اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات، سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ معیشت کے استحکام نے مارکیٹ کو نئی زندگی بخشی ہے اور ترقی کی نئی راہیں کھولی ہیں۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزارتِ خزانہ میں عالمی پیشہ ورانہ خدمات فراہم کرنے والی فرم الویریز اینڈ مارسل کے وفد نے وزیر خزانہ سے ملاقات کی، یہ ملاقات پاکستان میں نجکاری کے عمل اور خودمختار ویلتھ فنڈ کے قیام کے سلسلے میں جاری مشاورت کا حصہ تھی۔ الویریز اینڈ مارسل کے وفد کی قیادت مسٹر پیٹر بریگز، ڈویڑن ایگزیکٹو، نے کی، جبکہ ان کے ہمراہ عبداللہ الاِبعاری، منیجنگ ڈائریکٹر، اور رضا باقر، گلوبل ہیڈ آف سوورین ایڈوائزری، بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران پیٹر بریگز نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے الویریز اینڈ مارسل کے مضبوط عزم کا اظہار کیا اور اس خطے کی ابھرتی ہوئی منڈیوں میں کمپنی کی طویل المدتی حکمتِ عملی کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی پاکستان میں اپنا دفتر کھولنے پر غور کر رہی ہے تاکہ حکومت کو نجکاری کے عمل میں مدد فراہم کی جا سکے اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو ملک میں سرمایہ کاری کی جانب راغب کیا جا سکے۔ ان کے مطابق پاکستان کی ابھرتی ہوئی مارکیٹ سرمایہ کاری اور طویل مدتی ترقی کے لیے بے پناہ مواقع فراہم کرتی ہے۔ سینیٹر محمد اورنگزیب نے الویریز اینڈ مارسل کی دلچسپی کا خیرمقدم کرتے ہوئے نجکاری اور سوورین ایڈوائزری میں کمپنی کی مہارت کو سراہا۔ وزیر خزانہ نے ملک میں سرمایہ کاری کے مواقع کو مؤثر انداز میں کھولنے کے لیے ان کے ممکنہ کردار کو سراہا، بالخصوص بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کے ضمن میں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نجکاری کے عمل کو تیز کرنے کے لیے پرعزم ہے اور اب تک 24 سرکاری اداروں کو نجکاری کی فہرست میں شامل کیا جا چکا ہے۔ اس موقع پر سینیٹر اورنگزیب نے گزشتہ 14 ماہ کے دوران پاکستان کی معیشت میں ہونے والی بہتری کا ذکر کیا اور کہا کہ معیشت کے استحکام نے مارکیٹ کو نئی زندگی بخشی ہے اور ترقی کی نئی راہیں کھولی ہیں۔ انہوں نے عالمی شپنگ کمپنی اے پی مولر میرکس کی جانب سے میری ٹائم سیکٹر میں بڑی سرمایہ کاری کے حالیہ اعلان کا حوالہ دیا، اس کے ساتھ ساتھ مقامی سرمایہ کار اور کاروباری حضرات بھی نئے جوش و جذبے سے ان مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے آگے آ رہے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ سب معاشی بہتری کی واضح علامتیں ہیں اور پاکستان کی ترقی کے لیے امید افزا اشارے ہیں۔ آخر میں، وزیر خزانہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت کا وڑن وزیرِ اعظم شہباز شریف کے اہداف کے عین مطابق ہے، جس کا مقصد پاکستان میں تجارت، سرمایہ کاری اور سیاحت کو فروغ دینا اور خطے میں ابھرتے ہوئے اقتصادی کوریڈور سے بھرپور فائدہ اٹھانا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ الویریز اینڈ مارسل کے ساتھ شراکت داری پاکستان اور اس کی معیشت کے لیے ایک خوشحال مستقبل کی بنیاد رکھے گی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پاکستان میں سرمایہ کاری نجکاری کے انہوں نے کے لیے ا کاری کے

پڑھیں:

پاکستان میں تیل و گیس کی تلاش کا نیا باب، 80 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع

پاکستان نے تقریباً 2 دہائیوں بعد ہونے والے پہلے بولی کے عمل میں 23 آف شور تیل و گیس کی تلاش کے بلاکس 4 مختلف کنسورشیمز کو الاٹ کر دیے ہیں۔

مقامی توانائی کمپنیوں کی قیادت میں قائم کیے گئے ان کنسورشیمز میں سے بعض نےغیر ملکی اداروں، خصوصاً سرکاری ترک کمپنی ٹی پی اے او کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں آف شور تیل و گیس کی تلاش، معیشت کے لیے گیم چینجر قرار

مجموعی طور پر 40 آف شور بلاکس میں سے 23 کے لیے کامیاب بولیاں موصول ہوئیں، جو تقریباً 53 ہزار 500 مربع کلومیٹر کے علاقے پر محیط ہیں۔

Pakistan awards first offshore oil exploration blocks for decades

-First offshore bidding round since 2007 draws 23 block awards
-4 local-led consortiums win exploration rights
-Turkish national oil company TPAO among foreign partnershttps://t.co/7nmDDeAN0J

— Ariba Shahid (@AribaShahid) October 31, 2025

وزارتِ توانائی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، کامیاب کمپنیوں میں آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ، ماری انرجیز اور پرائم انرجی شامل ہیں۔

وزارت کے مطابق، ترک کمپنی ٹی پی اے او نے ایک بلاک میں 25 فیصد حصص اور اس کی آپریٹنگ ذمہ داری حاصل کی ہے۔

یہ شراکت اس سال کے اوائل میں پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے ساتھ مشترکہ بولی کے معاہدے کے تحت طے پائی تھی، جس کا مقصد پاکستان کے سمندری توانائی وسائل کی تلاش ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں تیل و گیس کا بڑا ذخیرہ دریافت، یومیہ کتنے بیرل تیل حاصل ہوگا؟

دیگر بین الاقوامی شراکت داروں میں ہانگ کانگ کی یونائیٹڈ انرجی گروپ، اورینٹ پیٹرولیم اور فاطمہ پیٹرولیم شامل ہیں۔

چاروں کامیاب کنسورشیمز نے ابتدائی 3 سالہ مدت کے دوران تقریباً 8 کروڑ ڈالر کی لاگت سے ایکسپلوریشن سرگرمیاں انجام دینے کا وعدہ کیا ہے۔

وزارت توانائی کے مطابق، اگر ڈرلنگ کے مراحل آگے بڑھے تو کل سرمایہ کاری 75 کروڑ سے ایک ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔

مزید پڑھیں:پاکستان اور امریکا کے درمیان ٹیرف معاہدہ طے پا گیا، وزیرِ خزانہ کا خیر مقدم

تقریباً 3 لاکھ مربع کلومیٹر پر محیط اور عمان، متحدہ عرب امارات اور ایران کی سرحدوں سے جڑا پاکستان کا آف شور زون 1947 سے اب تک صرف 18 کنوؤں کی کھدائی کا مشاہدہ کر چکا ہے۔

تاہم یہ سب اس کے ممکنہ تیل و گیس ذخائر کا مکمل اندازہ لگانے کے لیے ناکافی ہے۔

پاکستان اپنی خام تیل کی ضروریات کا تقریباً نصف حصہ درآمد کرتا ہے اور 2019 میں کیکڑا ون منصوبے کی ناکامی کے بعد غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی آئی تھی۔

تاہم، موجودہ اقدامات کو ماہرین توانائی کے شعبے میں نئی روح پھونکنے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آف شور اورینٹ پٰیٹرولیم ایران بلاکس پاکستان تیل و گیس ڈرلنگ سرمایہ کاری عمان فاطمہ پیٹرولیم کنسورشیمز کیکڑا ون متحدہ عرب امارات ہانگ کانگ یونائیٹڈ انرجی گروپ

متعلقہ مضامین

  • سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ کا پاک امریکا معاشی تعلقات مضبوط بنانے پر زور
  • ترقی کی چکا چوند کے پیچھے کا منظر
  • وزارت خزانہ کے اہم معاشی اہداف، معاشی شرح نمو بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان
  • مضبوط و پائیدار پاک امریکہ تعلقات بہتر معاشی روابط اور موثر سرمایہ کاری سے وابستہ ہیں: رضوان سعید شیخ
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان معدنیات کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • اسحاق ڈار کا کینیڈین ہم منصب سے رابطہ، تجارت و سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
  • پاکستان میں تیل و گیس کی تلاش کا نیا باب، 80 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع
  • مہنگائی میں کمی اور شرح سود میں تاریخی کمی سے معیشت میں بہتری، عالمی اعتماد بحال، شزا فاطمہ
  • پاکستان کینیڈا تعلقات میں پیش رفت، تجارت و سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
  • وزیر خزانہ کی ڈچ سفیر سے ملاقات: پاکستان، نیدر لینڈز کا تجارت و سرمایہ کاری میں تعاون بڑھانے پر اتفاق