بھارتی اداکارہ وانی کپور نے پاکستان کے سپر اسٹار فواد خان کیساتھ اپنی نئی فلم ’عبیر گلال‘ کی ریلیز پر عائد پابندی پر خاموشی توڑ دی۔ 

بھارتی میڈیا کو دیئے ایک انٹرویو میں وانی کپور نے اپنی فلم پر عائد پابندی پر اظہار خیال کرتے ہوئے اپنا مؤقف سامنے رکھا ہے۔ اداکارہ نے کہا کہ جب یہ فلم بن رہی تھی تو حالات نارمل تھے جبکہ فلمسازوں نے ہر اس فلم کی ریلیز کیلئے ہر طرح کی قانونی اجازت لے رکھی تھی۔

وانی نے کہا کہ جب پاکستان اور بھارت کے حالات کشیدہ ہوئے تو ہم نے عوام اور حکومت کے فیصلے کو اہمیت دیتے ہوئے فلم کی ریلیز روک دی کیونکہ ہم کسی کے جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچانا چاہتے تھے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ اس فلم میں ایسی کوئی چیز نہیں ہے جس سے کسی کے جذبات مجروح ہوں یہ فلم محبت کے پیغام کے ساتھ بنائی گئی تھی۔ 

یاد رہے کہ فواد خان اور وانی کپور فلم عبیر گلال میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں تاہم پاک بھارت جنگ کے بعد کشیدگی کے باعث اس رومانوی فلم کی ریلیز پر پابندی عائد کردی گئی اور یہ فلم بھارتی انتہا پسندی کی نظر ہوگئی تاہم مداح اب بھی اس کی ریلیز کے منتظر ہیں۔

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: وانی کپور کی ریلیز

پڑھیں:

قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد، 10 سال قید کی سزا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

آستانہ: قازقستان میں نیا قانون نافذ ہوگیا ہے جس کے تحت ملک میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے اعلان کیا ہے کہ اب اگر کوئی بھی شخص کسی خاتون یا لڑکی کو زبردستی شادی پر مجبور کرے گا تو اسے 10 سال تک قید کی سزا دی جا سکتی ہے، اس قانون کا مقصد جبری شادیوں کی حوصلہ شکنی کرنا اور کمزور طبقات خصوصاً خواتین اور نوجوانوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ دلہنوں کے اغوا پر بھی سختی سے پابندی لگا دی گئی ہے،  اس سے قبل اگر کوئی اغوا کار متاثرہ خاتون کو اپنی مرضی سے چھوڑ دیتا تو قانونی کارروائی سے بچنے کے امکانات موجود ہوتے تھے، نئے قانون کے بعد یہ سہولت مکمل طور پر ختم کر دی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق قازقستان میں جبری شادیوں کے قابلِ اعتماد اعداد و شمار موجود نہیں تھے کیونکہ ملک کے کرمنل کوڈ میں اس حوالے سے کوئی علیحدہ شق شامل نہیں تھی،  رواں برس کے اوائل میں ایک رکنِ پارلیمان نے انکشاف کیا تھا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران پولیس کو جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا کے 214 کیسز رپورٹ ہوئے۔

یاد رہے کہ قازقستان میں خواتین کے حقوق کے مسائل 2023 میں اس وقت عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنے تھے جب ایک سابق وزیر نے اپنی اہلیہ کو قتل کر دیا تھا۔ اس واقعے کے بعد ملک میں خواتین کے تحفظ سے متعلق قوانین بنانے کا دباؤ بڑھ گیا تھا، اور نیا قانون اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • طالبان نے غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کیلیے انٹرنیٹ پر پابندی عائد کردی
  • رکن ممالک اسرائیل کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں، یورپی کمیشن
  • رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزراء پر پابندی عائد کریں،یورپی کمیشن
  • رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں؛ یورپی کمیشن
  • ملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت
  • بھارتی کرکٹرز پر پاکستانی نیٹ بولرز کے ساتھ تصاویر پر بھی پابندی عائد
  • منشیات کے استعمال پر نیدرلینڈز کے کرکٹر پر پابندی عائد
  • قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد، 10 سال قید کی سزا
  • قازقستان نے جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد کر دی
  • قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر سخت پابندی عائد