 20 کو اسلام آباد میں فلسطین مارچز کا انعقاد کرے گی، امریکی سفارت خانہ کی جانب پیش قدمی کریں گے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اسرائیل اور امریکا پر دباو ڈالا جائے کہ فوری طور پر غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر بمباری اور عسکری حملوں کو روکا جائے، قتل عام بند اور سویلین آبادی بچوں، عورتوں، بوڑھوں کو فوری تحفظ فراہم کیا جائے۔ غزہ کا وحشیانہ حصار فوری طور پر ختم اور انسانی زندگی کی ضروریات فراہم کرنے کے لیے راستے کھولے جائیں، خوراک، ادویات، پانی اور بجلی کی فراہمی کے لیے غیرانسانی اور غیرقانونی پابندیاں ختم کی جائیں، ہسپتالوں کو بحال کیا جائے، جن مریضوں کا علاج غزہ میں ممکن نہیں انھیں باہر بھیجنے کی اجازت دی جائے۔

امیر جماعت نے کہا کہ اس وقت دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ غزہ کا ہے، صہیونی افواج فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہے ہیں، اسرائیل کے سرپرست امریکا اور مغرب کا اصل چہرہ سامنے آگیا ہے، ٹرمپ علی الاعلان کہہ رہا ہے کہ امریکا اسرائیل کے ساتھ ہے، ٹرمپ کا موجودہ رویہ شرمناک ہے۔ مظلوم فلسطینیوں پر روز بمباری ہو رہی ہے۔ غزہ کے مسئلہ پر پاکستان اور اس کی حکومت کو واضح لائن لینا ہوگی۔ وزیراعظم تمام مسلم ممالک کا فوری دورہ کریں اور سب کو ایک پیج پر اکٹھا کریں۔ کچھ مسلم ممالک فلسطینیوں کے ساتھ غداری کر رہے ہیں۔ غداروں کا انجام کبھی اچھا نہیں ہوا، امت سے غداری کرنے والے سن لیں آپ تاریخ کی غلط سائڈ پر کھڑے ہیں، اب معاملہ صرف مذمتوں تک محدود نہیں رہا ہے، سب کو مل کرآگے بڑھنا ہوگا۔ 

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی امت کی ترجمانی کر رہی ہے، ہم فلسطین کے ایشو پر ایک ہیں، جماعت اسلامی نے تمام سیاسی سرگرمیاں معطل کر کے فلسطین پر فوکس کیا ہے، جو صحافی اسرائیل گئے ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، اسرائیل کو نہ بانی پاکستان نے تسلیم کیا نہ ہم کرتے ہیں، قائد اعظم نے اسرائیل کو مغرب کی ناجائز اولاد کہا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمن جماعت اسلامی ملاقات کے نے کہا کہ غزہ کا

پڑھیں:

اسرائیل کو جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرایا جائے، وزیراعظم شہباز شریف نے عرب اسلامی ٹاسک فورس کی تجویز دیدی

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان قطر پر اسرائیلی حملے کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔ اس وقت غزہ میں انسانیت سسک رہی ہے، عالمی برادری اسرائیل کو جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرائے۔

دوحہ میں عرب اسلامی ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ اسرائیل نے قطر کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی کی ہے اور اس جارحیت سے مشرقِ وسطیٰ میں قیامِ امن کی کوششوں کو بے حد نقصان پہنچا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عرب اسلامی ہنگامی اجلاس: ’گریٹر اسرائیل‘ کا منصوبہ عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ بنتا جارہا ہے: امیر قطر

شہباز شریف نے کہاکہ عالمی قوانین کی کھلے عام پامالی ناقابلِ قبول ہے اور اسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔

وزیراعظم نے زور دے کر کہاکہ غزہ میں انسانیت سسک رہی ہے، وہاں طبی عملے اور امدادی رسائی فوری طور پر ممکن بنائی جائے تاکہ بے گناہ شہریوں کو ریلیف مل سکے۔

انہوں نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر غزہ میں جنگ بندی کروائے۔

ایک متبادل اور دیرپا حل کے طور پر وزیراعظم نے دوبارہ دو ریاستی حل کی حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ آزاد فلسطینی ریاست ہی امن کی واحد بنیاد ہے جس کا دارالحکومت القدس شریف ہونا چاہیے۔

اجلاس کے تناظر میں وزیراعظم نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف عرب اسلامی ٹاسک فورس تشکیل دینے کی تجویز بھی پیش کی، تاکہ خطے کے مسلم ممالک اجتماعی اور مربوط اقدام کر سکیں۔ اب وقت ہے کہ خاموشی توڑ کر ایک مؤقف اختیار کیا جائے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ اقوامِ متحدہ میں اسرائیل کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کی حمایت کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عرب اسلامی اجلاس میں اسرائیل کے خلاف مضبوط فیصلے کیے جائیں، سیکریٹری جنرل او آئی سی

اپنے خطاب کے اختتام پر وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اجلاس ایک اہم موڑ ہے جس نے دنیا کو پیغام دیا ہے کہ مسلمان ممالک غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ اقدامات کے خلاف ایک آواز میں کھڑے ہیں اور اس موقع پر بین الاقوامی برادری سے مطالبہ ہے کہ وہ انصاف بحال کرے اور جنگ بندی کے ذریعے انسانی جانوں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیلی جارحیت اقوام متحدہ شہباز شریف قطر حملہ وزیراعظم پاکستان وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعظم کی سعودی ولی عہد سے ملاقات ؛ مسئلہ فلسطین سمیت دو طرفہ تعلقات اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال
  • شہباز شریف کی محمد بن سلمان سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • شہباز شریف کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • وزیراعظم شہباز شریف اور امیر قطر کی ملاقات ، مکمل حمایت اور یکجہتی کا اعادہ
  • وزیر اعظم شہباز شریف کی امیر قطر سے ملاقات، خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال
  • وزیراعظم شہباز شریف کی امیر قطر سے ملاقات، قریبی روابط برقرار رکھنے پر اتفاق
  • وزیراعظم شہباز شریف کی امیرِ قطر سے ملاقات، امت مسلمہ کے اتحاد پر زور
  • اسرائیل کو جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرایا جائے، وزیراعظم شہباز شریف نے عرب اسلامی ٹاسک فورس کی تجویز دیدی
  • وزیراعظم  اور سعودی ولی عہد کی اہم ملاقات، خطے کی تازہ صورتحال اور امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال
  • وزیرِاعظم کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات ، اسرائیل کی جارحیت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال