فرنچائز ٹیم ڈائریکٹر نے دورباہ پی ایس ایل کھیلنے کا عندیہ دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ڈائریکٹر سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ اگر موقع ملا تو دوبارہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں ایکشن میں نظر آ سکتا ہوں۔
کرکٹ پاکستان کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں قومی ٹیم کے سابق کپتان و کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ڈائریکٹر سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال بھی ہماری کارکردگی بہتر رہی تھی، ہم پلے آف کے لیے کوالیفائی کر گئے لیکن آگے نہ جاسکے، اس سیزن میں ٹیم زیادہ مضبوط ہے اور اب فائر پاور بھی ہمارے پاس ہے۔
انہوں نے کہا کہ فن ایلن اور حسن نواز نے حالیہ دنوں میں اچھی کارکردگی دکھائی، مارک چیپمین، شون ایبٹ اور فہیم اشرف بھی ٹیم میں موجود ہیں، اگر آپ چیپمین کی نیوزی لینڈ میں گذشتہ 2،3 سال کی کارکردگی دیکھیں تو وہ بہت عمدہ رہی ، انھیں پاکستانی کنڈیشنز کا بھی اچھا اندازہ ہے کیونکہ وہ 3 سال سے مسلسل دورہ کر رہے ہیں۔
سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ میری رائے میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ملکی اور غیر ملکی تجربہ کار کھلاڑیوں کا اچھا امتزاج ہے، امید ہے کہ ٹیم اس بار پی ایس ایل میں بہترین کارکردگی دکھائے گی، البتہ میں سمجھتا ہوں کہ اس بار ہماری فیلڈنگ بہترین ہوگی کیونکہ فہیم اشرف اور وسیم جونیئر، سعود شکیل، خواجہ نافع اور حسن نواز بھی بہت اچھے فیلڈرز ہیں۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ٹیم ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ کرکٹ سے محبت کبھی ختم نہیں ہوتی، جو شخص ساری زندگی کھیلتا رہا ہو اس کے لیے میدان سے باہر بیٹھنا ہمیشہ ایک چیلنج ہوتا ہے، اگرچہ اب میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ٹیم ڈائریکٹر کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہا ہوں تاہم دل آج بھی کرکٹ کیلئے دھڑکتا ہے، اگر موقع ملا تو دوبارہ پی ایس ایل میں ایکشن میں نظر آ سکتا ہوں۔
ابھی ریٹائرمنٹ کا اعلان نہیں کیا، جب محسوس کیا کردوں گا
سرفراز احمد نے کہا کہ میں نے ابھی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان نہیں کیا، جو ساری زندگی کرکٹ کھیلے جب وہ کھیل سے دور ہو تو اسے افسوس ضرور ہوتا ہے، ایک وقت آتا ہے جب ہر کھلاڑی کو کرکٹ چھوڑنی پڑتی ہے، ہم کوشش کرتے ہیں کہ جتنی بھی کرکٹ ملے اسے بھر پور طریقے سے کھیلیں۔
مجھے پاکستان کے لیے کھیلنا ہے، یقیناً ہر پلیئر کی یہی خواہش ہوتی ہے کہ وہ ملک کی نمائندگی کرے،میں چاہتا ہوں کہ جب تک کرکٹ کھیلوں بہترین کارکردگی دکھاؤں، جہاں تک کرکٹ چھوڑنے کی بات ہے، یہ فیصلہ تو ہر کسی کو ایک دن کرنا ہی ہوتا ہے، جب مجھے لگاکہ وقت آ گیا تو ضرور کہوں گا کہ ہاں میری کرکٹ بس اب ختم ہوگئی۔
بطور مینٹور کارکردگی پر تنقید کریں تنخواہ پر بات کرنا غلط ہے
بطور مینٹور پی سی بی سے بھاری تنخواہ وصول کرنے پر سرفراز احمد نے کہا کہ میں ہمیشہ یہی کہتا ہوں تنقید آپ کے کھیل یا جو کام کرتے ہیں اس پر ہونی چاہیے، کسی بھی انسان کے بارے میں اندازہ آپ اس کے کام سے لگائیں، یہاں ہم دوسری جانب چلے جاتے ہیں جو کہ غلط ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پی ایس ایل کا کہنا
پڑھیں:
استنبول میراتھون میں پاکستانی ایتھلیٹس کی شاندار کارکردگی، پہلی 3 پوزیشنز پر قبضہ
استنبول میں اتوار کے روز ہونے والی سالانہ میراتھون میں پاکستانی ایتھلیٹس نے شاندار کارکردی کا مظاہرہ کی ہے۔ یہ دنیا کی واحد میراتھون ہے جو ایشیا اور یورپ دونوں براعظموں کو جوڑتی ہے۔
پاکستان کے 12 ایتھلیٹس نے 42.195 کلومیٹر کا مکمل فاصلہ طے کیا، جن میں سب سے بہتر کارکردگی مباریز بن رافع کی رہی، جو 3 گھنٹے 21 منٹ 30 سیکنڈ کے وقت کے ساتھ سب سے آگے رہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’ہم بھی کسی سے کم نہیں’ استنبول میراتھن میں پاکستانی رنر امجد علی کا بڑا اعزاز
ان کے بعد مجتبیٰ احسن نے 3 گھنٹے 23 منٹ میں فاصلہ مکمل کیا، جبکہ استنبول میں مقیم اسماعیل خان نے 4 گھنٹے 3 منٹ میں تیسرے نمبر پر رہتے ہوئے پاکستان کی نمائندگی کی۔
جیو نیوز کے ڈپٹی اسپورٹس ایڈیٹر فہزان لکھانی نے بھی اپنی پہلی میراتھون میں شرکت کی اور 5 گھنٹے 13 منٹ میں پورا فاصلہ طے کیا۔
خواتین میں سحر علی جنجوعہ سب سے آگے رہیں، جنہوں نے 4 گھنٹے 22 منٹ میں ریس مکمل کی، جبکہ ہینا ملک نے 4 گھنٹے 49 منٹ میں فاصلہ طے کرتے ہوئے دوسرا نمبر حاصل کیا۔
یہ بھی پڑھیں: لندن میراتھن میں 40 پاکستانیوں کی شرکت، کینیا کے سیباسشین ساوے فاتح قرار پائے
دیگر پاکستانی شرکا میں عمر رشید، زین احمد، کاشف رضا، مہر وش حنیف، صدف سعد اور حازق خالد شامل تھے۔
رنرز نے سبز رنگ کی شرٹس پہن کر پاکستان کی نمائندگی کی، جبکہ بوسفرس برج عبور کرتے وقت شائقین نے بھرپور انداز میں ان کا استقبال کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news استنبول میراتھن ایشیا پاکستانی ایتلیٹس ترکیے یورپ