بھارتی کرکٹر یش دیال کا نابالغ لڑکی سے زیادتی کا معاملہ بھی سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
کراچی:
خاتون سے زیادتی کے الزام کا سامنا کرنے والے بھارتی کرکٹر یش دیال پر نابالغ لڑکی سے زیادتی کا الزام بھی لگ گیا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق رائل چیلنجرز بنگلورو کے 27 سالہ فاسٹ بولر یش دیال کے خلاف جے پور کے سانگانیر پولیس اسٹیشن میں زیادتی کا ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق یش دیال نے نابالغ لڑکی کو کرکٹ کیریئر میں مدد کا لالچ دیکر جذباتی طور پر بلیک میل کرکے دو سال تک زیادتی کا نشانہ بنایا۔
یش دیال نے لڑکی کو کرکٹ کیریئر میں مدد کا لالچ دیکر سیتا پورہ کے ایک ہوٹل میں مدعو کیا جہاں لڑکی پر پہلا جنسی حملہ کیا گیا، تب لڑکی صرف 17 سال کی تھی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل یش دیال کے خلاف خاتون سے زیادتی کی پہلی ایف آئی آر 6 جولائی کو غازی آباد کے اندرا پورم پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی تھی۔
خاتون نے یش دیال دیال پر شادی کے بہانے جنسی استحصال کرنے کا الزام لگایا تھا۔خاتون کے مطابق انکی یش دیال سے ملاقات تقریباً پانچ سال قبل ہوئی تھی، اور دیال نے اس سے شادی کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
خاتون نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ دیال شادی کی بات کو بار بار ٹالتا کرتا رہا اور آخر کار اسے معلوم ہوا کہ دیال دیگر خواتین کے ساتھ بھی ملوث ہے۔
یہ شکایت ابتدائی طور پر 21 جون کو چیف منسٹر کے آن لائن شکایت پورٹل کے ذریعے جمع کرائی گئی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سے زیادتی زیادتی کا یش دیال
پڑھیں:
امریکی اسکول میں بچوں کی ہیلتھ اسپیشلسٹ نے نابالغ طالبعلم سے جنسی تعلق استوار کرلیے
امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر سان ڈیاگو کے ہائی اسکول میں بچوں کی صحت پر کام کرنے والی 32 سالہ لیزیٹ اورٹیگا ویلیس نے نابالغ طالبعلم سے ناجائز تعلقات کا اعتراف کرلیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق ہیلتھ اسپیشلسٹ لیزیٹ اورٹیگا ویلیس نے عدالت میں اعتراف کیا ہے کہ اس نے 17 سالہ اسٹوڈنٹ کے ساتھ جنسی تعلق قائم کیا۔
پراسیکیوشن کے مطابق اورٹیگا نے نہ صرف جنسی تعلقات رکھے بلکہ متاثرہ طالب علم کو دھمکایا کہ وہ یہ راز کسی سے شیئر نہ کرے۔
ملزمہ کو 29 اکتوبر 2025 کو چولا وسٹا کی عدالت میں سزا سنائی جائے گی جو ممکنہ طور پر پانچ سال قید ہوسکتی ہے۔
یاد رہے کہ پولیس نے خاتون کو21 مئی کو گرفتار کیا اور نابالغ کے ساتھ جنسی تعلقات، فحش مقاصد کیلئے ملاقات اور بچے کو خاموش رہنے کے لیے ڈرانے دھمکانے جیسے سنگین الزامات عائد کیے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ خاتون اسکول میں کنٹریکٹ بیس پر تعینات تھیں اور ان کی کمپنی نے دعویٰ ہے کہ وہ اپنے اسٹاف کی مکمل جانچ پڑتال کرتے ہیں کیوں کہ بچوں کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔