یو این چائنیز ڈے 2025ْ اور پانچویں سی ایم جی چائنیز لینگویج ویڈیو فیسٹیول کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
اقوام متحدہ : یو این چائنیز ڈے 2025 اور پانچویں سی ایم جی چائنیز لینگویج ویڈیو فیسٹیول کا باقاعدہ آغاز ہوگیا۔
جمعرات کے روز چینی میڈیا نے بتایا کہ اس ایونٹ کا انعقاد چائنا میڈیا گروپ،جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں چین کے مستقل مشن اور اقوام متحدہ کے جنیوا دفتر نے مشترکہ طور پر کیا ہے۔
“چائنا ٹریول” کی تھیم پر مبنی یہ ایونٹ دنیا بھر کے تخلیق کاروں کو دعوت دیتا ہے کہ وہ چین میں اپنے سفری تجربات کو ریکارڈ کریں، چین کے رسم و رواج، ثقافتی دلکشی اور جدید ترقی کی نمائش کریں، اور چین کو جاننے اور سمجھنے کے لئے دنیا کو ایک موقع فراہم کریں۔
یہ چائنا میڈیا گروپ کے یورپی صدر دفتر کی جانب سے یو این چائنیز ڈے اور سی ایم جی چائنیز لینگویج ویڈیو فیسٹیول کے انعقاد کا مطسلسل پانچواں سال ہے ۔
گزشتہ چار ایڈیشنز میں سی ایم جی چائنیز لینگویج ویڈیو فیسٹیول میں 60 سے زائد ممالک اور خطوں سے 3000 سے زیادہ اعلیٰ معیار کی ویڈیو ز موصول ہوئی ہیں جس سے اس پروگرام کی عالمی مقبولیت کا اندازہ ہوتا ہے ۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اقوام متحدہ نے رپورٹ میں اسرائیلی قیادت پر غزہ میں نسل کشی کا الزام عائد کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک: اقوام متحدہ نے پہلی بار اپنی باضابطہ رپورٹ میں غزہ پر اسرائیل کی جارحیت کو نسل کشی قرار دے دیا۔
اقوام متحدہ کے انکوائری کمیشن کی 72 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں منظم انداز میں قتلِ عام کیا، انسانی امداد کی راہ میں رکاوٹیں ڈالیں، فلسطینیوں کو جبری بے دخل کیا اور حتیٰ کہ ایک فَرٹیلیٹی کلینک کو بھی تباہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی افواج گھروں، شیلٹرز اور محفوظ مقامات پر بمباری کر رہی ہیں، جس میں نصف سے زائد جاں بحق افراد خواتین، بچے اور بزرگ ہیں۔
رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں نہ صرف نسل کشی کی بلکہ دانستہ طور پر وہاں وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے کی کوشش بھی کی، اسرائیلی حکام اور فوج فلسطینی عوام کو جزوی یا مکمل طور پر ختم کرنے کے ارادے سے نسل کشی کر رہے ہیں۔
کمیشن کی سربراہ ناوی پیلی نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو، صدر اور سابق وزیر دفاع یواف گیلانٹ کے بیانات واضح شواہد فراہم کرتے ہیں کہ یہ اقدامات ریاستی پالیسی کے تحت کیے گئے، اس لیے اسرائیل کو اس نسل کشی کا براہِ راست ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے کمیشن کی تحقیقات کے آغاز سے ہی بائیکاٹ کیا تھا اور اب رپورٹ سامنے آنے کے بعد اسے ’’جھوٹا اور توہین آمیز‘‘ قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 64 ہزار 905 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔