انگلینڈ کے ون ڈے اور ٹی ٹونٹی کرکٹ کے نئے کپتان ہیری بروک نے کہا ہے کہ انہیں انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے پیسوں سے زیادہ اپنے ملک کی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی عزیز ہے۔

اپنی بطور کپتان نامزدگی کے بعد انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں صرف اپنے ملک کی نمائندگی کرنا چاہتا ہوں جس طرح گزشتہ کئی سالوں سے کررہا ہوں، میں پرامید ہوں کہ اس کا ٹیم کو آگے لے جانے میں اثر پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیے: ہیری بروک انگلینڈ کے وائٹ بال کپتان مقرر کر دیے گئے

واضح رہے کہ قبل ازیں، ہیری بروک کو دہلی کیپیٹلز کی طرف سے بولی دے کر آئی پی ایل کے لیے منتخب کیا گیا تھا تاہم بعد میں وہ لیگ سے علیحدگی اختیار کی جس کے بعد ان پر 2 سالوں کے لیے پابندی لگ گئی۔

انہوں نے کہا کہ مجھے زیادہ پسند انگلینڈ کے لیے کرکرٹ کھیلنا ہے اور اس کے لیے یہاں وہاں سے تھوڑے بہت پیسوں کا نقصان کوئی بڑا مسئلہ نہیں۔

ہیری بروک نے یہ بھی کہا ہے کہ اس سال انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان ہونے والی ٹیسٹ کرکٹ کی ایشز سیریز جیتنا ان کی ترجیح ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 26 سالہ ہیری بروک کو جوس بٹلر کی جگہ وائٹ بال کپتان مقرر کیا گیا تھا۔ جوس بٹلر فروری میں انگلینڈ کے چیمپئینز ٹرافی سے باہر ہونے کے بعد مستعفی ہوگئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انگلینڈ کرکٹ ہیری بروک.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انگلینڈ کرکٹ ہیری بروک انگلینڈ کے ہیری بروک کے لیے

پڑھیں:

سابق کپتان معین خان کا ایشیا کپ میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے رویے پر ردِ عمل

پاکستان کے سابق ٹیسٹ کپتان اور  سابق چیف سلیکٹر معین خان نے  ایشیا کپ میں بھارتی رویے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اس معاملے کو پرزور طریقے سے آئی سی سی کے سامنے اٹھائے، بھارت کے خلاف ہونے والے مقابلے میں میچ ریفری کے غیر پروفیشنل رویہ پر بھرپور ایکشن لیا جائے۔

مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ماضی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کی ذمہ داری ادا کرنے والے معین خان نے کہا کہ پی سی بی کو چاہیے کہ وہ آئی سی سی کے ساتھ اس معاملے کو اٹھائے اور پی سی بی کے سربراہ محسن نقوی چیئرمین ایشین کرکٹ کونسل کی حیثیت سے اپنے اختیارات کا استعمال کریں۔

میچ میں پاکستان کی ناقص پرفارمنس سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے معین خان نے کہا کہ میچ میں پاکستانی بیٹنگ لائن توقعات پر پورا نہیں اتری۔  بیٹرز نے میرٹ پر بیٹنگ نہیں کی،بیٹرز اپنی مرضی کے مطابق شارٹس کھیلتے رہے اور وکٹیں گنواتے رہے۔کرکٹ ایسے نہیں کھیلی جاتی جیسے ہمارے بیٹرز نے کھیلے۔

انہوں نے کہا کہ سینیر بیٹر بابر اعظم اور محمد رضوان کے متبادل موجود نہ تھے تو ان کو قومی ٹیم سے ڈراپ کیوں کیا گیا،ایسا لگتا ہے کہ بابر اعظم اور محمد رضوان کے ساتھ ذاتی دشمنی نبھائی گئی ہے۔ بابر اعظم اور محمد رضوان کے اسٹرائیک ریٹ دیکھنے والے پاکستان ٹیم میں موجود بیٹرز کے بھی اسٹرائیک ریٹ دیکھیں۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ پاکستان کو بھارت سے شکست ضرور ہوئی ہے لیکن وہ ایشیا کپ سے باہر نہیں ہوا۔اب بھی گرین شرٹس کے پاس کم بیک کرنے کا موقع ہے۔پاکستان ہمیشہ اچھی کارکردگی دکھا کر کھیل میں واپس آتا ہے۔ پاکستان اور بھارت ٹی ٹوئنٹی کی بہترین ٹیمیں ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • نیتن یاہو نے ٹرمپ کو قطر حملے سے پہلے آگاہ کیا یا نہیں؟ بڑا تضاد سامنے آگیا
  • پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تاریخی دفاعی معاہدہ، بھارت کا ردعمل بھی سامنے آگیا
  • کرکٹ انصاف اور احترام کا گیم ہے، شاہد آفریدی
  • متنازع میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ نے پاکستان کے کپتان اور مینجر سے معافی مانگ لی
  • سیاست کو کھیلوں سے الگ رکھنا ضروری ہے، محمد فیصل
  • ماضی کی معروف اداکاراؤں کیساتھ افیئر؛ کمار سانو کا ردعمل سامنے آگیا
  • ایشیاءکپ میں ہاتھ ملانے کا تنازعہ،بھارتی کرکٹ بورڈکا بیان آگیا
  • سابق کپتان معین خان کا ایشیا کپ میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے رویے پر ردِ عمل
  • بھارتی ٹیم نے کس کے کہنے پر پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہیں ملایا؟ نام سامنے آگیا
  • پاک بھارت میچ کے بعد سلمان آغا پوسٹ میچ پریزنٹیشن میں کیوں نہیں گئے؟ وجہ سامنے آگئی