نیویارک، ہیلی کاپٹر دریا میں گر کر تباہ، 6 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
نیویارک کے ہڈسن دریا میں ایک ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا، جس کے نتیجے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے۔
حکام کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں تین بچے، تین بالغ افراد، اور ہیلی کاپٹر کا پائلٹ شامل ہے۔
پولیس حکام نے بتایا کہ حادثے کا شکار ہونے والے مسافروں کا تعلق اسپین سے تھا، جو سیاحت کی غرض سے نیویارک آئے تھے۔
حادثے کے بعد منظر عام پر آنے والی تصاویر میں ہیلی کاپٹر کو دریا میں الٹا تیرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ دریا مین ہیٹن اور نیو جرسی کے درمیان واقع ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا؛ فوجی ہیلی کاپٹر اور مسافر طیارہ تصادم کے بعد دریا میں گر کر تباہ؛ 28 لاشیں برآمد
نیویارک فائر ڈیپارٹمنٹ کے مطابق، ریسکیو آپریشن میں بری اور بحری دونوں یونٹس حصہ لے رہے ہیں۔ جائے حادثہ پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز نے حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے دلی افسوس کا اظہار کیا، خاص طور پر اسپین سے تعلق رکھنے والے سیاح خاندان کے ساتھ گہرے دکھ کا اظہار کیا گیا ہے۔
پولیس اور دیگر متعلقہ ادارے واقعے کی مکمل تحقیقات کر رہے ہیں تاکہ حادثے کی اصل وجوہات معلوم کی جا سکیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہیلی کاپٹر دریا میں
پڑھیں:
اٹلی میں چھوٹا طیارہ ہائی وے پر گر گیا، پائلٹ اور خاتون ساتھی ہلاک، متعدد گاڑیاں جل گئیں
اٹلی کے شمالی علاقے بریشیا میں ایک چھوٹا الٹرا لائٹ طیارہ مصروف ہائی وے پر گر کر تباہ ہو گیا، جس کے نتیجے میں طیارے کے 75 سالہ پائلٹ سرجیو راوالیا اور ان کی 60 سالہ خاتون ساتھی این ماریا ڈی اسٹیفانو موقع پر جاں بحق ہو گئے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، حادثہ فریچیا آر جی نامی طیارے کو پیش آیا، جو فضا سے اچانک نیچے آیا اور سڑک سے ٹکرا کر آگ کا گولہ بن گیا۔ حادثے کے دوران 2 گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی اور 2 ڈرائیور زخمی ہو گئے۔
عینی شاہدین کے مطابق، پائلٹ ممکنہ طور پر ہنگامی لینڈنگ کی کوشش کر رہا تھا، مگر رفتار پر قابو نہ پا سکا اور طیارہ قابو سے باہر ہو کر گھومتا ہوا زمین سے جا ٹکرایا۔
مقامی حکام نے فوری طور پر فائر بریگیڈ اور ریسکیو ٹیمیں روانہ کیں، لیکن طیارہ مکمل تباہ ہو چکا تھا۔
اطالوی قومی ایجنسی برائے فلائٹ سیفٹی نے حادثے کی مکمل تحقیقات کا اعلان کیا ہے، جب کہ بریشیا کے پبلک پراسیکیوٹر نے غیر ارادی قتل کے حوالے سے ابتدائی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
حادثے کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی اور ملبے کا تجزیہ کیا جا رہا ہے تاکہ کسی فنی خرابی یا انسانی غلطی کا تعین کیا جا سکے۔