ٹیرف وار: کیا چین براستہ پاکستان امریکا سے تجارت کر سکتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی درآمدات پر عائد کردہ مزید 50 فیصد ٹیرف سے چینی مصنوعات پر مجموعی محصولات اب 104 فیصد تک پہنچ گئی ہیں، اس بھاری ٹیرف کے بعد اب چین اور امریکا کے درمیان ہونے والی تجارت میں بڑی کمی ہوگی، کہا یہ جا رہا ہے کہ چین اب امریکا کے ساتھ تجارت کرنے کے لیے کسی اور ملک خصوصاً پاکستان کا سہارا لے سکتا ہے۔
وی نیوز نے معاشی ماہرین سے گفتگو کی اور ان سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا چین پاکستان کے ذریعے امریکا کے ساتھ تجارت کر سکتا ہے؟
یہ بھی پڑھیں امریکا کا چین پر 104 فیصد ٹیرف کے نفاذ کا اعلان، چین نے متبادل منڈیوں کی تلاش شروع کردی
موجودہ حالات میں کوئی ملک پاکستان میں کاروبار کے لیے نہیں آئےگا، شہباز رانامعاشی ماہر شہباز رانا نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت جو پاکستان کے معاشی، سیاسی اور امن و امان کے حالات ہیں اس کے باعث کوئی بھی ملک یہاں پر کاروبار کے لیے نہیں آئے گا، پاکستان میں سیاسی استحکام بھی نہیں ہے جبکہ یہاں پر کاروباری لاگت اور اخراجات بہت زیادہ ہیں۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں جو ریلیف دیا گیا ہے وہ بھی صرف 3 ماہ کے لیے ہی ہے، اس کے بعد جون میں پھر سے اس کا جائزہ لیا جائے گا، ان عوامل کے باعث کسی بھی ملک کے لیے پاکستان میں آکر فیکٹری لگانا اور پھر یہاں پر اشیا تیار کرکے باہر کسی اور دوسرے ملک کو ایکسپورٹ کرنا انتہائی مشکل ہوگا۔
شہباز رانا نے کہاکہ اگر چین اپنے ملک سے نکل کر کسی اور ملک میں صنعتیں یا فیکٹریاں لگائے گا تو وہ کسی ایسے ملک کا چناؤ کرے گا جس میں معاشی اور سیاسی استحکام ہو۔ جبکہ پیداواری لاگت، شرح سود اور ایکسچینج ریٹ بھی کم ہو۔
’میرا نہیں خیال کہ چین کے لیے پاکستان کوئی ایسا سازگار ملک ہے کہ وہ یہاں پر آکر صنعتیں لگائے، پاکستان میں سی پیک پراجیکٹ کے تحت چین نے جو صنعتیں لگانی تھیں وہ بھی ابھی تک مکمل نہیں ہو سکیں۔‘
چین کی انڈسٹری کو پاکستان لانے کا اچھا موقع ہے، شعیب نظامیسینیئر صحافی شعیب نظامی نے ’وی نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت پاکستان کے لیے بڑا اچھا موقع ہے کہ وہ چین کی انڈسٹری کو پاکستان میں لگانے کے لیے مواقع فراہم کرے، یہ پالیسیوں کے عدم تسلسل کا نتیجہ ہے کہ سی پیک کے تحت چین کی 18-2017 میں لگائی جانے والی انڈسٹری آج تک مکمل نہیں ہو سکی۔
انہوں نے کہاکہ سی پیک سے منسلک صنعتوں کے لیے ملک میں 10 ہزار میگا واٹ اضافی بجلی کا بندوبست کیا گیا تھا، پاکستان میں حکومتوں کی پالیسیوں میں عدم تسلسل کی وجہ سے سی پیک کے سیکنڈ فیز میں صنعتیں بروقت نہ لگائی جا سکیں۔
شعیب نظامی نے کہاکہ اب پاکستان کے لیے موقع ہے کہ وہ چین کی انڈسٹری جو اسپیشل اکنامک زونز میں زیر تعمیر ہے، اسے جلد از جلد مکمل کرے، چین کی مہارت اور پاکستانیوں کی سستی لیبر مل کر امریکی منڈیوں تک سامان پہنچا سکتے ہیں، لیکن اس کے لیے ہنگامی طور پر اقدامات کرنا ہوں گے۔
ہو سکتا ہے کہ جلد چینی کمپنیاں اپنی اشیا کی پاکستان میں پیداوار شروع کریں، شکیل احمدمعاشی تجزیہ کار شکیل احمد نے ’وی نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں سے پیک منصوبہ کے تحت چینی صنعتیں لگنا تھیں جس کے بعد چینی مشینری پاکستان منتقل ہونے کے بعد یہاں پر چینی اشیا کی پیداوار شروع ہونا ہے، ہو سکتا ہے کہ جلد چینی کمپنیاں اپنی اشیا کی پاکستان میں پیداوار شروع کریں اور یہاں سے مختلف ممالک کو ایکسپورٹ کریں۔
انہوں نے کہاکہ اس طرح یہ اشیا ’میڈ ان پاکستان‘ اشیا کہلائیں گی ناکہ میڈ ان چین، لیکن اس وقت ایسا کوئی سلسلہ نظر نہیں آرہا، ابھی چینی اشیا کی چین میں ہی پیداوار کی جا رہی ہے اور وہاں سے ہی پوری دنیا کو منتقلی جاری ہے۔
’امریکا اچھے سے جانتا ہے کہ پاکستان میں کون سے اشیا پیدا کی جارہی ہیں‘شکیل احمد نے کہاکہ پاکستان پر بھی امریکا نے 29 فیصد ٹیرف نافذ کیا ہوا ہے، امریکا اچھے سے جانتا ہے کہ پاکستان میں کون سی اشیا پیدا کی جا رہی ہیں اور ان کا حجم کتنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں کیا پاکستان امریکا سے ٹیرف پر کامیاب مذاکرات کر پائےگا؟
انہوں نے کہاکہ اگر چین پاکستان میں مختلف اشیا کی پیداوار کرکے انہیں کسی اور ملک درآمد کرےگا تو امریکا جیسے ملک کو فوری معلوم ہو جائے گا کہ یہ اشیا پاکستانی نہیں بلکہ کسی اور ملک کی ہیں اور پاکستان سے ایکسپورٹ کی جا رہی ہے۔ اور امریکا نے چین کے ساتھ ٹریڈ وار کا آغاز کر رکھا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امریکا امریکی منڈیاں برآمدات پاکستان تجارتی جنگ ٹیرف وار چین سی پیک فیز ٹو میڈ ان پاکستان میڈ ان چائنا وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا امریکی منڈیاں برا مدات پاکستان تجارتی جنگ ٹیرف وار چین سی پیک فیز ٹو میڈ ان پاکستان میڈ ان چائنا وی نیوز انہوں نے کہاکہ پاکستان میں کسی اور ملک پاکستان کے کہ پاکستان سے گفتگو اشیا کی سکتا ہے یہاں پر کے بعد میڈ ان چین کی سی پیک کے لیے
پڑھیں:
وزیر خزانہ سے پولینڈ کے سفیر کی ملاقات‘ تجارت بڑھانے پر تبادلہ خیال
اسلام اباد ( نمائندہ خصوصی ) پاکستان میں پولینڈ کے سفیر ما سیج پسر سکی نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات کی ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی گئی ، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات میں اضافہ، تجارت کو بڑھانے اور سرمائے کاری کے مواقع کے حوالے سے خصوصی طور پر تبادلہ خیال کیا گیا پولینڈ کے سفیر نے پاکستان میں سیلاب کی وجہ سے جان و املاک کے نقصان پر اظہار افسوس کیا انہوں نے معیشت کو بحال کرنے اور مائیکرو اکنامک استحکام پر وزیر خزانہ کو مبارکباد دی ، انہوں نے بتایا کہ پولینڈ کی حکومت ،پاکستان میں ایک اعلی سطح کا وفد بھیجنے کے لیے کام کر رہی ہے جس میں سینئر سیاسی رہنما بھی شامل ہوں گے جو دو طرفہ رابطوں میں اضافے پر بات چیت کرے گا انہوں نے کہا کہ پولینڈ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بڑھانے میں دلچسپی رکھتا ہے اس وقت دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تجارت ایک ارب ڈالر ہے اور اس کا توازن پاکستان کے حق میں ہے انہوں نے کہا کہ پولینڈ نے پاکستان میں گیس کی تلاش کے سیکٹر میں 100 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے جبکہ باہمی تعاون کو بڑھانے کے لیے مختلف سیکٹرز میں مواقع کی تلاش کی جا رہی ہے وزیر خزانہ نے پولینڈ کے سفیر کو سلاب زدہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف اپریشنز کے بارے میں بتایا انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب شدید نوعیت کا ہے جبکہ سیلاب کے نقصانات کے بارے میں اسیسمنٹ کی جا رہی ہے تاکہ ترقیاتی پارٹنر کو اگاہ کیا جا سکے ۔