صوبائی قیادت کارکنوں کو نظرانداز کر رہی ہے، ن لیگ کوئٹہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ اہم عہدوں پر بیٹھنے کے بعد صوبائی قیادت نے انہیں نظرانداز کیا ہے۔ باہر کے لوگ پارٹی معاملات میں دخل اندازی کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کوئٹہ کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ صوبائی قیادت اہم عہدوں پر فائز ہونے کے بعد برے وقت میں فرنٹ لائن پر رہنے والے کارکنوں کو بھول گئی ہے۔ صوبائی قیادت کے قریبی ساتھی پارٹی میں نہ ہونے کے باوجود پارٹی معاملات میں مداخلت کر رہے ہیں۔ یہ گفتگو کوئٹہ میں منعقدہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ضلعی اجلاس میں ہوئی۔ ضلع کوئٹہ کے صدر سحر گل خلجی اور جنرل سیکرٹری جاوید اقبال اعوان اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ جس میں پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں نے شرکت کیں۔ اجلاس میں پارٹی امور اور کارکنوں کے مسائل پر غور کیا گیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سحر گل خلجی اور جاوید اعوان نے کہا کہ اس وقت کوئٹہ سمیت پورے بلوچستان میں پارٹی کارکنوں کو نظرانداز کیا گیا ہے، خاص طور پر کوئٹہ میں صوبائی قیادت کے قریبی ساتھی تنظیمی امور میں مداخلت کر رہے ہیں، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ برے حالات میں فرنٹ لائن کا کردار ادا کرنے والے کارکن آج صوبائی قائدین کی نظروں سے اوجھل ہوگئے، کیونکہ صوبائی قیادت آج اہم عہدوں پر فائز ہوچکی تو انہیں کارکنوں کی کیا ضرورت ہے۔ اجلاس میں مختلف قراردادیں پیش کی گئیں، جس کی کابینہ ارکان نے منظوری دی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ اجلاس جلد طلب کیا جائے گا، جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: صوبائی قیادت اجلاس میں کر رہے
پڑھیں:
شاہ محمود قریشی سے پارٹی رہنماوں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی
سابق رہنماؤں نے شاہ محمود قریشی کو مذاکرات کے ذریعے معاملات سلجھانے اور سیاسی تنازعات حل کرنے میں کردار ادا کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی۔ ملاقات میں اس بات پر بھی گفتگو ہوئی کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت بانی چیئرمین عمران خان کو جیل سے باہر نہیں نکال سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے سابق رہنماؤں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی پرانی قیادت نے "ریلیز عمران خان" تحریک چلانے پر مشاورت کی اور اسٹیبلشمنٹ سمیت مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت سے رابطے کرنے پر بھی غور کیا گیا۔ ملاقات میں فواد چوہدری، علی زیدی، عمران اسماعیل، محمود مولوی اور سبطین خان سمیت دیگر رہنما شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق رہنماوں نے ملک میں سیاسی درجہ حرارت کم کرنے پر اتفاق کیا جبکہ سابق رہنماؤں نے شاہ محمود قریشی کو مذاکرات کے ذریعے معاملات سلجھانے اور سیاسی تنازعات حل کرنے میں کردار ادا کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی۔ ملاقات میں اس بات پر بھی گفتگو ہوئی کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت بانی چیئرمین عمران خان کو جیل سے باہر نہیں نکال سکتی، جبکہ موجودہ سیاسی صورتحال اور مستقبل کی حکمتِ عملی پر بھی تفصیلی مشاورت کی گئی۔