پاک ترک کمپنیوں کا سرحد پار تجارت کو ڈیجیٹل بنانے کے لیے اشتراک
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
پاکستانی اور ترک کمپنیوں نے سرحد پار تجارت کو ڈیجیٹل بنانے کے لیے اشتراک کیا ہے، گلیکسی فائی اور آسیردیکس نے لاجسٹکس میں ڈیجیٹل انقلاب کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کردیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025ء کے دوران ملک کے مائننگ اور تجارتی شعبوں میں بڑھتی ہوئی بین الاقوامی دلچسپی کے پس منظر میں، پاکستانی اور ترک کمپنیوں کے درمیان ایک اہم ڈیجیٹل شراکت داری قائم ہوئی ہے، جس کا مقصد سرحد پار تجارت میں انقلاب لانا ہے۔
پاکستان کی معروف ڈیجیٹل فریٹ مینجمنٹ کمپنی گلیکسی فائی سولیوشنز نے ترکی کی ٹیکنالوجی کمپنی آسیردیکس کے ساتھ مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے ہیں۔
آسیردیکس ڈیجیٹل تبدیلی اور ڈیٹا ایکسچینج سلوشنز میں مہارت رکھتی ہے۔ اس معاہدے کا مقصد ترکی میں گلیکسی فائی پلیٹ فارم کا نفاذ ہے، جسے مستقبل میں ترکی کے سنگل ونڈو سسٹم کے ساتھ منسلک کرنے کا ارادہ ہے۔
مفاہمتی یادداشت پر بدھ کے روز کراچی میں گلیکسی فائی کے بانی و سی ای او آصف پرویز اور آسیردیکس گروپ کے سی ای او حلیل ساری باش نے دستخط کیے۔
یہ اسٹریٹجک اتحاد عالمی لاجسٹکس کی ڈیجیٹلائزیشن کی جانب ایک بڑا قدم ہے، جہاں دونوں کمپنیاں ایک شفاف، مؤثر اور مربوط تجارتی نظام کی تشکیل کے لیے پرعزم ہیں۔
گلیکسی فائی کے سی ای او آصف پرویز نے کہا ہے کہ ترکی کی مارکیٹ علاقائی اور بین البرعظمی لاجسٹکس کے مستقبل کے لیے مرکزی حیثیت رکھتی ہے، آسیردیکس کے ساتھ ہمارا اتحاد ایک مربوط ڈیجیٹل تجارتی ماحول کے قیام کی جانب اہم پیش رفت ہے۔ ہمارا حتمی ہدف گلیکسی فائی پلیٹ فارم کو ترکی کے سنگل ونڈو سسٹم سے منسلک کرنا ہے تاکہ ایک ہموار لاجسٹکس ایکو سسٹم تشکیل دیا جا سکے۔
اس موقع پر آسیردیکس گروپ کے سی ای او مسٹر حلیل ساری باش نے کہا کہ "ہم گلیکسی فائی کے ساتھ شراکت پر پُرجوش ہیں، تاکہ عالمی لاجسٹکس کو قومی ڈیجیٹل انفراسٹرکچر سے جوڑا جا سکے۔ ہمارا مشترکہ مقصد سرحد پار تجارت میں شفافیت اور مؤثریت کو بہتر بنانے کے لیے جدید ترین حل فراہم کرنا ہے۔"
اس کے ساتھ ساتھ گلیکسی فائی پاکستان سنگل ونڈو (PSW) کے ساتھ بھی اپنے پلیٹ فارم کو مربوط کرنے پر کام کر رہی ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان تجارتی روابط اور لاجسٹکس کو مزید ہموار بنائے گا۔
گلیکسی فائی، ترکی سنگل ونڈو اور پاکستان سنگل ونڈو کے درمیان ابھرتا ہوا یہ سہ فریقی ڈیجیٹل تجارتی کوریڈور باہمی انضمام اور ڈیٹا پر مبنی تجارتی سہولت کاری کے لیے ایک مثالی ماڈل کے طور پر سامنے آ رہا ہے، جو دونوں ممالک کو عالمی تجارتی ڈیجیٹلائزیشن کی تحریک میں پیش پیش رکھے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سرحد پار تجارت سنگل ونڈو سی ای او کے ساتھ کے لیے
پڑھیں:
پاکستان کا ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 اپریل ۔2025 )مالی سال 2025 کے پہلے 9 ماہ کے دوران پاکستان کا 9 ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 34.37 فیصد بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا جو ایک سال قبل 6.301 ارب ڈالر تھا رپورٹ کے مطابق حالیہ علاقائی سیاسی تبدیلیوں کی وجہ سے بنگلہ دیش، افغانستان اور سری لنکا کو برآمدات میں اضافہ ہوا ہے تاہم حالیہ برسوں میں ان ممالک کے ساتھ پاکستان کی تجارت کو نمایاں دھچکے کا سامنا کرنا پڑا ہے جس کی وجہ ناسازگار حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکلات ہیں اس پیش رفت کے باوجود علاقائی ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ بڑھ گیا ہے جس کی بنیادی وجہ زیر غور مہینوں کے دوران چین، بھارت اور بنگلہ دیش سے زیادہ درآمدات ہیں.(جاری ہے)
مالی سال 2024 میں تجارتی خسارہ 9.506 ارب ڈالر رہا جو گزشتہ سال کے 6.382 ارب ڈالر کے مقابلے میں 49 فیصد زیادہ ہے جولائی تا مارچ مالی سال 2025 کے دوران افغانستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا کو پاکستان کی برآمدات میں زبردست اضافہ دیکھا گیا اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق اس عرصے کے دوران دیگر ممالک خصوصاً چین کو برآمدات میں کمی کا سلسلہ جاری رہا مالی سال 2025 کے دوران جولائی تا مارچ پاکستان کی 9 ممالک افغانستان، چین، بنگلہ دیش، سری لنکا، بھارت، ایران، نیپال، بھوٹان اور مالدیپ کو برآمدات کی مالیت 3.26 فیصد اضافے کے ساتھ 3.420 ارب ڈالر رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 3.312 ارب ڈالر تھی. اس کے برعکس مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں درآمدات 23.65 فیصد اضافے کے ساتھ 11.887 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 9.613 ارب ڈالر تھیں تجزیے سے پتا چلتا ہے کہ مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں چین سے درآمدات 23.69 فیصد اضافے کے ساتھ 11.582 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 9.363 ارب ڈالر تھیں خطے میں زیادہ تر درآمدات چین سے حاصل کی جاتی ہیں اس کے بعد جزوی طور پر بھارت اور بنگلہ دیش ہیں. مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں چین کو پاکستان کی برآمدات 12.36 فیصد کم ہو کر 1.878 ارب ڈالر رہ گئیں جو گزشتہ مالی سال کے انہی مہینوں میں 2.143 ارب ڈالر تھیں مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں بھارت سے درآمدات 12.72 فیصد اضافے کے ساتھ 17 کروڑ 63 لاکھ 10 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال 15 کروڑ 64 لاکھ 20 ہزار ڈالر تھیں مالی سال 2024 میں بھارت سے درآمدات 8.866 فیصد اضافے کے ساتھ 20 کروڑ 68 لاکھ 90 ہزار ڈالر تک رہی تھیں جو اس سے گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 19 کروڑ 40 ہزار ڈالر تھیں. دریں اثنا مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں بھارت کو برآمدات 4 لاکھ 10 ہزار ڈالر رہیں جو گزشتہ سال 12 لاکھ 30 ہزار ڈالر تھیں مالی سال 24 میں بھارت کو برآمدات 36 لاکھ69 ہزار ڈالر رہی تھیں جو اس سے گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 3 لاکھ 29 ہزار ڈالر تھیں مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں افغانستان کو برآمدات 64.48 فیصد اضافے کے ساتھ 62 کروڑ 32 لاکھ 80 ہزار ڈالر رہیں جو گزشتہ سال 37 کروڑ 89 لاکھ20 ہزار ڈالر تھیں، مالی سال 2024 کے 9 ماہ کے 64 لاکھ 40 ڈالر کے مقابلے میں 212 فیصد اضافے کے ساتھ درآمدات 2 کروڑ 13 لاکھ ڈالر رہیں، طورخم بارڈر اسٹیشن تقریباً 27 روز تک بند رہا جس کی وجہ سے افغانستان کو درآمدات اور برآمدات متاثر ہوئیں. رواں مالی سال میں افغانستان کو پاکستان کی اہم برآمدات میں چینی بھی شامل ہے پاکستان نے گزشتہ 4 ماہ کے دوران 7 لاکھ ٹن سے زائد چینی برآمد کی جس میں سے زیادہ تر افغانستان کو برآمد کی گئی ایران کے ساتھ تجارت کے کوئی اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں کیونکہ زیادہ تر تجارت غیر رسمی چینلز کے ذریعے کی جاتی ہے تاہم پاکستان نے بلوچستان کی غیر محفوظ سرحد کے ذریعے ایرانی پیٹرولیم مصنوعات اور ایل پی جی کی بڑھتی ہوئی اسمگلنگ کے پیش نظر سرحد تجارت کا انتخاب کیا ہے. مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں بنگلہ دیش کو برآمدات 25 فیصد اضافے کے ساتھ 48 کروڑ 22 لاکھ 50 ہزار ڈالر سے 60 کروڑ 28 لاکھ 30 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں، مالی سال 9 ماہ میں درآمدات 44.53 فیصد اضافے کے ساتھ 6 کروڑ 28 لاکھ 60 ہزار ڈالر رہیں جو گزشتہ سال 4کروڑ 34 لاکھ 90 ہزار ڈالر تھیں.