بات چیت کیلئے دروازہ کھلا ہے، لڑائی ہو تو آخر تک ڈٹے رہیں گے،چین
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
بیجنگ : چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے اس سوال کہ آیا چین ٹیرف کے معاملے پر امریکہ کے ساتھ مذاکرات شروع کرے گا یا نہیں کے جواب میں کہا کہ چین کا موقف واضح اور مستقل ہے کہ دباؤ، دھمکیاں اور بلیک میلنگ چین کے ساتھ درست سلوک نہیں ہے۔
بات چیت ہو تو ہمارا دروازہ کھلا ہے۔ اگر لڑائی ہو تو ہم آخر تک ڈٹے رہیں گے۔ امریکہ کی جانب سے غنڈہ گردی کے تناظر میں چین غیر متزلزل طور پر اعلیٰ معیار کے کھلے پن کو فروغ دیتے ہوئے اپنے راستے پر قائم رہےگا اور اپنی مستحکم ترقی کے ساتھ عالمی معیشت میں مزید یقین پیدا کرے گا۔
اسی روز چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکا زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے اور ذاتی فائدے حاصل کرنے کے لیے محصولات کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے جو کہ پوری دنیا کے خلاف ہے۔ امریکہ دنیا کے تمام ممالک کے جائز مفادات کی قیمت پر اپنے تسلط پسندانہ مفادات کی خدمت کرتا ہے، جسے یقیناً بین الاقوامی برادری کی طرف سےمزید سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان نے ترجمان افغان طالبان کا بیان مسترد کردیا
پاکستان کیخلاف افغانستان کے جھوٹے دعوے حقائق کے منافی ہیں،ہم نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا اور یہ مؤقف ریکارڈ پر موجود ہے، وزارت اطلاعات
وزارت اطلاعات و نشریات نے افغان طالبان کے ترجمان کا بیان گمراہ کن قرار دے کر مسترد کردیا اور کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف افغانستان کے جھوٹے دعوے حقائق کے منافی ہیں۔وزارت اطلاعات نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں کہا ہے کہ پاکستان افغان ترجمان کے گمراہ کن بیان کو مسترد کرتا ہے، استنبول مذاکرات سے متعلق حقائق کو افغان طالبان کے ترجمان نے توڑ مروڑ کر پیش کیا۔وزارت اطلاعات نے کہا کہ پاکستان نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا، افغان فریق کے دعوے پر پاکستان نے فوری طور پر تحویل کی پیشکش کی، پاکستان کا مؤقف واضح، مستقل اور ریکارڈ پر موجود ہے۔وزارت اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کے خلاف غلط بیانی قبول نہیں، افغانستان کی جانب سے جھوٹے دعوے حقائق کے منافی ہیں، پاکستان نے واضح کیا ہے کہ دہشت گردوں کی حوالگی سرحدی انٹری پوائنٹس سے ممکن ہوتی ہے، پاکستان کے مؤقف کو غلط انداز میں پیش کیا جا رہا ہے۔