کسی سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے، خبریں پروپیگنڈا ہیں، پی ٹی آئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
کسی سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے، خبریں پروپیگنڈا ہیں، پی ٹی آئی WhatsAppFacebookTwitter 0 10 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے مذاکرات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خبریں غلط ہیں۔
نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مذاکرات کے حوالے سے چلنے والی خبروں کی تردید کی اور کہا کہ ایک نجی چینل نے مذاکرات کے حوالے سے غلط خبر چلائی ہے جس کی میں تردید کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ نجی چینل سے میرا رابطہ ہوا تھا ، انہوں نے خبر پر معذرت بھی کی جبکہ بانی چئیرمین نے مجھے مذاکرات کے حوالے سے کوئی ٹاسک نہیں دیا۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ میری میڈیا سے گزارش ہے کہ خبر سے پہلے موقف ضرور لے لیا کریں۔
دوسری جانب ترجمان پی ٹی آئی نے بھی خبر کی تردید جاری کر دی اور کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ہمارے قائد عمران خان صاحب اور چیئرمین بیرسٹر گوہر کی ملاقات کے حوالے سے ذرائع سے چلنے والی تمام خبروں کی تردید کرتی ہے۔ترجمان نے کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ اس قسم کی خبر چلانے سے پہلے اگر گوہر صاحب کا موقف لے لیا جاتا تو بہت بہتر ہوتا، یہ جتنی بھی خبریں چلائی گئی ہیں ان میں کوئی سچائی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ مذاکرات سے متعلق خبریں تحریک انصاف کے خلاف منظم پروپیگنڈے کا حصہ ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
وینزویلا کے اندر حملے زیر غور نہیں ہیں‘ ٹرمپ کی تردید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وینزویلا کے اندر فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کے فیصلے کی تردید کرتے ہوئے میڈیا کی ان خبروں کی تردید کردی ہے کہ انہوں نے حملے کی منظوری دی تھی۔ اس سے قبل وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری اینا کیلی سے جب اس رپورٹ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ اخبار نے جن ذرائع کا حوالہ دیا ہے وہ نہیں جانتیں کہ وہ کس بارے میں بات کر رہے ہیں اور ٹرمپ کی طرف سے کوئی بھی اعلان آئے گا۔ میامی ہیرالڈ نے جمعہ کے روز اطلاع دی تھی کہ ٹرمپ انتظامیہ نے وینزویلا کے اندر فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ کہ حملے کسی بھی وقت ہوسکتے ہیں۔وال اسٹریٹ جرنل کی طرف سے بھی رپورٹ کردہ منصوبہ بند حملوں کا مقصد منشیات کے کارٹیل کے زیر استعمال فوجی تنصیبات کو تباہ کرنا ہے۔ ان تنصیبات کے بارے میں واشنگٹن کا کہنا ہے کہ یہ وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو کے زیر کنٹرول ہیں اور ان کی حکومت کے سینئر ارکان چلاتے ہیں۔ اہداف کا مقصد کارٹیل کی قیادت کو منقطع کرنا بھی ہے۔ امریکی حکام کا خیال ہے کہ کارٹیل سالانہ تقریباً 500 ٹن کوکین برآمد کرتا ہے جسے یورپ اور امریکا کے درمیان پھیلایا جاتا ہے۔ واشنگٹن نے مادورو کی گرفتاری کی اطلاع کے لیے اپنے انعام کو دگنا کر کے 5 کروڑ ڈالر کر دیا ہے جو تاریخ کا سب سے بڑا انعام ہے۔ یہ فی الحال وزیر داخلہ ڈیوسڈاڈو کابیلو سمیت اپنے کئی اعلیٰ معاونین کی گرفتاری کے لیے ڈھائی کروڑ ڈالر تک کے انعامات کی پیشکش بھی کر رہا ہے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ کارٹیل کی کارروائیاں چلا رہے ہیں۔ امریکی منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات کا سامنا کرنے والی حکومت کی دیگر اہم شخصیات میں وزیر دفاع ولادیمیر پیڈرینو لوپیز بھی شامل ہیں۔