کراچی:

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے گزشتہ رات نارتھ کراچی میں ٹریفک حادثے کے بعد مشتعل افراد کی جانب سے ڈمپرز کو نذر آتش کیے جانے اور احتجاج کے دوران سڑک بند کرنے کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اپنے بیان میں گورنر سندھ نے کہا کہ شہریوں کا ہیوی ٹریفک اور اس سے ہونے والی اموات پر غم و غصہ بجا ہے، تاہم قانون شکنی کسی صورت قبول نہیں کی جا سکتی۔

انہوں نے کہا کہ تمام شہری پُرامن رہیں اور قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے سے گریز کریں۔

مزید پڑھیں: کراچی، تیز رفتار ڈمپر نے متعدد موٹر سائیکل افراد کو روند ڈالا، تین افراد زخمی، 5 ڈمپرز نذر آتش

کامران خان ٹیسوری نے زور دیا کہ ہمیں قانون کی بالادستی کو ہر صورت یقینی بنانا ہوگا۔ اشتعال انگیزی سے صرف نقصان ہی ہوگا، کوئی بھی شخص بھائی کو بھائی سے لڑانے کی سازش میں کامیاب نہ ہونے دے۔

گورنر سندھ نے مزید کہا کہ کچھ عناصر شہر کا امن خراب کرنے کی ناپاک کوشش کر رہے ہیں، لیکن چنگاری پھینک کر آگ بھڑکانے کی ان سازشوں کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

انہوں نے تمام اداروں پر زور دیا کہ حالات کو قابو میں رکھنے اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: گورنر سندھ

پڑھیں:

عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر

ای چالان کے بھاری جرمانوں کیخلاف ایک اور شہری نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق درخواست گزار جوہر عباس نے راشد رضوی ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں۔

درخواست گزار نے کہا کہ سندھ حکومت نے جولائی 2025 میں ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار مقرر کی۔ اس تنخواہ میں راشن، یوٹیلیٹی بلز، بچوں کی تعلیم و دیگر ضروریات ہی پوری نہیں ہوتیں۔

عدالت سے استدعا ہے کہ فریقین کو ہدایت دیں کہ ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے پر عدالت کو مطمئن کریں، عائد کیئے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔

درخواست گزار نے کہا کہ کراچی کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہے، شہریوں کو سہولت نہیں لیکن ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں، لاہور میں چالان کا جرمانہ 200 اور کراچی میں 5 ہزار روپے ہے، یہ دہرا معیار کیوں ہے؟ چالان کی آڑ میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ وہ غیر منصفانہ اور امتیازی جرمانے غیر قانونی قرار دے اور حکومت کو شہر کا انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کرنے کی ہدایت کی جائے۔

درخواست میں سندھ حکومت، چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی، ڈی آئی جی ٹریفک، نادرا، ایکسائز و دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل مرکزی مسلم لیگ کراچی کے صدر ندیم اعوان نے کراچی میں ای چالان سسٹم کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • بنگلہ دیش: عبوری حکومت کا سیاسی اختلافات پر اظہارِ تشویش، اتفاق نہ ہونے کی صورت میں خود فیصلے کرنے کا عندیہ
  • جماعت اسلامی ہند کا بھارت میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم پر اظہار تشویش
  • آزادیِ اظہار اور حقِ گوئی جمہوری معاشروں کی پہچان اور بنیاد ہیں، کامران ٹیسوری
  • گورنرسند ھ کامران خان ٹیسوری کا تھائی ملکہ کے انتقال پر اظہار تعزیت
  • ضیاءالحسن لنجار ایڈووکیٹ ممبر سندھ بار کونسل منتخب ہوگئے
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • کراچی کا ای چالان سسٹم سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج ،جرمانے معطلی پٹیشن
  • سابق وزیراعلی سندھ آفتاب شعبان میرانی انتقال کرگئے،صدر مملکت کا اظہار تعزیت
  • یوسف تاریگامی کا بھارت میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر اظہار تشویش
  • سندھ حکومت کراچی کی عوام سے زیادتیاں بند کرے، بلال سلیم قادری